نادِرہ ہندی فلموں کی ایک معروف اداکارہ تھیں۔نادِرہ کو فلموں میں زیادہ تر ان کے چمکتے ہوئے رنگ، تیکھے نقوش، اور یورپی خدوخال کی وجہ سے منتخب کیاگیاتھا۔
نادرہ اسم بامسمیٰ تھیں۔ تصویر:آئی این این
نادِرہ ہندی فلموں کی ایک معروف اداکارہ تھیں۔نادِرہ کو فلموں میں زیادہ تر ان کے چمکتے ہوئے رنگ، تیکھے نقوش، اور یورپی خدوخال کی وجہ سے منتخب کیاگیاتھا۔ بے باک اور شوخ مزاج نادِرہ نے نہ صرف مرکزی کردار ادا کیے بلکہ منفی کردار قبول کرنے میں بھی کبھی ہچکچاہٹ محسوس نہ کی،جیسے فلم اعلان اورشری ۴۲۰؍جو سال ۱۹۵۵ء میںریلیز ہوئی تھیں۔ شری ۴۲۰؍میںمشہور زمانہ گانا’مُڑ مُڑ کے نہ دیکھ…‘ آج تک مقبول ہے۔ اسی طرح فلم ’دل اپنا اور پریت پرائی‘جو ۱۹۶۰ءمیںپردہ سیمیں کی رونق بنی تھی،کا لازوال گیت ’عجیب داستان ہے یہ‘ بھی نادِرہ کی ہی شخصیت پر فلمایا گیا تھا۔ ازیکیل نادِرہ ۵؍دسمبر۱۹۳۲ءکوبغداد میں پیدا ہوئیں، اوروہ ایک بغدادی یہودی خاندان سےتعلق رکھتی تھیں۔ان کے دو بھائی تھے۔۵۰ءاور ۶۰ءکی دہائیوں میں نادِرہ کی شہرت عروج پر تھی، اور راج کپور کی فلم’شری ۴۲۰؍‘کے ایک گانے کےبعدانہیں’مڑ مڑ کے نہ دیکھ گرل‘کے نام سےجانا جانے لگا۔ ۱۹۵۰ء اور ۱۹۶۰ءکی دہائی میں نادِرہ نےبطور ویمپ شہرت کے جھنڈے گاڑے۔ بعد میں انہوں نے باوقار کرداروں میں بھی کام کیا، جیسےماں، خالہ یا عمر رسیدہ خواتین کےرول، جنہیں انہوں نے بڑی خوبی سے نبھایا۔ فلم ’جولی‘ (۱۹۷۵ء) میںوہ مرکزی ہیروئن لکشمی کی اینگلو انڈین ماں کے روپ میں نظر آئیں، اور اسی کردار پر انہیں بہترین معاون اداکارہ کا ایوارڈ ملا۔ سر دار اختر، جو کہ اداکارہ اور ہدایت کار محبوب خان کی زوجہ تھیں، نےنادِرہ کو ۱۹۵۲ءکی فلم آن میں کاسٹ کیا۔ اختر نے نادِرا کو ان کا اسٹیج نام بھی دیا (اس وقت اداکاراؤں کے لیے اسٹیج نام رکھنا عام تھا، چاہے ان کا مذہب کچھ بھی ہو)۔ اس فلم میں، انہوں نے راجپوت پرنسس کا کردار ادا کیا، جس نے انہیں سینما کی دنیا میں نمایاں مقام دلایا۔ نادِرہ کی اہم فلموں میں آن، شری۴۲۰؍، دل اپنااورپریت پرائی،پاکیزہ،جولی،ساگر،تمناجیسی فلمیںشامل ہیں۔ مجموعی طور پر، نادِرا نے۶۳؍فلموں میں کام کیا۔نادِرہ نے ۱۹۸۰ءاور ۱۹۹۰ءکی دہائیوں میںبھی اداکاری جاری رکھی،حالانکہ زیادہ تر معاون کردارادا کیے۔ اپنےکریئرکے دوران، وہ ہندستانی اداکاراؤں میں سب سے زیادہ معاوضہ لینے والی اداکاراؤں میں شامل تھیں۔ ان کی آخری فلم، جس میں وہ نظر آئیں، منصور خان کی ۲۰۰۰ءمیںریلیز ہونے والی ’جوش‘تھی۔ اس سے پہلے ناظرین نے انہیں پوجا بھٹ کی فلم ’تمنا‘ میں سراہا تھا۔ انہوں نے ٹیلی وژن سیریلز میں بھی یادگار کام کیا، جن میں’تھوڑا سا آسمان‘کو ان کی بہترین کارکردگی میں شمار کیا جاتا ہے، جس میں وہ معروف اداکار شری رام لاگو کی بیوی کے کردار میں تھیں۔ اپنی شہرت اور کامیابی کے باوجود نادِرہ نے تنہائی کی زندگی گزاری۔ ان کی دو شادیاں طلاق پر ختم ہوئیں۔ ان کے دونوں بھائی بیرونِ ملک ایک امریکہ اور دوسرا اسرائیل منتقل ہو گئے تھے، اور وہ جنوبی ممبئی کی’وسندھرا بلڈنگ‘میں اکیلی رہتی تھیں۔
نادِرہ کچھ عرصے سے بیمار تھیں اور ممبئی کے ایک اسپتال میں ان کاعلاج جاری تھا۔ انہیں زندگی کے آخری برسوں میں کئی بیماریوں کا سامنارہا، جن میں ٹی بی مینن جائٹس، فالج اور شراب نوشی کے باعث جگرکی بیماری شامل تھیں۔ نادِرہ کا انتقال۹؍فروری۲۰۰۶ءکو ہوا۔ وہ اپنے مداحوں کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گی۔