بالی ووڈ کے مشہور ہدایت کار پرکاش مہرہ نے۱۹۷۳ءمیں ریلیز اپنی سپر ہٹ فلم ’زنجیر‘ میں امیتابھ بچن کو ایک روپیہ سائننگ اماؤنٹ دیاتھا اور اس فلم سے امیتابھ بچن اینگری ینگ مین اور سپر اسٹار بن کر ابھرے۔
EPAPER
Updated: July 13, 2024, 11:58 AM IST | Agency | Mumbai
بالی ووڈ کے مشہور ہدایت کار پرکاش مہرہ نے۱۹۷۳ءمیں ریلیز اپنی سپر ہٹ فلم ’زنجیر‘ میں امیتابھ بچن کو ایک روپیہ سائننگ اماؤنٹ دیاتھا اور اس فلم سے امیتابھ بچن اینگری ینگ مین اور سپر اسٹار بن کر ابھرے۔
بالی ووڈ کے مشہور ہدایت کار پرکاش مہرہ نے۱۹۷۳ءمیں ریلیز اپنی سپر ہٹ فلم ’زنجیر‘ میں امیتابھ بچن کو ایک روپیہ سائننگ اماؤنٹ دیاتھا اور اس فلم سے امیتابھ بچن اینگری ینگ مین اور سپر اسٹار بن کر ابھرے۔
۱۳؍جولائی ۱۹۳۹ءکو اترپردیش کے بجنور میں پیدا ہوئے پرکاش مہرہ اپنےکریئرکے ابتدائی دور میں اداکار بننا چاہتے تھے۔ ۶۰ءکی دہائی میں اپنے اسی خواب کوپوراکرنےکیلئےوہ ممبئی آ گئے۔ انہوں نے اپنے کریئرکا آغاز فلم اجالا اور پروفیسر جیسی فلموں سے کیا۔ ۱۹۶۸ءمیں آئی فلم حسینہ مان جائے گی بطور ہدایتکار پرکاش مہرا کی پہلی فلم تھی۔ اس فلم میں ششی کپورنےدوہراکردار ادا کیا تھا۔ ۱۹۷۳ء میں فلم زنجیر نہ صرف پرکاش مہرا کےلئے بلکہ امیتابھ بچن کے کریئر کیلئے بھی سنگ میل ثابت ہوئی۔ بتایا جاتا ہے دھرمیندر اور پران کے کہنے پرپرکاش مہرا نے امیتابھ کوزنجیر میں کام کرنے کا موقع دیا تھا اور اس کیلئے سائننگ اماؤنٹ ایک روپیہ دیا تھا۔ زنجیر کی کامیابی کے بعد امیتابھ اورپرکاش مہرا کی سپر ہٹ فلموں کادورطویل وقت تک چلا۔ اس دوران لاوارث، مقدر کا سکندر، نمک حلال، شرابی، ہیرا پھیری جیسی کئی فلموں نے باکس آفس پر کامیابی کے پرچم لہرائے۔ پرکاش مہرہ ایک کامیاب فلمساز کے علاوہ نغمہ نگاربھی تھے اور انہوں نےاپنی کئی فلموں کیلئے سپر ہٹ نغموں کی تخلیق کی تھی۔ ان میں ’او ساتھی رے، تیرےبنا بھی کیا جینا، لوگ کہتےہیں میں شرابی ہوں، جس کاکوئی اس کا تو خداہےیارو، جوانی جان من حسین دلربا، جہاں چار یار مل جائیں وہاں رات ہو گلزار، انتہا ہو گئی انتظار کی، دل تو ہے دل، دل کا اعتبار کیا کیجئے، دل جلوں کا دل جلا کے کیا ملے گا دلربا، دے دےپیاردے، اس دل میں کیا رکھا ہے، اپنی تو جیسے تیسےکٹ جائےگی اور روتے ہوئے آتے ہیں سب ہنستاہوا جو جائے گا وغیرہ شامل ہیں۔ بتایا جاتاہےممبئی میں جدوجہد کے دنوں میں انہیں اپنی زندگی گزارنے کے لیے صرف۵۰؍ روپے میں نغمہ نگار بھرت ویاس کو ’ تم گگن کے چندرما ہو، میں دھرا کی دھول ہوں ‘ نغمہ فروخت کرنے کیلئےمجبور ہونا پڑا تھا۔ انہوں نے اپنے فلمی کریئر میں ۲۲؍ فلموں کی ہدایتکاری اور۱۰؍فلموں کی تخلیق کا کام کیا تھا۔ ۲۰۰۱ء میں آئی فلم مجھے میری بیوی سےبچاؤ ان کے فلمی کریئر کی آخری فلم ثابت ہوئی اور یہ فلم باکس آفس پر بری طرح ناکام ہوگئی۔ پرکاش مہرہ اپنی زندگی کے آخری لمحات میں امیتابھ کو لے کر ’گالی‘نامی ایک فلم بنانا چاہتے تھے لیکن ان کا یہ خواب ادھورا ہی رہ گیا اور اپنی فلم کے ذریعے ناظرین کو مسحورکرنے والے پرکاش مہرہ۱۷؍مئی ۲۰۰۹ء کو اس دنیا کو الوداع کہہ گئے۔