ٹی وی اداکارہ پرتیکشا رائے کا کہنا ہےکہ کورونا کے بعد ایسے کئی اداکار ہیں جو کام پانے کیلئے کم بجٹ پر بھی راضی ہوجاتے ہیں کیونکہ ان کے نہ کہنے پر نئے اداکار مفت میں بھی کام کرتے ہیں۔
پرتیکشا رائے۔ تصویر:آئی این این
اداکارہ پرتیکشا رائے کی مقبولیت اتنی نہیں ہے لیکن ان کے کام کی پزیرائی ناقدین بھی کرتے ہیں۔ ٹی وی شو ’اُڑان‘ سے شو بز میں اپنی پرواز کا آغاز کرنے والی اداکارہ نے ٹی وی شوز ’اپنا ٹائم بھی آئے گا‘،’بالیکا ودھو‘،’ ناتھ زیور یا زنجیر‘،’ تتلی‘ اور’ وسودھا‘ میں مرکزی کردار نبھائے ہیں۔ ممبئی میں پیدا ہونےو الی اداکار کی پرورش یوپی میں ہوئی ہے اور وہیں سے انہوں نے اپنی تعلیم بھی مکمل کی۔اس شعبے میں آنے پر انہیں اپنے اہل خانہ خصوصاً والد کی مخالفت بھی برداشت کرنی پڑی تھی۔ بہرحال انہوں نے ہمت نہیں ہار ی اور ممبئی آکر اپنے کریئر کو پروان چڑھایا۔ آج وہ کوشش کررہی ہیںکہ گھریلو ڈراموں میں جو فحاشیت سے دور ہو،ویب سیریز میں بھی کام کریں۔ جلد ہی ان کا ایک ٹی وی شو نشر کیا جانے والاہے۔ انہوں نےنمائندہ انقلاب کے ساتھ گفتگو کی جسے یہاں پیش کیا جارہا ہے:
اس وقت کس شو میں کام کررہی ہیں ؟
ج:پروڈکشن ہاؤس کی طرف سے سخت تاکید ہے کہ نئے شو کے بارے میں زیادہ کسی سے بات چیت نہ کی جائے، اس لئے میں آپ کو فی الحال اس کے متعلق زیادہ نہیں بتاسکتی۔ البتہ اتنا ضرور کہہ سکتی ہوں کہ اس شو میں میں نے مثبت رول نبھایا ہے۔ اس سے پہلے میرے پیشتر رول منفی تھے اور میں ٹی وی کی نئی ویلن قرار دی جارہی تھی لیکن اس بار میں نے سوچاہے کہ کچھ الگ کرتے ہیں اور مثبت رول نبھاتے ہیں۔
شوبز انڈسٹری میں آپ نے کس طرح قدم رکھا؟
ج:اگر میں کہوں کہ میں حادثاتی طورپر شو بز انڈسٹری میں آئی ہوں تو غلط نہیں ہوگا۔ میں نےپہلے منصوبہ نہیں بنایا تھا کہ مجھے فلم یا ٹی وی شوز میں کام کرنا ہے۔ میں نے کالج میں ایک ڈرامہ کیا تھا اور اس وقت ناظرین میں ایک کاسٹنگ ڈائریکٹر بھی بیٹھے ہوئے تھے۔ انہوں نے مجھ سے رابطہ کیا اور کہاکہ آپ کو ایک شو کرنا ہے۔ میں نے گھر پر بتائے بغیر ٹی وی شو اُڑان کے لئے ہامی بھرلی۔ دراصل میں یہ دیکھنا چاہتی تھی کہ میں اسکرین پر کیسی نظرآتی ہوں۔ اس شو کا بھی معا ملہ ایسا تھا کہ میرے شو سے باہر جانے کے بعد ہی یہ بند ہونے والا تھا لیکن ڈیڑھ ماہ کے بعد اُڑا ن کی نشریات میں توسیع ہوگئی اور مجھے اس سے طویل وقت تک وابستہ رہنا پڑا۔ میں نے گھر پر بتایا کہ میں ٹی وی شومیں کام کررہی ہوں۔ اس وقت میرے والد بہت خوش تھے ۔ میں اترپردیش سے تعلق رکھتی ہوں تو وہاںکا ماحول آپ کو پتہ ہی ہوگا۔اس کے بعد ہمارے رشتہ داروں نے گھر پر آکر میرے والد کے کان بھرنے شروع کردیئے۔ اس کی وجہ سے میرے والد شو بز انڈسٹری میں کام کرنے پر ناراض ہوگئے اور میرے خلاف ہوگئے۔ میں نے انہیں بہت سمجھایا لیکن وہ نہیں مانے۔ اس دوران میرے ہاتھ سے ایک اچھا شو بھی نکل گیا۔ کچھ دنوں بعد بہت مشکل سے راضی ہوئے۔ ۲۰۲۱ء میں میرے والد کا انتقال ہوگیا،اُس وقت مجھے ایک شو ملا ملالیکن میں نے اسے درمیان میں ہی چھوڑدیا۔ میں نے خود محنت کی ہے اور انڈسٹری کے دیگر افراد سے بہت کچھ سیکھا ہے۔بس یہی کہہ سکتی ہوںکہ میں حادثاتی طورپر انڈسٹری میں آئی تھی۔
کس شو کی وجہ سے آپ کو شہرت اور پہچان ملی ؟
ج: میں نے ٹی وی پر مسلسل منفی کردار نبھائے ہیںلیکن ٹی وی شو وسو دھا سے انڈسٹری میں میری شناخت ہوئی۔ میں عوام کی نظر میں بھی آئی۔ اس شو کے ذریعہ مجھے کئی مواقع ملے۔ وسودھا نے مجھے وہ پہچان دلائی کہ میں بین الاقوامی سطح پر بھی معروف ہوگئی۔ جب میں بنکاک گئی تو وہاں رہنے والے ہندوستانیوں نے مجھے پہچان لیا اور کہاکہ آپ کرشمہ ہیں نا۔ میں نے اس شو میں کرشمہ کا رول نبھایا تھا۔ اس کے بعد ویت نام کے دورے پر بھی سبھی نے روک کر پوچھا کہ آپ وسودھا شو کی اداکارہ ہیں۔ اسی دوران میں ایک بار نیپال گئی تھی۔ وہاں بھی کئی شائقین نے مجھے پہچان لیا اور میرے ساتھ تصویر کھنچوائی۔اس طرح کے اور بھی کئی واقعات میرے ساتھ ہوئے۔
آپ کس طرح کے شوز کرنا پسند کرتی ہیں ؟
ج:ٹی وی پر ایک شو آتا تھا بے حد، وہ مجھے دیگر ڈیلی سوپس سے بہت الگ لگتا تھا اور اس کی کہانی بھی دلچسپ تھی۔ میں اس طرح کے شوز کرنا چاہتی ہوں۔ میں نے منفی کردار نبھائے ہیں اور اس میں کرنے کیلئے زیادہ کچھ نہیں ہوتاہے۔ میں بے حد جیسے نفسیاتی کہانی کے شوکا حصہ بننا چاہتی ہوں کیونکہ حقیقی زندگی میں بھی ایسی کہانیاں ہوتی ہیں جو نفسیاتی طورپر سبھی کومتاثر کرتی ہوں۔ اگر میں کسی ایسے شو کا حصہ بنوں تو مجھے خوشی ہوگی۔
فلموں میں کام کرنے کے بارے میں کیا خیال ہے ؟
ج:فلموں میں بالی ووڈ کے خاندانوں کوہی پہلے موقع دیا جاتاہے اور اس کے بعد ہم جیسے بیرونی افراد کوموقع ملتاہے۔ بالی ووڈ میں کام ملنا مشکل ہے اسلئے میں اس کے بارے میں زیادہ نہیں سوچتی۔ اسی طرح بالی ووڈ کے اسٹارس، ٹی وی انڈسٹری سے جانے والے افراد کو کچھ الگ نظرسے دیکھتے ہیں۔ جس طرح ہمارے ملک میں ذات پات کا نظام ہے ٹھیک اسی طرح ہمارے بالی ووڈ میں بھی ایسا ہی نظام ہے۔ ہاں میں ویب سیریز کرنے میں یقین رکھتی ہوں۔ میں ایسی ویب سیریز کا حصہ بننا پسند کروں گی جس میں فحاشیت اور عریانیت نہ ہو۔ جو ویب سیریز صاف ستھری ہو میں اس کا حصہ بننا چاہوں گی۔
