Inquilab Logo Happiest Places to Work

پریم دھون نے کئی فلموں میں کوریوگرافی بھی کی

Updated: May 08, 2025, 10:57 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai

بالی ووڈ میں پریم دھون کو ایک ایسے نغمہ نگار ے طور پر یاد کیا جاتا ہے جن کے حب الوطنی سے معمور نغموں کی مسحور کردینے آواز کان میں پڑتے ہی آج بھی عام ہندوستانی ملک کی محبت کے جذبے سے سرشارہوئے بغیر نہیں رہ پاتا۔ 

Lyricist Prem Dhawan. Photo: INN
گیت کار پریم دھون۔ تصویر: آئی این این

بالی ووڈ میں پریم دھون کو ایک ایسے نغمہ نگار ے طور پر یاد کیا جاتا ہے جن کے حب الوطنی سے معمور نغموں کی مسحور کردینے آواز کان میں پڑتے ہی آج بھی عام ہندوستانی ملک کی محبت کے جذبے سے سرشارہوئے بغیر نہیں رہ پاتا۔ 
 پریم دھون کی پیدائش۱۳؍جون۱۹۲۳ءکو پنجاب کےانبالہ میں ہوئی تھی۔ انہوں نے لاہور کے مشہورایف سی کالج سےگریجویشن کیااور موسیقی کی تعلیم پنڈت روی شنکر سے حاصل کی۔ انہوں نے ادےشنکرسے رقص کی بھی تعلیم لی۔ پریم دھون نے اپنےفلمی کریئر کا آغاز موسیقار خورشید انور کے اسسٹنٹ کےطورپر۱۹۴۶ءمیں آئی فلم فٹ پاتھ سےکیا۔ بطور نغمہ نگارانہیں ۱۹۴۸ءمیں بامبے ٹاکیز کی فلم ضدی کےنغمےلکھنےکا موقع ملا لیکن فلم کی ناکامی سے وہ کچھ خاص شناخت نہیں بناپائے۔ گلوکار کشور کمار نے بھی فلم ضدی سے ہی اپنے فلمی کریئر کی شروعات کی تھی۔ پریم دھون کو بطور نغمہ نگاراپنی شناخت بنانے کیلئے تقریباً۷؍سال تک فلم انڈسٹری میں جدوجہد کرنی پڑی۔ اس دوران انہوں نے جیت، آرزو، بڑی بہو، ادا، موتی محل، آسمان، ٹھوکر اور ڈاک بابو جیسی کئی بی اور سی گریڈکی فلمیں بھی کیں لیکن ان فلموں سے انہیں کچھ خاص فائدہ نہیں ہوا۔ 
 ۱۹۵۵ءمیں آئی فلم وچن كی کامیابی کے بعد پریم دھون بطور نغمہ نگارکسی حد تک اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہوگئے۔ فلم وچن كاگیت ’چندا ماما دور کے‘شائقین میں آج بھی مقبول ہے۔ اس کےبعد ۱۹۵۶ءمیں پریم دھون کو فلم جاگتے رہو كے لیے جاگو موہن پیارے گیت لکھا جو ہٹ ہوگیا۔ 
 ۱۹۶۱ء میں میوزک ڈائریکٹرسلیل چودھری کی موسیقی میں فلم ’کابلی والا‘کی کامیابی کے بعد پریم شہرت کی بلندیوں پرجا پہنچے۔ فلم كابلی والا میں گلوکار منا ڈےکی آواز میں پریم دھون کاگیت اے مرےپیارےوطن اے مرے بچھڑے چمن آج بھی سامعین کی آنکھوں کو نم کر دیتا ہے۔ ان سب کے ساتھ ۱۹۶۱ءمیں پریم دھون کی ایک اور سپر ہٹ فلم ہم ہندوستانی ریلیزہوئی جس کا نغمہ ’’چھوڑو کل کی باتیں، کل کی بات پرانی‘‘سپرہٹ رہا۔ 
 ۱۹۶۵ءپریم دھون کے فلمی کریئر کا اہم سال ثابت ہوا۔ اداکار منوج کمار کے کہنے پر پریم دھون نے فلم شہید کیلئےموسیقی ترتیب دی۔ یوں تو فلم شہید کےتمام نغمےسپر ہٹ ہوئے لیکن اے وطن اے وطن اور میرا رنگ دے بسنتی چولا آج بھی سامعین میں بہت مقبول ہیں ۔ فلم شہید کے بعد انہوں نے کئی فلموں کیلئے موسیقی دی۔ 
 کثیرجہت صلاحیتوں کے مالک پریم دھون نے کوریوگرافر کے طورپربھی کام کیا۔ ۱۹۵۷ء میں آئی فلم نيا دور.. کےگیت اڑیں جب جب زلفیں تیری كے ڈانس کی کوریوگرافی بھی انہوں نے ہی کی تھی۔ اس کے علاوہ دو بیگھہ زمین، سہارا اور دھول کا پھول میں بھی پریم دھون کی ہی کوریوگرافی تھی۔ وہ اپنے فلمی کریئرکے دوران ’اپٹا یعنی انڈین پیپلز تھیٹر کے سرگرم رکن رہے۔ تریوینی پکچرزکے بینر تلے انہوں نے کئی فلمیں بنائیں۔ 
فلم انڈسٹری میں ان کی گراں قدر خدمات کے پیش نظرحکومت نے۱۹۷۰ءمیں انہیں پدم شری سے نوازا۔ پریم دھون نے اپنے فلمی کریئر میں تقریباً ۳۰۰؍فلموں کے لیے گیت لکھے۔ اپنے گانے اور نغموں سے تقریباً۴؍ دہائی تک سامعین کو مسحورکیا اور ۷؍ مئی ۲۰۰۱ء کو اس دنیا کو الوداع کہہ گئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK