Inquilab Logo Happiest Places to Work

قریش برادری کی ہڑتال، بڑے کے گوشت کی فروخت بند

Updated: July 12, 2025, 1:53 PM IST | ZA Khan / Sharjeel Qureshi / Mukhtar Adeel | Aurangabad/Jalgaon/Malegaon

گئورکشکوں کے تشدد اور پولیس کی ہراسانی کے خلاف جمعیۃ القریش کی جانب سے اہم فیصلہ ۔ جب تک حکومت گئورکشکوں کا بندوبست نہیں کرتی احتجاج جاری رہے گا۔

Bull meat was already banned, traders also stopped selling buffalo meat. Photo: INN
بیلوں کا گوشت پہلے ہی ممنوع تھا ، تاجروں نے بھینس کے گوشت کی فروخت بھی بند کر دی۔ تصویر: آئی این این

گئورکشکوں کے حملوں اور پولیس کی ہراسانی سے تنگ قریش برادری نے بڑے جانوروں کے گوشت کی فروخت پوری طرح بند کر دی ہے۔  یاد رہے کہ گزشتہ کئی روز سے مہاراشٹر کے مختلف اضلاع میں جمعیۃ القریش   کی میٹنگیں ہو رہی تھیں جس میں سختی کے ساتھ بیل اور گائے کی کسی بھی مقصد کیلئے خریداری کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن اب  جمعیۃ  القریش نے آر یا پار کی لڑائی کے تحت جمعہ (۱۱؍ جولائی) سے بھینس اور پاڑے کی خریداری اور ان گوشت کی فروخت بند کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔ 
   اورنگ آباد میں آل انڈیا جمعیۃ القریش نے اس کا اعلان کیا۔  تنظیم سے وابستہ ایڈوکیٹ عاصم قریشی نے بتایا کہ  نام نہاد گئورکشکوں کی  ظلم و زیادتی  ، غیر قانونی چھاپوں، اور پولیس کی  ہراسانی کے خلاف احتجاج کے طور پریہ فیصلہ کیا گیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا ’’ بڑے جانوروں کے گوشت کا کاروبار قانونی ہے۔ اس کا   باقاعدہ لائسنس بھی ہے ، اس کے باوجود کاروباریوں کو نشانہ بنایا جا تا ہے۔  دکانیں زبردستی بند کروائی جاتی ہیں ،  دھمکی کے ماحول میں کام کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔‘‘  تنظیم کےاورنگ آباد صدر حاجی عیسیٰ قریشی کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ کسی تعصب یا نفرت کی بنیاد پر نہیں بلکہ روزگار، عزتِ نفس اور آئینی حقوق کے تحفظ کیلئے کیا گیا ہے۔ قصابوں کے علاوہ  کسان، چمڑا و ہڈی صنعت سے وابستہ مزدوروں اور  کاریگروں  کا روزگاربھی  اس کاروبار  پر منحصر ہے، لیکن   نشانہ قریش برادری کو بنایا جا تا ہے۔
جمعیۃ لقریش نے اعلان کیا ہے کہ اب نہ کوئی جانور خریدا جائے گا  نہ ذبح کیا جائے گا ،  نہ گوشت فروخت کیا جائے گا۔ امپورٹ ایکسپورٹ بھی بند رکھا جائے گا۔  جب تک حکومت   انصاف نہیں کرتی، اور بیف کاروبار کو مذہبی یا سیاسی بنیاد پر نشانہ بنانا بند نہیں کیا جاتا تب تک احتجاج جاری رہے گا۔ حاجی عیسیٰ قریشی نے عوام اور تاجروں  سے اس پرامن احتجاج میں ساتھ دینے کی اپیل کی ہے تاکہ ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف متحد ہو کر آواز بلند کی جا سکے۔
جلگائوں میں انتظامیہ کو احتجاج سے آگاہ کیا گیا 
   جلگائوں کے چالیس گائوں تعلقے میں قریش برادری نے ایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے کاروبار بند کرنے کے بعد اس کی تحریری اطلاع باقاعدہ میمورنڈم کی شکل میں حکام کو بھی دیدی۔ 
 جلگائوں ضلع کے بر کھیڑی  میںبازار سمیتی میں جمعرات کو  جانوروں کا بازار لگتا ہے  اس موقع پر جلگائوں ضلع قریش برداری کے صدر حاجی ذاکر خان کی قیادت میں  ایک وفد نے بازار سمیتی کے چیئرمین کو مکتوب دیا اور احتجاج کی اطلاع دی  ۔ مکتوب میں واضح کیا گیا  ہےاحتجاج کیوں  شروع کیا گیا ہے ۔ حاجی ذاکر قریشی نے فون پر انقلاب کو بتایا کہ برکھیڑی بازار  میں کم و بیش دو یا تین ہفتوں سے خرید و فروخت بند ہے ،یہ بات سمیتی کے چیئرمین اور انتظامیہ کے علم میںہے۔زبانی طور پرانہوں نے خرید و فروخت شروع کرنے کی اپیل کی تھی ۔ہم نے مکتوب کے ذریعے خرید و فروخت  بند کرنے کی  وجہ  مفصل طور پر بیان کی ہے۔
 اسی طرح چالیس گائوں میںبھی قریش برداری نے بعد نماز جمعہ مقامی تحصیلدار دفتر پہنچ کر نائب تحصیلدار سندیش نکم   کو مکتوب دیا ۔ وفد کا کہنا تھا کہ  چالیس گائوں میں گزشتہ ایک ماہ سے ہفتہ واری بازار اور دیگر مقامات پر ممنوعہ جانوروں کی خرید و فروخت بند ہے ۔اندازے کے مطابق چالیس گائوں میں  ہفتہ واری بازار میں  مجموعی طور پر ایک کروڑ روپے تک کی خرید وفروخت ہوتی ہے۔ ایڈوکیٹ راہل جادھو نے بتایا کہ ایک مخصوص طبقہ سے تعلق رکھنے پر قریش برادری کو نام نہاد گئو رکشک نشانہ بناتے ہیں ،مار پیٹ کرتے ہیں اور  جھوٹے مقدموں میں پھنساتے ہیں۔ اس ہراسانی کے خلاف یہ مہم شروع کی گئی ہے ۔ان نام نہادگئو رکشکوں کا بندوبست سرکاری سطح پر کیا جائے ۔ اطلاع کے مطابق پاچورہ میں بھی پولیس اسٹیشن انچارج راہل  پوار کو مکتوب دیا گیا اور اس احتجاج سے آگاہ کیا گیا ہے۔ 
 مالیگائوں قریش برادری بھی مہم میں شامل 
  مالیگائوں میں بھی  بیف کمپنیوں کوبھینس اور پاڑے سپلائی  کرنے والوں کے ساتھ میٹنگ کے بعد جمعیۃ القریش نے کاروبار کو پوری طرح بند کرنے کا اعلان کیا  ۔ جمعیۃ القریش ، بیف کمپنیوں کے بیوپاری اور کمیشن ایجنٹوں کی مشترکہ میٹنگ میں اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا کہ اِس اعلان کی کی خلاف ورزی کرنے پر ۵۰؍ ہزار روپے جرمانہ وصول کیاجائے گا۔ گئو رکشکوں کی زیادتیوں کے خلاف اٹھائے گئے اس قدم کی اطلاع سوشل میڈیا کے ذریعے تمام لوگوں کیلئے جاری کر دی گئی ہے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK