• Wed, 10 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

محبوب خان جوانی میں گھر سے بھاگ کر ممبئی آ گئے تھے

Updated: September 10, 2025, 11:07 AM IST | Agency | Mumbai

بالی ووڈ کی عظیم شخصیت محبوب خان ہندوستان کی پہلی بولتی فلم عالم آرا میں ہیرو بننے سے محروم رہ گئے تھے۔

Mehboob Khan was successful as a director. Photo: INN
محبوب خان بطور ہدایت کار کامیاب رہے۔ تصویر: آئی این این

بالی ووڈ کی عظیم شخصیت محبوب خان ہندوستان کی پہلی بولتی فلم عالم آرا میں ہیرو بننے سے محروم رہ گئے تھے۔ ہندوستان کی پہلی بولتی فلم عالم آرا کے لئے محبوب خان کا بطور اداکار انتخاب کیا گیا تھا لیکن فلم کی تیاری کے دوران آرڈیشر ایرانی نے محسوس کیا کہ فلم کی کامیابی کے لئے نئے اداکار کو موقع دینے کے بجائے کسی مستحکم اداکار کو یہ کردار دینا بہتر ہوگا۔ بعد میں انہوں نے محبوب خان کی جگہ ماسٹر وِٹھل کو اس فلم میں کام کرنے کا موقع دیا۔
 محبوب خان  کااصل نام رمضان خان تھا۔ ان کی پیدائش۹؍ ستمبر۱۹۰۷ء کو گجرات کے بلمیریا میں ہوئی تھی۔ وہ جوانی میں گھر سے بھاگ کر ممبئی آ گئے تھے اور ایک اسٹوڈیو میں کام شروع کر دیاتھا۔ انہوں نے اپنے کریئر کا آغاز۱۹۲۷ءکی فلم’ `علی بابا اینڈ فورٹی تھیفس‘ سے بطور اداکار کیا۔ اس فلم میں انہوں نے۴۰؍ چوروں میں سے ایک چور کا کردار ادا کیا تھا۔ اس کے بعد محبوب خان ساگر مووی ٹون سے وابستہ ہو گئے اور کئی فلموں میں معاون اداکار کے طور پر کام کیا۔
۱۹۳۵ء میں انہیں ’ججمنٹ آف اللہ‘ فلم کی ہدایت کاری کا موقع ملا۔ عرب اور روم کے درمیان جنگ کے پس منظر پر مبنی یہ فلم ناظرین کو کافی پسند آئی۔ محبوب خان کو۱۹۳۶ء میں ’ من موہن‘ اور۱۹۳۷ء میں ’جاگیر دار‘ فلم کی ہدایت کاری کا موقع ملا لیکن یہ دونوں فلمیں باکس آفس پر کوئی خاص کمال نہ دکھا سکیں۔ ۱۹۳۷ء میں ان کی فلم ’ ایک ہی راستہ‘ ریلیز ہوئی۔ سماجی پس منظر پر مبنی یہ فلم ناظرین کو کافی پسند آئی۔ اس فلم کی کامیابی کے بعد وہ بطور ہدایت کار اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہو گئے۔ ۱۹۳۹ء میں دوسری عالمی جنگ کی وجہ سے فلم انڈسٹری کو کافی مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ اس دوران ساگر مووی ٹون کی مالی حالت کافی کمزور ہو گئی اور وہ بند ہو گیا۔ اس کے بعد محبوب خان اپنے ساتھیوں کے ساتھ نیشنل اسٹوڈیوز چلے گئےجہاں انہوں نے ’عورت‘، ’بہن‘ اور ’روٹی‘ جیسی فلموں کی ہدایت کاری کی۔ کچھ وقت تک نیشنل اسٹوڈیوز میں کام کرنے کے بعد محبوب خان کو احساس ہوا کہ ان کی سوچ اور کمپنی کی سوچ میں فرق ہے۔ اسے دیکھتے ہوئے انہوں نے نیشنل اسٹوڈیوز کو خیرباد کہہ دیا اور محبوب خان پروڈکشن لمیٹڈ کی بنیاد رکھی۔ اس بینر تلے انہوں نے ’نجمہ‘، ’تقدیر‘ (۱۹۴۳) اور ’ہمایوں‘(۱۹۴۵) جیسی فلموں کی تیاری کی۔ ۱۹۴۶ء میں ریلیز ہونے والی فلم ’انمول گھڑی‘ محبوب  خان کی سپر ہٹ فلموں میں شمار کی جاتی ہے۔ اس فلم سے جڑی ایک دلچسپ حقیقت یہ ہے کہ محبوب خان اس فلم کو موسیقی سے بھرپور بنانا چاہتے تھے۔۱۹۴۹ء میں ریلیز ہونے والی فلم ’انداز‘ محبوب  خان کی اہم فلموں میں شامل ہے۔ ۱۹۵۲ء  میں ریلیز ہونے والی فلم ’آن‘ محبوب  خان کی ایک اور اہم فلم ثابت ہوئی۔ ۔ دلیپ کمار، پریم ناتھ اور نادرہ کے مرکزی کرداروں والی اس فلم سے جڑی ایک دلچسپ حقیقت یہ بھی ہے کہ یہ ہندوستان میں بنی پہلی فلم تھی جو پوری دنیا میں ایک ساتھ ریلیز کی گئی۔ فلم ’آن‘ کی کامیابی کے بعد محبوب  خان نے ’امر‘ فلم بنائی۔ عصمت دری جیسے حساس موضوع پر بنی اس فلم میں دلیپ کمار، مدھوبالا اور نمی نے مرکزی کردار ادا کئے۔ اگرچہ فلم کمرشیل طور پر کامیاب نہیں ہوئی لیکن محبوب خان اسے اپنی ایک اہم فلم سمجھتے تھے۔ ۱۹۵۷ء میں ریلیز ہونے  والی فلم ’مدر انڈیا‘ محبوب  خان کی سب سے کامیاب فلموں میں شمار کی جاتی ہے۔ اپنی فلموں سے ناظرین کے درمیان خاص شناخت بنانے والے عظیم فلم ساز محبوب  خان نے۲۸؍ مئی۱۹۶۴ء کو اس دنیا کو الوداع کہہ دیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK