Inquilab Logo Happiest Places to Work

ممتازمداحوں کے بیچ حقیقی معنوں میں ممتاز رہی ہیں

Updated: July 31, 2025, 12:26 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

 ہندوستانی فلم انڈسٹری میں ایسے کئی ستارے گزرے ہیں جنہوںنےفلمی پردے پراپنی چمک بکھیری  اور پھر کہیں اندھیرے میں گم ہوگئے، لیکن کچھ نام ایسے بھی ہیں جو نہ صرف فن کی معراج تک پہنچےبلکہ دلوں پر راج کرتے رہے۔

Mumtaz, the queen of unparalleled beauty. Photo: INN
بے مثال حسن کی ملکہ ممتاز۔ تصویر: آئی این این

 ہندوستانی فلم انڈسٹری میں ایسے کئی ستارے گزرے ہیں جنہوںنےفلمی پردے پراپنی چمک بکھیری  اور پھر کہیں اندھیرے میں گم ہوگئے، لیکن کچھ نام ایسے بھی ہیں جو نہ صرف فن کی معراج تک پہنچےبلکہ دلوں پر راج کرتے رہے۔ اداکارہ ممتاز انہی گنے چنے ناموں میں شامل ہیں جنہوں نے اپنے حسن، دلکشی اور بےمثال اداکاری سے۶۰ء اور ۷۰ءکی دہائی کو یادگار بنا دیا۔
 ممتاز کا اصل نام ممتاز عسکری مادھوانی ہے۔ وہ ۳۱؍ جولائی ۱۹۴۷ءکو ممبئی میں پیدا ہوئیں۔بچپن ہی سے ان میں فن کی چمک نمایاں تھی۔ ممتاز نے بچپن میں ہی فلمی دنیا میں قدم رکھ دیا تھا۔ان کا آغازایک چائلڈ آرٹسٹ کے طور پر ہوا، مگر ابتدا میں انہیں چھوٹے موٹےکردار ہی ملے۔۱۹۵۸ءمیںفلم سونی مہیوال اور پھر ستمگر جیسی فلموں میں انہوں نے چھوٹے کردار اداکیے، لیکن ان کے فن کو بڑی دیر تک پہچان نہ ملی۔ممتاز کی قسمت اس وقت بدلی جب انہیں معمر اداکار دادا کندے کے ساتھ اسٹنٹ فلموں میں کام کرنے کا موقع ملا۔ ان فلموں میں ان کا جوش، پھرتی اور اداکاری دیکھ کر لوگوں کی توجہ ان پرمرکوز ہوئی۔ لیکن ممتاز کی اصل شناخت بنی راجیش کھنہ کے ساتھ ان کی جوڑی سے۔ فلم دو راستے، سچّا جھوٹا، آپ کی قسم، روٹی، دشمن اور آندھی میں ان کی جوڑی کو بے حد پسند کیا گیا۔راجیش کھنہ کے ساتھ ممتاز کی جوڑی نے نہ صرف باکس آفس پر دھوم مچائی بلکہ اس جوڑی کو ’سپراسٹار جوڑی‘ کا درجہ بھی ملا۔ ممتاز کی مسکراہٹ، ان کی آنکھوں کی چمک، اور دل کو چھو لینے والی سادگی نے انہیں ہر دلعزیز اداکارہ بنا دیا۔
 ۱۹۶۵ء میںممتاز کے فلمی کریئرکی ایک اہم فلم ’میرےصنم‘ ریلیز ہوئی۔اس میںممتازمنفی کردار میں نظر آئیں۔ اس فلم کا گانا یہ ہے ریشمی زلفوں کا اندھیرا نہ گھبرایئے، جسے آشا بھوسلے نے گایا تھا اور او پی نیئر نے کمپوز کیا تھا، ان دنوں سامعین میں بہت مقبول ہوا تھا۔ ۱۹۶۷ءمیںریلیز ہونے والی فلم پتھر کے صنم کا شمار ممتاز کی اہم فلموں میںکیاجاتاہے۔ ممتاز نے اس فلم میں  منوج کمار اور وحیدہ رحمٰن کے ساتھ مرکزی کردار ادا کیا ۔ اس فلم میں بھی ان پر ایک آئٹم سانگ اے دشمن جان فلمایا گیا تھا جو شائقین میں کافی مقبول ہوا۔ 
 ۱۹۶۷ءمیںممتازکےکریئرکی اہم فلم ’رام اور شیام‘ریلیز ہوئی جوبطور مرکزی اداکارہ ان کی پہلی سپرہٹ فلم ثابت ہوئی۔ممتاز کی اداکاری کا ستارہ پروڈیوسر ڈائریکٹر راج کھوسلہ کی کلاسیکل فلم دو راستے سےچمکا۔بہترین موسیقی اور اداکاری سے مزین اس فلم کی کامیابی نےنہ صرف ممتاز بلکہ اداکار راجیش کھنہ کو بھی ایک اسٹار کے طور پر قائم کیا۔۱۹۷۴ءمیں میور مادھوانی سے شادی کے بعد ممتاز نے فلموں میں کام کرنا کافی کم کر دیا۔ ۱۹۷۷ءمیںریلیز ہونے والی فلم آئینہ  اداکارہ کے طور پر  ان کےفلمی کرئیرکی آخری فلم ثابت ہوئی۔ بدقسمتی سےیہ فلم ٹکٹ کھڑکی پر ناکام ثابت ہوئی۔تقریباً۱۲؍سال بعد ممتاز نےاپنے فلمی سفر  کی دوسری اننگز کاآغاز۱۹۸۹ءفلم آندھیاں سے کیا لیکن یہ فلم بھی ٹکٹ کھڑکی پر ناکام ثابت ہوئی۔ راجیش کھنہ کے ساتھ ممتازکی جوڑی کو خوب پذیرائی ملی۔ممتاز نے اپنے۲؍ دہائیوں پر مشتمل فلمی کیریئر میں تقریباً ۱۰۰؍ فلموں میں کام کیا۔ ممتاز ان دنوں فلمی صنعت میں سرگرم نہیں ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK