Inquilab Logo Happiest Places to Work

نیتن یاہو کو چند دنوں میں حماس کے ساتھ معاہدہ کی اُمید

Updated: July 12, 2025, 1:48 PM IST | Agency | Tel Aviv

امریکہ کے ۴؍ روزہ دور ہ سے واپسی پر۶۰؍ دن کی جنگ بندی کے امکان پر مثبت اشارے دیئےمگر حماس کو پوری طرح ختم کردینے کی بات بھی دہرائی۔

Families of hostages protest in Tel Aviv demanding a ceasefire in Gaza. Photo: Agency
تل ابیب میں یرغمالوں کے اہل خانہ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کررہے ہیں۔ تصویر: ایجنسی

امریکہ کا ۴؍ روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد اسرائیل لوٹنے والے   نیتن یاہو نے حماس کے ساتھ جلد معاہدہ  اور یرغمالوں  کی رہائی کی امید ظاہر کی ہے۔اس بیچ اسرائیل  کی جانب سے غزہ پر ظالمانہ حملوں کا سلسلہ جمعہ کو بھی جاری رہا۔  جاں بحق ہونےوالے افراد کی تعداد بڑھ کر ۵۷؍ ہزار ۷۶۲؍ ہوگئی ہے۔ جبلیہ میں   ایک اسکول پر ہونےوالی شدید بمباری میں متعدد افراد شہید ہوئے ہیںجن میں بڑی تعداد بچوں کی ہے۔اس کے علاوہ امدادی مراکز پر بھوکے افراد کو گولیوں کا نشانہ بنانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ 
نیتن یاہو نے کیا کہا؟
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا   ہے کہ چند دنوں کے اندر حماس کے ساتھ ایک معاہدہ طے پا سکتا ہے، جس کے تحت مزید اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بدلے غزہ میں جنگ بندی ہو گی۔ انھوں نے کہا کہ حماس کے قبضے میں اب بھی۵۰؍ قیدی  ہیں، جن میں سے ۲۰؍کے زندہ ہونے کا امکان ہے۔ نیتن یاہو کے مطابق  زیر غور معاہدے کے تحت زندہ اور مردہ قیدیوں میں سے نصف کو واپس لایا جائے گا، جس کے بعد تقریباً۱۰؍ زندہ اور۱۲؍ مردہ قیدی باقی رہ جائیں گے۔ نیتن یاہو جن پر الزام ہے کہ وہ اسرائیل میں اپنی حکومت بچانے اور خود بدعنوانی کے کیس میں جیل جانے سے بچنے کیلئے  جنگ کو طویل دے رہے ہیں، نے کہا کہ وہ  ’’ تمام یرغمالوں کی واپسی کے لیے پُرعزم ہیں۔‘‘یرغمالوں  کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ یرغمال بنائے گئے اسرائیلی شہریوں کی وطن واپسی نیتن یاہو کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے۔ 
۶۰؍ دن کی جنگ بندی کا اشارہ 
نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل اور حماس ممکنہ طور پر۶۰؍دن کی جنگ بندی پر متفق ہو سکتے ہیں، جس کے دوران دونوں فریق تنازع کے خاتمے کی کوشش کریں گے۔ یہ بات انھوں نے نیوز میکس کو دیے گئے انٹرویو میں کہی۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے منصب سنبھالنے کے بعد نیتن یاہو کا یہ واشنگٹن کا تیسرا دورہ تھا۔
اسرائیل کو ٹرمپ کی غیر معمولی حمایت
نیتن یاہو نے  ٹرمپ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو پہلے کبھی اتنی حمایت نہیں ملی جتنی اب وائٹ ہاؤس سے حاصل ہو رہی ہے۔ نیتن یاہو نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ گزشتہ ماہ امریکہ نے اسرائیل کے ساتھ مل کر ایران پر فضائی حملے کئے، جن کے بارے میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ ان حملوں نے ایران کی تین جوہری تنصیبات کو’’ختم کر دیا۔‘‘  نیتن یاہو کے مطابق ایران ان حملوں سے قبل چند مہینوں میں ایٹمی بم بنانے کے قابل ہو سکتا تھا، لیکن اب وہ کئی سال پیچھے چلا گیا ہے۔
 اسرائیلی فوج کا اسکواڈ کمانڈر ہلاک
اس بیچ تمام تر بے سروسامانی کے باوجود اسرائیلی حملوں کا جواب دیتے ہوئےفلسطینی مزاحمت کاروں سے غزہ کے خان یونس میں جھڑپ کے دوران اسرائیلی فوج کے اسکواڈ کمانڈر کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج نے خان یونس میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ جھڑپ کے دوران اپنے اسکواڈ کمانڈر کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔غزہ میں مزاحمت کاروں کی جانب سے گزشتہ روز اسرائیل فوج پر حملوں اور ایک اسرائیلی فوجی کو گرفتار کرنے کی کوشش کی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی۔
فرانس کی فلسطین کو تسلیم کرنے کی تجویز 
  اس سے قبل فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے لندن سے ایک بیان میں فرانس اور برطانیہ کی جانب سے فلسطینی ریاست کو مشترکہ طور پر تسلیم کرنے کی  تجویز پیش کی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہی واحد راستہ ہے جو اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان امن کے کسی افق کی طرف لے جاتا ہے۔ انہوں نے یہ بات برطانوی وزیراعظم کئیر اسٹارمر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہی ۔ فرانسیسی صدر  نے کہا کہ میں ۲؍ ریاستی حل کے مستقبل پر یقین رکھتا ہوں جو اسرائیل کو اپنے ہمسایوں کے ساتھ امن اور سلامتی سے جینے کا موقع دے گا۔ میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں پیرس، لندن اور دنیا بھر میں اپنی آوازوں کو یکجا کرنا چاہیے تاکہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا جا سکے اور  سیاسی عمل کا آغاز ہو۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK