ایک رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کی ٹیم ماسکو کے ساتھ بات چیت کرکے خفیہ طور پر یوکرین امن منصوبے کا نیا مسودہ تیار کر رہی ہے، ۲۸؍ نکاتی تجویز میں یوکرین امن، سلامتی کی ضمانتیں، یورپی استحکام اور کیئف ماسکو کے ساتھ مستقبل کے امریکی تعلقات کے موضوعات شامل ہیں۔
EPAPER
Updated: November 19, 2025, 8:00 PM IST | Washington
ایک رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کی ٹیم ماسکو کے ساتھ بات چیت کرکے خفیہ طور پر یوکرین امن منصوبے کا نیا مسودہ تیار کر رہی ہے، ۲۸؍ نکاتی تجویز میں یوکرین امن، سلامتی کی ضمانتیں، یورپی استحکام اور کیئف ماسکو کے ساتھ مستقبل کے امریکی تعلقات کے موضوعات شامل ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ روس-یوکرین جنگ ختم کرنے کے لیے ایک نئے مسودہ کی منصوبہ بندی کرنے کیلئے ماسکو کے ساتھ ’’خفیہ طور پر کام‘‘ کر رہی ہے۔منگل کو اکسیوس نے نامعلوم امریکی و روسی عہدیداروں کے حوالے سے بتایا کہ یہ۲۸؍ نکاتی منصوبہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی۲۰؍ نکاتی غزہ جنگ بندی منصوبہ سے متاثر ہے، جس پر گزشتہ مہینے اسرائیل کی غزہ پر دو سال سے زائد کی نسل کشی کی جنگ کے بعد اسرائیل اور حماس نے اتفاق کیا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: سعودی عرب کا آزاد فلسطین کے قیام کیلئے اسرائیل کے ساتھ معاہدہ ابراہیمی
میڈیا آؤٹ لیٹ کے مطابق، مسودہ چار موضوعات کے گرد ترتیب دیا گیا ہے: یوکرین میں امن، سلامتی کی ضمانتیں، وسیع تر یورپی سلامتی اور روس اور یوکرین دونوں کے ساتھ امریکی تعلقات کا مستقبل۔اس تجویز میں مرکزی تنازعات ، بشمول مشرقی یوکرین میں علاقائی کنٹرول ،کو کیسے حل کیا جانا ہے، اس کی تفصیلات ابھی تک واضح نہیں ہیں۔ایک امریکی عہدیدار کے حوالے سے کہا گیا کہ ٹرمپ کے ایلچی اسٹیو وٹکوف اس کوشش کی قیادت کر رہے ہیں اور انہوں نے روسی ایلچی کرل دمتریف کے ساتھ وسیع مذاکرات کیے ہیں، جن کا کہنا ہے کہ انہوں نے اکتوبر کے آخر میں تین دن میامی میں ٹرمپ کی ٹیم سے ملاقاتیں کیں۔ایک وائٹ ہاؤس عہدیدار نے کہا کہ ٹرمپ کا ماننا ہے کہ ’’اگر لچک دکھائی جاتی ہے تو اس بے معنی جنگ کو ختم کرنے کا ایک موقع موجود ہے،‘‘ ساتھ ہی امریکی عہدیداروں نے اس تجویز سے یورپی شراکت داروں کو آگاہ کرنا شروع کر دیا ہے۔پولیٹیکو نے بدھ کو خبر دی کہ امریکی فوج کے دو اعلی عہدیداروں نے جنگ کے دوران یوکرین کا ایک غیراعلانیہ دورہ کیا ہے، جو روس کے ساتھ تعطل کا شکار امن مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے یوکرین کے لیڈروں سے بات چیت کرے گا۔پولیٹیکو نے منصوبہ بندی سے واقف افراد کے حوالے سے بتایا کہ سیکرٹری آف دی آرمی ڈین ڈرسکول اور آرمی چیف آف اسٹاف جنرل رینڈی جارج ،صدر ولادمیر زیلنسکی، سینئر کمانڈروں اور قانون سازوں سے ملاقات کریں گے۔
یہ بھی پڑھئے: میکسیکو میں جین زی کا احتجاج شدید، صدارتی محل کی حفاظتی دیوار توڑ دی
دریں اثناءوال اسٹریٹ جرنل نے الگ سے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ توقع ہے کہ ڈرسکول بعد کی تاریخ میں روسی عہدیداروں سے بھی ملاقات کریں گے۔وائٹ ہاؤس یا پینٹاگون کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔پولیٹیکو نے خبر دی کہ امریکی فوجی عہدیداروں کی یوکرین میں ہونے والی بات چیت میں یوکرین کی جنگی ضروریات اور وسیع تر حکمت عملی کا احاطہ کرنے کی توقع ہے، جس میں ماسکو کے ساتھ رکے ہوئے جنگ بندی کے عمل کو دوبارہ شروع کرنے کی کوششیں بھی شامل ہیں۔