این ایچ آر سی نے مشاہدہ کیا کہ عوامی خدمات فراہم کرنے والے ادارے کے طور پر ریلوے آئینی طور پر تمام مسافروں کے کھانے کے انتخاب اور مذہبی تنوع کا احترام کرنے کا پابند ہے۔
EPAPER
Updated: November 26, 2025, 10:06 PM IST | New Delhi
این ایچ آر سی نے مشاہدہ کیا کہ عوامی خدمات فراہم کرنے والے ادارے کے طور پر ریلوے آئینی طور پر تمام مسافروں کے کھانے کے انتخاب اور مذہبی تنوع کا احترام کرنے کا پابند ہے۔
قومی حقوقِ انسانی کمیشن (این ایچ آر سی) نے انڈین ریلوے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے، ٹرینوں میں پیش کئے جانے والے نان ویج کھانے میں صرف ”حلال تصدیق شدہ گوشت“ کے استعمال کے الزام پر جواب طلب کیا ہے۔ ’بار اینڈ بینچ‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، کمیشن نے ایک شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے یہ نوٹس جاری کیا جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ حلال گوشت کا خصوصی استعمال غیر مسلم برادریوں، خاص طور پر شیڈولڈ کاسٹ ہندو طبقات کے ساتھ امتیازی سلوک ہے جو روایتی طور پر گوشت کی تجارت سے وابستہ ہیں۔
ریلوے کے خلاف شکایت میں دلیل دی گئی ہے کہ اس طرح کا عمل ان کے روزی روٹی کے حق اور پیشے کی آزادی کو بری طرح متاثر کرتا ہے۔ شکایت میں مزید دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہندو اور سکھ مسافروں کو ان کے مذہبی عقائد کے مطابق کھانے کے اختیارات سے محروم کیا جا رہا ہے، یہ ان کے وقار اور ذاتی آزادی کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔ اس میں ایک عوامی ادارے کے ذریعہ فراہم کردہ خدمات تک رسائی میں ’امتیاز برتنے‘ کا الزام لگایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: سپریم کورٹ کا رویہ سخت، حراستی اموات کو ناقابل برداشت بتایا
این ایچ آر سی کے رکن پریانک کانوںگو نے مشاہدہ کیا کہ عوامی خدمات فراہم کرنے والے ادارے کے طور پر، ریلوے آئینی طور پر تمام مسافروں کے کھانے کے انتخاب اور مذہبی تنوع کا احترام کرنے کا پابند ہے۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ صرف حلال گوشت پیش کرنا آئین کے سیکولر جذبے کی خلاف ورزی کرسکتا ہے اور مساوات، عدم امتیاز اور مذہب کی آزادی کے حقوق کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
کمیشن نے تحفظ انسانی حقوق ایکٹ، ۱۹۹۳ء کی دفعہ ۱۲ کے تحت اس معاملے کو رجسٹر کرلیا ہے جس کے تحت اسے انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ کمیشن نے وزارتِ ریلوے کو دو ہفتوں کے اندر گوشت کی خریداری کی پالیسی اور ٹرینوں میں کھانے کی سروس کے طریقوں کی وضاحت کرتے ہوئے ’کارروائی رپورٹ‘ (Action Taken Report) جمع کرانے کی ہدایت دی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: خود کشی کی وارداتوں میں اضافہ مگرالیکشن کمیشن من مانی پرقائم
ریلوے نے ابھی تک این ایچ آر سی کے نوٹس پر کوئی عوامی ردعمل جاری نہیں کیا ہے۔