نمیبیا میں ایڈولف ہٹلر الیکشن جیت گئے، انہوں نے مقامی حکومتی انتخابات میں واضح کامیابی حاصل کی، اس عہدے پر یہ ان کی پانچویں جیت ہے۔
EPAPER
Updated: November 28, 2025, 9:01 PM IST | Windhoek
نمیبیا میں ایڈولف ہٹلر الیکشن جیت گئے، انہوں نے مقامی حکومتی انتخابات میں واضح کامیابی حاصل کی، اس عہدے پر یہ ان کی پانچویں جیت ہے۔
نمیبیا کے سیاستدان جن کا نام ایڈولف ہٹلر ہے نے مقامی حکومتی انتخابات میں واضح کامیابی حاصل کی۔ سرکاری نتائج کے مطابق ایڈولف ہٹلر اونونا نے اپنی نشست برقرار رکھی ہے۔ انہوں نے اپنے حلقے میں۱۲۷۵؍ ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کےحریف کو صرف۱۴۸؍ ووٹ ملے۔ہٹلر حکمران جماعت سواپو کے لیے منتخب ہوئے ہیں، جس نے نوآبادیاتی اور سفید فام اقلیتی حکومت کے خلاف مہم چلائی تھی۔
مسٹر اونونا نے تسلیم کیا کہ ان کے والد نے ان کا نام نازی لیڈر کے نام پر رکھا تھا، لیکن کہا کہ ’’شاید انہیں سمجھ نہیں آئی تھی کہ ایڈولف ہٹلر کس چیز کی نمائندگی کرتا تھا۔‘‘انہوں نے کہا، ’’بچپن میں میں اسے ایک بالکل عام نام سمجھتا تھا۔اور جوان ہونے تک انہیں معلوم نہیں تھا کہ یہ آدمی تو پوری دنیا کو اپنے تابع کرنا چاہتا تھا۔تاہم میرا ان چیزوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔‘‘مسٹر اونونا نے بتایا کہ ان کی اہلیہ انہیں ایڈولف کہہ کر بلاتی ہیں اور وہ عوامی طور پر اسی نام سے جاتے ہیں، اور اسے تبدیل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔واضح رہے کہ ۱۸۸۴ء سے۱۹۱۵ء کے درمیان، نمیبیا جرمن جنوب مغربی افریقہ نامی جرمن علاقے کا حصہ تھا۔جرمن حکومت نے۱۹۰۴ء سے ۸ء کے دوران مقادی ناما، ہیریرو اور سان لوگوں کی بغاوت کے دوران ہزاروں افراد کو ہلاک کیا، جسے بعض مؤرخین ’’فراموش کردہ نسل کشی‘‘ کہتے ہیں۔اس سال کے شروع میں، نمیبیا نے جرمنی کی معاوضے کی۱۰؍ ملین یورو کی پیشکش کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا تھا کہ وہ ’’ترمیم شدہ پیشکش‘‘ کے لیے مذاکرات جاری رکھے گا۔
یہ بھی پڑھئے: جی ۲۰؍اجلاس میں نہ بلانے کےاعلان پر جنوبی افریقہ برہم
یہ بھی یاد رہے کہ اونونا گذشتہ ۲۰۰۴ء سے مسلسل اس کونسل کی نشست پرفائز ہیں اور اس بار پانچویں مرتبہ کامیاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے حکمران جماعت ساؤتھ ویسٹ افریقہ پیپلز آرگنائزیشن (SWAPO) کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا۔