بالی ووڈ میں جوبلی کمار کے نام سے مشہور راجندر کمار نے کئی سپر ہٹ فلموں میں اپنی بہترین اداکاری سے ناظرین کو اپنا دیوانہ بنایا تھا۔
EPAPER
Updated: July 12, 2025, 11:52 AM IST | Agency | New Delhi
بالی ووڈ میں جوبلی کمار کے نام سے مشہور راجندر کمار نے کئی سپر ہٹ فلموں میں اپنی بہترین اداکاری سے ناظرین کو اپنا دیوانہ بنایا تھا۔
بالی ووڈ میں جوبلی کمار کے نام سے مشہور راجندر کمار نے کئی سپر ہٹ فلموں میں اپنی بہترین اداکاری سے ناظرین کو اپنا دیوانہ بنایا تھا۔ راجندر کمار کو اپنے کیریئر کے آغاز میں کافی جد و جہد کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ راجندر کمار کی پیدائش۲۰؍ جولائی ۱۹۲۹ء کو پنجاب کے سیالکوٹ شہر میں ایک متوسط گھرانے میں ہوئی تھی۔ راجندر بچپن سے ہی اداکار بننے کا خواب دیکھا کرتے تھے۔ راجندر کمار جب اپنے خوابوں کی تعبیر کیلئے بمبئی (ممبئی) پہنچے تو ان کی جیب میں صرف۵۰؍ روپے تھے۔ یہ پیسے بھی انہوں نے اپنے والد کی دی ہوئی گھڑی کو فروخت کرکے حاصل کئے تھے۔ ان کی گھڑی ۶۳؍روپے میں فروخت ہوئی تھی۔ ان پیسوں میں سے راجندر نے ۱۳؍ روپے کا فرنٹیر میل کا ٹکٹ خریدا تھا۔ بمبئی پہنچنے پرراجندر کمار کو نغمہ نگارراجندر کرشن کی مدد سے فلمساز و ہدایت کار ایچ ایس رویل کے اسسٹنٹ ڈائرکٹر کے طور پر۱۵۰؍ روپے ماہانہ پر کام کرنے کا موقع ملا۔ ۱۹۵۰ء میں راجندر کمار کو پہلی بار دلیپ کمار کے ساتھ فلم جوگن میں کام کرنے کا موقع ملا تھا۔ ۱۹۵۰ء سے۱۹۵۷ء تک وہ بالی ووڈ میں مقام حاصل کرنے کے لئے جد وجہد کرتے رہے۔ جوگن فلم کے بعدانہیں جو بھی فلم ملی وہ اسے قبول کرتے چلے گئے۔ اس دوران انہوں نے طوفان اور دیا نیز آواز، ایک جھلک جیسی کئی فلموں میں کام کیا لیکن ان میں سے کوئی بھی فلم باکس آفس پر کامیاب نہ ہوسکی۔
۱۹۵۷ء میں راجندر کمار کو محبوب خان کی مشہور فلم مدر انڈیا میں ایک ہزار روپے مہینہ پر کام کرنے کا موقع ملا۔ یہ فلم پوری طرح اداکارہ نرگس پر مبنی ہونے کے باوجود راجندر کمار نے اپنے چھوٹے سے کردار کے ذریعہ ناظرین کے دل جیت لئے۔ اس کے بعد ان کی گونج اٹھی شہنائی، قانون، سسرال، گھرانہ، آس کا پنچھی اور دل ایک مندر جیسی فلمیں منظر عام پر آئیں۔ ان فلموں نے راجندر کو اس مقام تک پہنچا دیا کہ وہ اپنی پسند کی فلموں کا انتخاب کرسکتے تھے۔
۱۹۵۹ء میں وجے بھٹ کی ریلیز ہونے والی بہترین موسیقی سےآراستہ فلم گونج اٹھی شہنائی ریلیز ہوئی جو راجندر کے فلمی کریئر کی سب سےبڑی ہٹ ثابت ہوئی۔ وہیں ۱۹۶۳ءمیں ریلیز ہونے والی فلم میرےمحبوب کی زبردست کامیابی کے بعد راجندر کمار شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئے۔ راجندر کبھی کسی خاص امیج میں نہیں بندھے۔ اس لئے ان فلموں کی کامیابی کےبعد بھی انہوں نے ۱۹۶۴ء میں ریلیز ہوئی فلم سنگم میں راج کپورکے ساتھ معاون ہیرو کا کردار قبول کرلیا جو ان کی فلمی شخصیت سے میل نہیں کھاتا تھا۔ اس کے باوجودیہاں بھی راجندر، ناظرین کا دل جیتنے میں کامیاب ہوئے۔ ۱۹۶۳ءسے۱۹۶۶ءکے درمیا ن راجندرنے اپنی کامیابی کے سنہرے دور میں لگاتار ۶؍ ہٹ فلمیں دیں۔ ان میں میرے محبوب، زندگی، سنگم اور آئی ملن کی بیلا، آرزو اور سورج سبھی نےسنیماگھروں میں سلور جوبلی یا گولڈن جوبلی منائی۔ ان فلموں کے بعد راجندر کمار کےفلمی سفر کا ایسا سنہری دور بھی آیا جب بمبئی کے سبھی ۱۰؍ سنیما گھروں میں ان کی ہی فلمیں لگیں اور سبھی سلور جوبلی رہیں۔ یہ سلسلہ کافی عرصے تک جاری رہا۔ ان کی فلموں کی کامیابی کے پیش نظر ناظرین نے ان کا نام جوبلی کمار رکھ دیا تھا۔ راجندر کے فلمی سفر میں ان کی جوڑی سائرہ بانو، سادھنا اور وجنتی مالا کے ساتھ کافی پسند کی گئی۔ ۱۲؍جولائی ۱۹۹۹ء کو ممبئی میں ان کا انتقال ہوگیا۔