ہندوستان نے جی ۲۰؍ ممالک سے عالمی اقتصادی ترقی کے معیارات پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ معیارات کی وجہ سے ایک بڑی آبادی وسائل سے محروم ہو گئی ہے اور اس کے لیے تہذیبی اقدار پر مبنی عالمی روایتی نالج فنڈ تشکیل دیا جانا چاہیے۔
EPAPER
Updated: November 22, 2025, 7:13 PM IST | Johannesburg
ہندوستان نے جی ۲۰؍ ممالک سے عالمی اقتصادی ترقی کے معیارات پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ معیارات کی وجہ سے ایک بڑی آبادی وسائل سے محروم ہو گئی ہے اور اس کے لیے تہذیبی اقدار پر مبنی عالمی روایتی نالج فنڈ تشکیل دیا جانا چاہیے۔
ہندوستان نے جی ۲۰؍ ممالک سے عالمی اقتصادی ترقی کے معیارات پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ معیارات کی وجہ سے ایک بڑی آبادی وسائل سے محروم ہو گئی ہے اور اس کے لیے تہذیبی اقدار پر مبنی عالمی روایتی نالج فنڈ تشکیل دیا جانا چاہیے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے سنیچر کو جی ۲۰؍ سمٹ کے۲۰؍ ویں چوٹی کانفرنس میں منشیات کے چیلنج سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے عالمی روایتی علم کے ذخیرے ، صحت کی ہنگامی صورتحال اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے جی ۲۰؍ عالمی صحت رسپانس ٹیم اور منشیات دہشت گردی کے گٹھ جوڑ اور اس کی مالی معاونت سے نمٹنے کے لیے جی۲۰؍ اقدام کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے افریقہ میں نوجوانوں کی بڑی تعداد کو ہنر مند بنانے کے لیے جی افریقہ اسکلس انیشیٹیو۲۰؍کے آغاز کی تجویز بھی پیش کی۔
وزیراعظم نے جی ۲۰؍ لیڈروں سے اپیل کی کہ عالمی اداروں میں گلوبل ساؤتھ کی آواز بلند کرنے کے لیے سب کو مل کر کام کرنا چاہیے۔ مودی نے جنوبی افریقہ کی جی۲۰؍ صدارت کے تحت ہنر مندی، امیگریشن، سیاحت، خوراک کی حفاظت، مصنوعی ذہانت، ڈجیٹل معیشت، اختراع اور خواتین کو بااختیار بنانے جیسے شعبوں میں کئے گئے کام کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی نے جی ۲۰؍ چوٹی کانفرنس میں شروع کی گئی تاریخی اقدامات کو یہاں آگے بڑھایا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے عالمی ترقی کے نمونوں میں تبدیلی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کی وجہ سے ایک بڑی آبادی وسائل سے محروم ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ افریقہ اس کا بڑا شکار رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’’پچھلی کئی دہائیوں کے دوران، جی۲۰؍ نے عالمی مالیات اور عالمی اقتصادی ترقی کو شکل دی ہے تاہم، اب تک اختیار کیے گئے ترقیاتی معیارات نے بڑی آبادی کو وسائل سے محروم کر دیا ہے۔ انہوں نے فطرت کے حد سے زیادہ استحصال کی بھی حوصلہ افزائی کی ہے۔ افریقہ اس کا بڑا شکار ہے۔ آج جب افریقہ پہلی بار جی۲۰؍ سربراہ اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے، ہمیں ترقی کے پیرامیٹر پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے:امریکی رکن کانگریس مارجوری ٹیلر گرین نے استعفیٰ کا اعلان کر دیا
حل کی وضاحت کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ایک راستہ ہندوستان کی تہذیبی اقدار میں مضمر ہے اور یہ کہ ہمیں انسانیت، سماج اور فطرت کو ایک جامع انداز میں دیکھنا چاہیے۔ یہ ترقی اور فطرت کے درمیان ہم آہنگی کو قابل بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں بہت سی کمیونٹیز نے اپنے روایتی اور ماحولیاتی طور پر پائیدار طرز زندگی کو محفوظ رکھا ہے۔ یہ روایات نہ صرف پائیداری بلکہ ثقافتی حکمت، سماجی ہم آہنگی اور فطرت کے لیے گہرے احترام کی بھی عکاسی کرتی ہیں۔
یہ بھی پڑھئے:’’فیملی مین‘‘ نے شارب ہاشمی کی قسمت بدل دی
ایک حل کے طور پر مودی نے انڈین نالج سسٹمز انیشی ایٹو پر مبنی عالمی روایتی علم کے ذخیرے کے قیام کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہندوستان کی تجویز ہے کہ جی۲۰؍کے تحت ایک عالمی روایتی علم کا ذخیرہ بنایا جائے۔ انڈین نالج سسٹمز انیشیٹو اس کی بنیاد بن سکتا ہے۔ یہ عالمی پلیٹ فارم انسانیت کے اجتماعی علم کو آنے والی نسلوں تک پہنچانے میں مدد کرے گا۔‘‘