شوبز انڈسٹری میں آپ کس طرح تیاری کرتی ہیں ؟
ج:جب میں اُڑان شو کررہی تھی اس میں میری ساتھی اداکارہ پراچی تھیں۔ انہوں نے مجھے ایکٹنگ کی بہت سی باریکیوں کے بارے میں بتایا تھا۔ انہو ںنے مکالمے کس طرح اداکئے جاتے ہیں اس کے بارے میں بتایا اور باڈی لینگویج کیسی ہونی چاہئے اس کے بارےمیں رہنمائی کی تھی۔ میں مکالمے بہت تیزی سے بولتی ہوں تو انہوں نے زبان پر پنسل رکھ کر مکالمے اداکرنے کیلئے کہا تھا۔ اس کے بعد میں نے اپنی رفتار کو کم کیا اور مکالمے بہتر انداز میں بولنے لگی۔
کیا آپ ریئلیٹی شوز کرنا پسند کرتی ہیں ؟
ج:جی ہاں، میں ریئلیٹی شو ز میں کام کرنا چاہوں گی۔ میں خطروں کےکھلاڑی کو چھوڑ کر کوئی بھی ریئلیٹی شو کرسکتی ہوں کیونکہ خطروں کے کھلاڑی میں امیدواروں کو جو ٹاسک دیئے جاتے ہیں وہ میں نہیں کرسکتی۔ مجھے اونچائی سے ڈر لگتاہے اور میں کیڑوں مکوڑوں کے ساتھ شوٹنگ نہیں کرسکتی۔ خطروں کے کھلاڑی میں یہی سب ہوتا ہے۔ اس کے برعکس میں بگ باس کے گھر میںجانا پسند کروں گی۔
کس ٹی وی اداکارہ کے کام کو زیادہ پسند کرتی ہیں؟
ج:اس معاملے میں میری پسند ہمیشہ بدلتی رہی ہے حالانکہ میں نے اپنے کریئر میں ٹی وی اداکارہ جینیفر ونگیٹ کی اداکاری کو پسند کیاہے۔ میں نے بچپن سے انہیں دیکھاہے اور ان کی اداکاری مجھے بہت اچھی لگتی ہے۔ میں چاہوں گی کہ میں بھی ان کے جیسے شوز کا حصہ بنوں۔
ٹی وی انڈسٹری میں اب تک کا تجربہ کیسا رہا ہے ؟
ج:ٹی وی انڈسٹری میں اب تک کا تجربہ بہت اچھا رہا ہے۔ دراصل کورونا کے بعد سے حالات خراب ہوئےہیں اور پروڈکشن ہاؤس نے اپنا بجٹ کم کردیا ہے۔ اس کی وجہ سے ہمیں بھی کم بجٹ میں کام کرناپڑ رہاہے۔ بہت سے اداکار ایسے ہیں جو زیادہ کام پانے کی کوشش میں کم بجٹ پر بھی راضی ہوجاتے ہیں، اگر وہ ایسا نہ کریں تو نئے اداکار مفت میں بھی کام کرنے کیلئے تیار ہوجاتے ہیں۔ کورونا ختم ہوگیا ہے اور سبھی کی زندگی معمول پر آگئی ہے لیکن ٹی وی انڈسٹری کے اداکاروں کی زندگی اب بھی متاثر ہے۔ اگر آپ کے پاس سیونگز ہیں اور آپ کا پس منظر مضبوط ہے تو آپ اس انڈسٹری میں برقرار رہ سکتے ہیں ورنہ اب آپ کا ٹی وی انڈسٹری میں قائم رہنا مشکل ہے۔ چھوٹے پردے پر مقابلہ آرائی بھی زیادہ ہے۔ ایک اداکار کے لئے ضروری ہے کہ وہ پردے پرنظر آئے، اگر ایسا نہ ہو اتو لوگ اسے بھول جائیں گے یہی سوچ کر کئی اداکار کم بجٹ میں بھی کام کر رہے ہیں۔ میں ۲۰۱۷ء میں جو فیس وصول کرتی تھی، اتنے برسوں کے بعد بھی اسی فیس میں کام کرنا پڑ رہا ہے۔