Inquilab Logo Happiest Places to Work

۱۲۰۰؍ کروڑ کے ’’پٹودی پیلس‘‘ میں سوہا علی خان کا حصہ!

Updated: August 25, 2025, 9:56 PM IST | Mumbai

ایک حالیہ انٹرویو میں سیف علی خان کی بہن سوہا علی خان نے بتایا کہ ۱۲۰۰؍ کروڑ کے پٹودی پیلس میں ان کا کتنا حصہ ہے۔

Soha Ali Khan at Pataudi Palace. Photo: X
سوہا علی خان، پٹودی پیلس میں۔ تصویر: ایکس

سیف علی خان نے کچھ سال قبل اپنے آبائی گھر پٹودی محل کی ملکیت دوبارہ حاصل کی تھی۔ یہ جائیداد ان کے والد مرحوم منصور علی خان پٹودی نے ایک ہوٹل چین کو لیز پر دی تھی۔ اب، سیف ایک بار پھر ۱۲۰۰؍ کروڑ روپے کے گھر کے مالک بن گئے ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس جائیداد میں سے ان کی چھوٹی بہن سوہا علی خان کی کتنی ملکیت ہے؟ اداکارہ کے پاس صرف ٹو بی ایچ کے اپارٹمنٹ ہے جو پہلے جنریٹر روم ہوا کرتا تھا۔ زوم کے ساتھ ایک حالیہ بات چیت کے دوران، سوہا علی خان نے انکشاف کیا کہ ’’میرے پاس جنریٹر کا ایک کمرہ ہے۔ایک مختصر عرصے کیلئے ایک ہوٹل نے پٹودی محل کا انتظام سنبھالا۔ اس دوران میرے والدین جنریٹر روم میں منتقل ہوئے اور اسے ایک اچھی پراپرٹی میں تبدیل کردیا۔ اور اب میں خوش ہوں کہ وہ میری ہے۔‘‘ 
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے کبھی سوال کیا کہ سیف کو زیادہ کیوں دیا گیا، تو انہوں نے کہا کہ ’’جو چیزیں میری زندگی سے متعلق تھیں وہ تاج یا تخت نہیں تھیں، یہ صرف وہ چیزیں تھیں جو میں کرنا چاہتی تھی، اور مجھے کبھی نہیں کہا گیا کہ آپ کو کیا کرنا چاہئے۔ مجھے کبھی نہیں کہا گیا کہ پہلے بیٹا دودھ پئے گا پھر بیٹی۔ پہلے بیٹا کھانے کھائے گا پھر بیٹی۔ مجھے کبھی نہیں کہا گیا کہ باہر نہ کھیلو ورنہ کالی ہوجاؤ گی اور لڑکیوں کو یہ سب نہیں کرنا چاہئے۔ اس طرح کے کپڑے نہیں پہننا چاہئے۔ ایسا کچھ نہیں تھا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’اگرچہ میرے والد ایک اشرافیہ مسلم پس منظر سے تعلق رکھتے تھے، وہ آگے کا سوچنے والے اور ترقی پسند تھے۔ ان سب چیزوں نے مجھے با اعتماد بنانے میں مدد کی۔ یہ یقین دلایا کہ میں جو کچھ کرنا چاہتی ہوں، وہ ممکن ہے، اور میں صرف ان ہی باتوں پر توجہ دوں اور محنت کروں۔ مجھ پر کبھی پابندیاں نہیں لگائی گئیں ۔‘‘
سوہا علی خان نے یہ بھی کہا کہ ’’میں خاندان کے پہلے بچے کے قانون سے واقف تھی؛ میں مسلم قانون سے واقف ہوں، میں جانتی ہوں کہ بہت سی چیزیں ایسی ہیں جن کے ذریعے آپ بہت کچھ کرسکتے ہیں۔ آپ وصیت کر سکتے ہیں۔ بچوں میں چیزیں برابر تقسیم کرسکتے ہیں، وغیرہ۔‘‘ دریں اثنا، سیف علی خان اپنے آباؤ اجداد کی کامیابیوں کو اجاگر کرنے کیلئے جائیداد کے ایک حصے کو آرکائیو میں تبدیل کر رہے ہیں۔ سیف علی خان محل کے واحد مالک ہیں اور اپنی بہنوں صبا اور سوہا کے ساتھ ملکیت کا اشتراک نہیں کرتے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ’’پرائیوی پرس‘‘ کے خاتمے سے پہلے وہ نواب پیدا ہوئے تھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK