بالی ووڈ میں سنجے دت کا نام ان چنندہ اداکاروں میں شمار کیا جاتا ہے، جنہوں نے تقریباً ۳؍ دہائیوں سے اپنی بااثر اداکاری سے ناظرین کے دل میں آج بھی ایک خاص مقام بنا رکھا ہے۔
EPAPER
Updated: July 29, 2025, 12:58 PM IST | Agency | Mumbai
بالی ووڈ میں سنجے دت کا نام ان چنندہ اداکاروں میں شمار کیا جاتا ہے، جنہوں نے تقریباً ۳؍ دہائیوں سے اپنی بااثر اداکاری سے ناظرین کے دل میں آج بھی ایک خاص مقام بنا رکھا ہے۔
بالی ووڈ میں سنجے دت کا نام ان چنندہ اداکاروں میں شمار کیا جاتا ہے، جنہوں نے تقریباً ۳؍ دہائیوں سے اپنی بااثر اداکاری سے ناظرین کے دل میں آج بھی ایک خاص مقام بنا رکھا ہے۔ چاہے وہ ایکشن فلم ہو، کامیڈی فلم ہو یا رومانوی ہو۔ آج بھی کروڑوں لوگ سنجے دت کے’چلنے‘کے اندازکے دیوانے ہیں۔ سنجو بابا، ڈیڈلی دت، منا بھائی یہ ان کے ایسے نام ہیں جنہیں بالی ووڈ میں ان کو شہرت کی بلندیوںپرپہنچادیا۔ سنجے دت ہندی سنیما میں اپنی بہترین اداکاری کیلئے جانے جاتے ہیں۔ وہ ایک مشہور اداکار اور پروڈیوسر ہیں۔وہ ممبئی میں ۲۹؍جولائی۱۹۵۹ءکوپیدا ہوئے سنجے دت کو اداکاری وراثت میںملی ہے۔ ان کے والد سنیل دت اورماں نرگس مشہور فنکارتھے۔ گھر میں فلمی ماحول ہونے کی وجہ وہ اکثراپنے والدین کے ساتھ شوٹنگ دیکھنے جایا کرتےتھےجس کی وجہ سے ان کا رجحان فلموں کی طرف ہوگیا اور وہ بھی اداکار بننے کے خواب دیکھنے لگے۔
سنجے دت کےفلمی کریئر کا آغاز بطور چائلڈ آرٹسٹ اپنے والد سنیل دت کے بینر تلے بنی فلم ریشما اورشیراسےہوا تھااوربطور ہیرو کریئر کی شروعات ۱۹۸۱ءمیںریلیز ہوئی فلم ’راکی‘ سے ہوئی۔ ۱۹۸۲ء میںسنجے دت کو فلمساز سبھاش گھئی کی فلم ودھاتامیں کام کرنے کا موقع ملا حالانکہ یہ پوری فلم اداکاردلیپ کمار، سنجیو کمار اور شمی کپور جیسے نامور فنکاروںپرمرکوز تھی لیکن سنجے دت نےفلم میں اپنے چھوٹے سے کردارسے ناظرین کے دل جیت لئے۔
سنجے دت کی قسمت کا ستارہ۱۹۸۶ءکی فلم ’نام‘ سےچمکا۔ يوں تو یہ فلم راجندر کمار نے اپنے بیٹے کمار گوروکو فلم انڈسٹری میں دوبارہ مقام دلانے کے لئے بنائی تھی، لیکن فلم میںسنجے دت کے کردار کوشائقین نے کافی پسند کیا اور فلم کی کامیابی کے ساتھ ہی سنجے دت ایک بار پھر فلم انڈسٹری میںاپنی کھوئی ہوئی شناخت پانے میں کامیاب ہو گئے۔فلم نام کی کامیابی کےبعدسنجے دت کی شبیہ اینگری ینگ مین اسٹارکی بن گئی اور زیادہ تر فلمساز سنجے دت کی اسی شبیہ کو اپنی فلموں میں دکھانے لگے۔ ان فلموں میںجیتے ہیں شان سے، خطروں کےکھلاڑی، طاقتور، ہتھیار ، علاقہ، زہریلے، کرودھ اور خطرناک جیسی فلمیں شامل ہیں۔۱۹۹۹ءمیںفلم واستومیںاپنی بااثر اداکاری کیلئےسنجے دت پہلی مرتبہ بہترین اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازے گئے۔ڈیوڈ دھون کی ہدایت کاری والی فلم حسینہ مان جائے گی میں سنجے دت کی اداکاری کے نئے انداز دیکھنے کو ملے۔ اس فلم سے پہلے ان کے بارے میں یہ خیال تھا کہ وہ صرف سنجیدہ یا ایکشن کردارہی نبھا سکتےہیںلیکن اس فلم میںانہوں نے گووندا کے ساتھ جوڑی بناکر اپنی مزاحیہ اداکاری سے ناظرین کو ہنسنے پر مجبور کردیا۔۲۰۰۳ءمیںریلیز فلم منا بھائی ایم بی بی ایس سنجے دت کےفلمی کریئرکی سب سے بڑی سپر ہٹ فلم ثابت ہوئی۔ اس فلم میں ان کی اور ارشد وارثی کی جوڑی نے زبردست دھوم مچا کر فلمی شائقین کو خوش کر دیا اور وہ بہترین مزاحیہ اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازے گئے۔ ۲۰۰۶ءمیںفلم کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے اس کاسیکوئل ’لگے رہو منا بھائی ..‘ بنایا گیا اسے بھی باکس آفس پر زبردست کامیابی ملی۔انہوں نے کئی فلموں میںگلوکاری سےبھی سامعین کو دیوانہ بنایا۔اپنےفلمی کریئرمیں وہ اب تک تقریباً ۱۵۰؍ فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھا چکے ہیں۔ سنجے دت کی کامیابی یا شہرت کی ایک علامت یہ ہے کہ خود ان کی زندگی پر بھی فلم بنائی جاچکی ہے ۔رنبیر کپور نے ان کا رول اداکیا اور فلم کافی پسند کی گئی۔