• Mon, 22 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

پاکستان: توشہ خانہ ۲؍کیس: عمران خان کا ’’اسٹریٹ موومنٹ‘‘ شروع کرنے کا پیغام

Updated: December 21, 2025, 8:13 PM IST | Islamabad

پی ٹی آئی لیڈرنے عمران خان کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اعظم نے پارٹی قیادت کو ہدایت کی کہ ا سٹریٹ موومنٹ شروع کی جائے اور اب ہمارے پاس اس کے علاوہ کوئی آپشن باقی نہیں۔

Imran Khan and Bushra Bibi. Photo: INN
عمران خان اور بشریٰ بی بی۔ تصویر: آئی این این

اسلام آباد میں خیبر پختونخوا ہاؤس میں اپوزیشن جماعتوں کی دو روزہ قومی کانفرنس کے دوران پی ٹی آئی لیڈراور سابق وزیر اعظم کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ عمران خان نے شدید تحفظات ظاہر کئےکہ توشہ خانہ ٹو کے فیصلے کے وقت نہ وہ خود عدالت میں پیش ہوئے اور نہ ان کے وکلا موجود تھے۔ پی ٹی آئی لیڈرنے عمران خان کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اعظم نے پارٹی قیادت کو ہدایت کی کہ ا سٹریٹ موومنٹ شروع کی جائے اور اب ہمارے پاس اس کے علاوہ کوئی آپشن باقی نہیں۔ سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ عمران خان اپنی اہلیہ بشری بی بی کی قید پر بھی نالاں تھے اور ان کا کہنا تھا کہ بشری بی بی کو صرف ان کی اہلیہ ہونے کی بنیاد پر جیل میں رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اب عوام کے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی چارہ نہیں لہٰذا عوام اپنے حقوق کیلئے باہر نکلیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: پاکستان: توشہ خانہ ۲؍ کیس: عمران خان، بشریٰ بی بی کو ۱۷؍ سال قید کی سزا

اپوزیشن اتحاد ’تحریک تحفظ آئین پاکستان‘ اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے سزا کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حق کی بات کرنے والوں کو سزا دینا انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ راستہ ملک کو بربادی کی طرف لے جاتا ہے اور اس فیصلے پر عوام سوال اٹھائیں گے اور اس کے نتائج بھی سامنے آئیں گے۔ خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ وہ فیصلے کے خلاف اپیل دائر کریں گے۔ پاکستانی قانون کے مطابق سرکاری عہدے داروں اور سیاست دانوں کیلئے لازم ہے کہ غیر ملکی معززین سے موصول ہونے والے تحائف متعین کردہ مارکیٹ ویلیو پر خریدیں اور فروخت کی صورت میں حاصل ہونے والی آمدن ظاہر کریں۔ 

یہ بھی پڑھئے: سویڈن: ویسٹ بینک کے الحاق کے خلاف احتجاج، جنگ بندی کی خلاف ورزی پر تنقید

عمران خان کے ترجمان ذوالفقار بخاری نے کہا کہ یہ فیصلہ انصاف کے بنیادی اصولوں کو نظر انداز کرتا ہے اور عدالتی فیصلے نے عمل کی شفافیت اور غیر جانب داری پر سوالات کھڑے کر دیئے ہیں اور انصاف کو منتخب احتساب کا آلہ بنا دیا ہے۔ پی ٹی آئی نے ایک بیان میں فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’تاریخ کا سیاہ باب‘ قرار دیا اور کہا کہ فیصلے کے وقت عمران خان راولپنڈی کے اڈیالہ جیل میں قائم عدالت میں موجود تھے اور اہل خانہ کو عدالت میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی۔ پارٹی نے کہا کہ بند کمرہ جیل ٹرائل نہ آزاد تھا اور نہ منصفانہ بلکہ یہ ایک فوجی ٹرائل ہے۔ پی ٹی آئی کے سینئر لیڈرعمر ایوب نے کہا کہ پاکستان میں قانون کی حکمرانی نہیں ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ایلون مسک ۷۰۰؍ارب ڈالر کے مالک بن گئے، ٹیسلا کا تنخواہی معاہدہ بحال

دوسری جانب وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ عدالت نے ٹھوس شواہد کا جائزہ لینے کے بعد عمران خان اور ان کی اہلیہ کو مجرم قرار دیا اور سزا سنائی ہے اور جوڑے نے بدعنوانی کی لہٰذا عدالت نے منصفانہ فیصلہ دیا۔ وزیر اطلاعات کے مطابق عمران خان کی قید کی مدت۱۹۰؍ ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں سنائی گئی سزا مکمل ہونے کے بعد شروع ہوگی۔ توشہ خانہ ٹو کیس کے بارے میں بتایا گیا کہ سابق وزیر اعظم کے خلاف اب تک تین جبکہ بشریٰ بی بی کے خلاف دو ریفرنسز دائر ہو چکے ہیں۔ نیب نے توشہ خانہ ریفرنس ون کے بعد عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف جولائی میں نیا ریفرنس دائر کیا جو سات مہنگی گھڑیوں سمیت ۱۰؍ قیمتی تحائف کے خلاف ہے جو قانون کے مطابق اپنے پاس رکھنے اور فروخت کرنے پر ہے۔ نیب ریفرنس کے مطابق کیس میں گراف واچ، رولیکس گھڑیاں، ہیرے اور سونے کے سیٹ شامل ہیں اور یہ ریفرنس نیب انکوائری رپورٹ پر مبنی ہے جس میں کہا گیا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی نے دس قیمتی تحائف خلاف قانون اپنے پاس رکھے اور فروخت کئے۔ قانون کے مطابق ہر سرکاری تحفے کو پہلے رپورٹ کرنا اور توشہ خانہ میں جمع کروانا ضروری ہے اور صرف۳۰؍ ہزار روپے تک کے تحائف مفت اپنے پاس رکھے جا سکتے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK