Inquilab Logo

اوم پوری کا مخصوص لہجہ مکالموں کو زندہ ٔجاوید بنادیتا تھا

Updated: October 18, 2023, 10:21 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai

یوم پیدائش پر خراج عقید تI اوم پوری نے ۳؍ دہائیوں تک اپنی بے مثالی اداکاری سے متاثر کیا۔

Om Puri. Photo: INN
اوم پوری۔ تصویر:آئی این این

۱۸؍ اکتوبر ۱۹۵۰ء کو  بالی ووڈ کے معروف اداکار اوم پوری انبالہ میں پید اہوئے۔ فلمی دنیا میں ان کا ایک منفرد مقام تھا۔  وہ اپنے مخصوص لہجے سے مکالموں کو زندہ ٔجا وید بنادیتے تھے۔ بالی ووڈ میں اپنی  پراثر اداکاری سے اوم پوری نے تقریباً تین دہائیوں تک فلمی مداحوں کو اپنا دیوانہ بنایا ہے لیکن کچھ ہی افراد کومعلوم ہے کہ وہ اداکار نہیں بلکہ ریلوے ڈرائیور بننا چاہتے تھے۔ اوم پوری کا بچپن بہت پریشانی میں گزرا۔ خاندان کی کفالت کے لئے انہیں ایک ڈھابے میں نوکری تک کرنی پڑی تھی لیکن کچھ دنوں کے بعد ڈھابے کے مالک نے ان پر چوری کا الزام لگا کر ہٹا دیا۔ بچپن میں اوم پوری جس مکان میں رہتے تھے اس کے پیچھے ایک ریلوے یارڈ تھا۔ رات کے وقت اوم پوری اکثر گھر سے بھاگ کر ریلوے یارڈ میں کھڑی کسی ٹرین میں سونے چلے جاتے تھے۔ ان دنوں انہیں ٹرینوں سے کافی لگاؤ تھا اور وہ سوچا کرتے تھے کہ  بڑے ہو کر وہ  ریلوے ڈرائیور بنیں  گے۔ کچھ وقت بعد اوم پوری اپنی ننہال پنجاب کے پٹیالہ شہر چلے آئے جہاں انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم مکمل کی۔ اس دوران اداکاری میں ان کی دلچسپی بڑھی اور وہ ڈراموں میں حصہ لینے لگے۔ اس کے بعد اوم پوری نے خالصہ کالج میں داخلہ لے لیا۔ اسی دوران وہ  ایک وکیل کے یہاں بطور منشی کام کرنے لگے۔ اس درمیان ایک بار ڈراما میں حصہ لینے کی وجہ سے وہ وکیل کے یہاں کام پر نہیں گئے جس کی وجہ سے  انہیں نوکری سے ہٹا دیا گیا۔ جب اس بات کا پتہ کالج کے پرنسپل کو چلا تو انہوں نے اوم پوری کو کیمسٹری لیب میں اسسٹنٹ کی نوکری دے دی جہاں وہ  کالج میں چلنے والے ڈراموں میں بھی حصہ لیتے رہے۔ یہاں ان کی ملاقات ہرپال اور نینا توانا سے ہوئی جن کے تعاون سے وہ پنجاب اسٹیج تھیٹر سے جڑ گئے۔ تقریبا تین سال بعد اوم پوری نے دہلی میں نیشنل تھیٹر اسکول میں داخلہ لے لیا۔ اس کے بعد اداکار بننے کا خواب لے کر انہوں نے پنے فلم انسٹی ٹیوٹ میں داخلہ لیا۔ ۱۹۷۶ء میں پونے فلم انسٹی ٹیوٹ سے تربیت حاصل کرنے کے بعد اوم پوری نے تقریبا ڈیڑھ برس تک ایک اسٹوڈیو میں اداکاری کی تعلیم بھی دی۔  بعد میں انہوں  نے اپنا ذاتی تھیٹر گروپ ’مجمع ‘کے نام سے قائم کیا۔ اوم پوری نے اپنے فلمی کریئر کا آغاز۱۹۷۶ءمیں فلم’گھاسی رام کوتوال‘ سے کیا۔ اس کے بعد گودھولی، بھومیکا، بھوک، شاید اور ساچن کو آنچ نہیں جیسی آرٹ فلموں میں اداکاری کی لیکن اس سے انہیں خاص فائدہ نہیں ہوا۔ ۱۹۸۰ءمیں فلم’ آکروش‘ اوم پوری کے فلمی کریئر کی پہلی ہٹ فلم ثابت ہوئی۔ فلم میں اپنی پراثر اداکاری کیلئے انہیں بہترین معاون اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا  گیا۔ ۱۹۸۳ء  کی  فلم ’اردھ ستیہ‘ اوم پوری کے فلمی کریئر کی اہم فلموں میں ایک کی  ہے۔ فلم میں اپنے باغیانہ تیور کی وجہ سے  بے پناہ ستائش کی گئی۔ اوم پوری ۶؍ جنوری ۲۰۱۷ء کو ممبئی میں انتقال کرگئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK