• Thu, 18 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

شبانہ اعظمی محض اداکارہ نہیں، خود میں ایک ادارہ ہیں

Updated: September 18, 2025, 12:40 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

 بالی وڈ کی تاریخ میں کچھ ایسے فنکارہیں جنہوں نے نہ صرف فلمی دنیاکو اپنے فن سے سنوارا بلکہ سماج میں شعور اور بیداری کی ایک نئی لہر بھی دوڑائی۔

A skilled actress Shabana Azmi. Photo: INN
ایک ماہر اداکارہ شبانہ اعظمی۔ تصویر: آئی این این

 بالی وڈ کی تاریخ میں کچھ ایسے فنکارہیں جنہوں نے نہ صرف فلمی دنیاکو اپنے فن سے سنوارا بلکہ سماج میں شعور اور بیداری کی ایک نئی لہر بھی دوڑائی۔ شبانہ اعظمی ان ہی میں سے ایک ہیں۔ یک ایسی فنکارہ جنہوں نےاداکاری کو صرف تفریح کا ذریعہ نہیں بلکہ سماجی تبدیلی کا ہتھیاربنا دیا۔ ان کی زندگی اور فلمی سفر ایک درخشاں داستان ہے جو عزم، فن، سماجی شعور اور نسوانی وقار کے امتزاج کی علامت ہے۔ 
 شبانہ اعظمی۱۸؍ستمبر۱۹۵۰ءکوحیدرآباد، دکن میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد مشہور ترقی پسند شاعرکیفی اعظمی اور والدہ شوکت اعظمی معروف تھیٹر آرٹسٹ تھیں۔ گھر کا ادبی اور انقلابی ماحول شبانہ کی شخصیت پر گہرا اثر ڈال گیا۔ ان کی تربیت میں کتابوں، شعری محفلوں اورتھیٹر کی باتوں نےایک ایسا شعور پیدا کیا جس نے انہیں محض ایک اداکارہ نہیں بلکہ ایک بیدار مغز انسان بنایا۔ 
 شبانہ نےممبئی کے سینٹ زیویئرز کالج سے نفسیات میں گریجویشن کیا، اس کے بعد انہوں نےپونے فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا(ایف ٹی آئی آئی) سے اداکاری کی باقاعدہ تربیت حاصل کی۔ ایف ٹی آئی آئی سےوہ گولڈ میڈلسٹ بن کر نکلیں یہ ان کی لگن اور صلاحیت کی پہلی گواہی تھی۔ 
 شبانہ اعظمی کافلمی کریئر۱۹۷۴ءمیں ریلیزہونے والی شیام بینگل کی فلم ’انکور‘سےشروع ہوا، جس نے نہ صرف انہیں بطور اداکارہ شہرت بخشی بلکہ ہندی فلم انڈسٹری میں متوازی سنیماکی بنیادوں کو بھی مضبوط کیا۔ ’انکور‘میں ان کی کردار نگاری اتنی جاندار تھی کہ انہیں نیشنل فلم ایوارڈ برائے بہترین اداکارہ ملا۔ اس کے بعد شبانہ نے آرٹ سنیما اور مین اسٹریم دونوں طرح کی فلموں میں کام کیا، مگر ان کی شناخت ہمیشہ ان کی سنجیدہ اور حقیقت پسندانہ اداکاری رہی۔ 
 شبانہ اعظمی کاکریئرکئی دہائیوں پر محیط ہے اور انہوں نے۱۰۰؍ سےزائد فلموں میں مختلف النوع کردار ادا کیے۔ 
 شبانہ صرف ایک اداکارہ نہیں بلکہ ایک سماجی کارکن بھی ہیں۔ وہ خواتین کے حقوق، ایچ آئی وی ایڈز، تعلیم، غربت کے خاتمے، اور کمیونل ہم آہنگی جیسے مسائل پر بھرپور کام کرتی رہی ہیں۔ وہ ممبر آف پارلیمنٹ (راجیہ سبھا)بھی رہ چکی ہیں اور مختلف قومی و بین الاقوامی تنظیموں سے منسلک رہی ہیں۔ انہوں نےخواتین اور بچوں کے لیے تعلیمی اور صحت سے متعلق کئی پراجیکٹس چلائے ہیں اور ان کی عملی موجودگی نے ان بستیوں میں امید کی شمع روشن کی۔ 
 شبانہ اعظمی نے مشہور شاعر، نغمہ نگار اور اسکرپٹ رائٹرجاوید اختر سے شادی کی۔ یہ جوڑا ہندوستانی ادب و فلمی دنیا کا ایک باوقار اور بااثر جوڑا مانا جاتا ہے۔ ان کا گھر آج بھی ادبی و فنی محفلوں کا مرکز ہے۔ 
 شبانہ اعظمی نے ثابت کیا کہ فنکار کا اصل مقام اس وقت بنتا ہے جب وہ اپنے فن کو محض شہرت یا دولت کا ذریعہ نہ بنائے بلکہ سماج کی خدمت اور انسانی قدروں کے فروغ کا وسیلہ بنائے۔ ان کی اداکاری میں عورت کی خود مختاری، حساسیت، وقار اور شعور کی جو جھلک ملتی ہے، وہ آج بھی نئی نسل کی اداکاراؤں کے لیے مشعلِ راہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ شبانہ اعظمی محض ایک اداکارہ نہیں بلکہ ایک ادارہ ہیں، ایک روشن مینار جو آرٹ، سماجی انصاف اور انسانی ہمدردی کی راہ دکھاتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK