Updated: September 08, 2025, 3:59 PM IST
| New Delhi
مشہور صحافی اور دی ٹیلی گراف کے ایڈیٹر سن کرشن ٹھاکر کا ۶۳؍ سال کی عمر میں انتقال ہوگیا ہے۔ وہ ٹیلی گراف کے ایڈیٹر تھے۔ ان کے صحافتی کریئر کی شروعات ۱۹۸۴ء میں سنڈے میگزین سے ہوئی تھی۔ انہوں نے لالو پرساد یادو کی سوانح عمری ’’دی سبلٹن صاحب‘‘ تصنیف کی تھی۔
مشہور صحافی سن کرشن ٹھاکر۔ تصویر: ایکس
مشہور صحافی اور دی ٹیلی گراف کے ایڈیٹر سن کرشن ٹھاکر کا آج ۶۳؍ سال کی عمر میں انتقال ہوگیا ہے۔ پریس کلب آف انڈیا نے ان کے انتقال پر اظہارتعزیت کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’ہم نے صحافت میں ایک بے خوف آواز کو کھودیا ہے۔‘‘صحافتی ادارے نے مزید لکھا ہے کہ ’’ان کے تنقیدی سیاسی تجزیے اور صداقت کیلئے ان کی غیر متزلزل ذمہ داری کو یاد رکھا جائے گا۔‘‘
سن کرشن ٹھاکر کی پیدائش ۱۹۶۲ء میں پٹنہ میں ہوئی تھی۔ انہوں نے سینٹ زیویر پٹنہ اور سینٹ زیویر دہلی سے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد ہندو کالج، دہلی یونیورسٹی سے گریجویشن کی ڈگری کیا تھا۔ انہوں نے ۱۹۸۴ء میں سنڈے میگزین سے اپنے صحافتی کریئر کی شروعات کی تھی۔ وہ انڈین ایکسپریس اور دی ٹیلی گراف سے بطور اسوسی ایٹ ایڈیٹر وابستہ تھے۔ ۲۰۰۹ء میں ٹیلی گراف میں واپسی سے قبل انہوں نے تہلکہ ٹائمز میں ایگزیکٹیو ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دی تھیں۔
یہ بھی پڑھئے: ٹیرف کے بعد ہندوستانی آئی ٹی کمپنیاں بھی ٹرمپ کے نشانے پر!
سن کرشن ٹھاکر نے بہار، کشمیر اور برصغیر میں سماجی سیاسی تنازعات پر رپورٹنگ کی تھی۔وہ لالو پرساد یادو کی سیاسی سوانح عمری ’’سب لیٹرن صاحب‘‘ اور نتیش کمار اور لالو پرساد یادو کی کتاب ’’دی بردرز بہاری‘‘ کے مصنف بھی تھے۔ انہوں نے کارگل کی جنگ پر مقالے بھی شائع کئے تھے اور اتر پردیش میں ہلاک ہونے والےا فراد کو خراج بھی پیش کیا تھا۔ سیاستدانوں، صحافیوں اوردیگرنے سوشل میڈیا پر ان کی موت پر اظہار تعزیت کیا ہے۔