Inquilab Logo Happiest Places to Work

پریش راول ویلن سے مزاحیہ کرداروں میں نام کمانے والے اداکار

Updated: May 30, 2025, 11:04 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai

ایک نسل انہیں ’ہیرا پھیری‘ کے بابو بھیا کے نام سےجانتی ہے تو دوسری کے لیے وہ سوشل میڈیا پہ بننے والی میمز کا پسندیدہ چہرہ ہیں۔ کبھی آپ نے سوچا کہ ان میں ایسا کیا ہے جو دیکھتے ہی باچھیں کھل اٹھتی ہیں ؟یہ ہےبابو بھیا کا اسٹائل جسے کوئی کاپی نہیں کر سکتا۔

Famous actor Paresh Rawal. Photo: INN
مشہور اداکار پریش راول۔ تصویر: آئی این این

ایک نسل انہیں ’ہیرا پھیری‘ کے بابو بھیا کے نام سےجانتی ہے تو دوسری کے لیے وہ سوشل میڈیا پہ بننے والی میمز کا پسندیدہ چہرہ ہیں۔ کبھی آپ نے سوچا کہ ان میں ایسا کیا ہے جو دیکھتے ہی باچھیں کھل اٹھتی ہیں ؟یہ ہےبابو بھیا کا اسٹائل جسے کوئی کاپی نہیں کر سکتا۔ وہی سچویشن اور مکالمے کسی اور اداکار کو دیں تو سین ایک دم ٹھس ہو جائے گا۔ ۱۹۸۵ءکی فلم ’ارجن‘ کے ایک معمولی کردار سے ابتداکرنے والے پریش راول کو حالیہ عرصے میں سوشل میڈیا پر خوب مقبولیت ملی۔ فیس بک اور انسٹاگرام پر چلنے والی مزاحیہ ریلیز ہوں یا دیگر پلیٹ فارمزپر گردش کرنے والی میمز، ان کا چہرہ اکثر نظر آتا ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ انہیں کتنی بار دیکھ چکے، ان کے چہرے کی بے وقوفانہ معصومیت ہر بار آپ کے دل میں گدگدی کرتی ہے۔ 
  اگرچہ آج دنیا انہیں لاجواب ٹائمنگ اور چہرےکے تاثرات سےبہترین مزاح تخلیق کرنے کے حوالے سے جانتی ہے مگر ایک طویل عرصے تک وہ فلموں میں منفی کردار ادا کرتےرہے۔ ان کے کریئرمیں ’ہیرا پھیری‘ فیصلہ کن موڑ ثابت ہوئی جس نے راتوں رات انہیں مزاحیہ اداکاروں کی صف اول میں لا کھڑا کیا۔ پریش راول نے تقریباً۲۴۰؍فلموں میں مختلف کردارنبھائے۔ گجرات سے تعلق رکھنے والے پریش راول ۳۰؍ مئی ۱۹۵۰ء کو ممبئی میں پیدا ہوئے۔ ان کی شادی اداکارہ اور ۱۹۷۹ء میں مس انڈیا بنی سوروپ سمپت کے ساتھ ہوئی۔ ان كے۲؍بچے آدتیہ اور انیرودھ ہیں۔ 
 پریش راول نےپردۂ سیمیں پر اپنے کریئر کی ابتدا۱۹۸۴ءمیں منظرعام پر آنے والی فلم ’ہولی‘ سے کی۔ بہت کم لوگوں کو علم ہوگا کہ اداکار عامر خان نے اسی فلم سے ہیرو کے طور پر اپنے کریئر کی ابتدا کی تھی۔ اس فلم کے بعد پریش راول کو ’حفاظت‘، ’دشمن کا دشمن‘، ’لوری‘ اور ’بھگوان دادا‘ جیسی فلموں میں کام کرنے کا موقع ملا۔ تاہم، ان سے انھیں کچھ خاص فائدہ نہیں پہنچا۔ ۱۹۸۶ءمیں پریش راول کو مہیش بھٹ کی ہدایتکاری میں بنائی گئی فلم ’نام‘ میں کام کرنے کا موقع ملا۔ سنجے دت اور کمار گورو کی اداکاری سے سجی اس فلم میں وہ ویلن کے طور پر دکھائی دیے۔ یہ فلم باکس آفس پر سُپر ہٹ ثابت ہوئی اور وہ ویلن کے روپ میں کچھ حد تک اپنی پہچان بنانے میں کامیاب ہو گئے۔ 
 ’ہیرا پھیری‘(۲۰۰۰ء)پریش راول کی سب سے زیادہ کامیاب فلموں میں شمارکی جاتی ہے۔ ہدایتکار پریہ درشن کی اس فلم میں انھوں نے ’بابو راؤ گنپت راؤ آپٹے‘ نامی مکان مالک کا کردار ادا کیا۔ اس فلم میں پریش راول نے اپنی مزاحیہ اداکاری سے ناظرین کو ہنستےہنستےلوٹ پوٹ کر دیا۔ فلم کی کامیابی کے مدنظر ۲۰۰۶ء میں اس کا سیکویل ’پھر ہیراپھیری‘ بنایا گیا۔ اب تیسرے حصے میں ان کے نہ ہونے کی خبریں گشت کررہی ہیں جوان کے مداحوں کیلئےقطعی ناگوار محسوس ہورہی ہیں۔ حالانکہ’ہیرا پھیری‘کی کامیابی کے بعدسے پریش راول منفی کرداروں کے بجائے مزاحیہ اداکاری کی جانب مائل ہوگئے تھے۔ اس کے بعد انھوں نے بیشتر فلموں میں مزاحیہ کردار ادا کرنے شروع کیے۔ ان فلموں میں ’آوارہ پاگل دیوانہ‘، ’ہنگامہ‘، ’فنٹوش‘، ’گرم مسالا‘، ’دیوانے ہوئےپاگل‘، ’مالامال ویکلی‘، ’ویلکم‘ اور ’اتیتھی تم کب جاؤ گے‘ جیسی فلمیں شامل ہیں۔ 
 ۲۰۱۴ءمیں انھیں پدم شری سے نوازا گیا، ۱۹۹۴ء میں فلم سر کے لیے انھیں نیشنل فلم ایوارڈ برائےبہترین معاون اداکار اور بہترین ویلن کے فلم فیئر ایوارڈسےنوازا جاچکا ہے۔ اس کے علاوہ انھیں فلم ہیرا پھیری اور آوارہ پاگل دیوانہ کے لیے بہترین مزاحیہ اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ بھی مل چکا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK