سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں مسجدِ اسٹاک ہوم کے احاطے سے قرآنِ مجید کی بے حرمتی کا ایک سنگین واقعہ سامنے آیا ہے۔مسجد انتظامیہ نے اسے اسلاموفوبیا پر مبنی کھلا حملہ قرار دیتے ہوئے مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی ہے۔
EPAPER
Updated: December 22, 2025, 5:59 PM IST | Stockholm
سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں مسجدِ اسٹاک ہوم کے احاطے سے قرآنِ مجید کی بے حرمتی کا ایک سنگین واقعہ سامنے آیا ہے۔مسجد انتظامیہ نے اسے اسلاموفوبیا پر مبنی کھلا حملہ قرار دیتے ہوئے مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی ہے۔
اسٹاک ہوم، سویڈن کی مسجدِ اسٹاک ہوم کے احاطے میں قرآنِ مجید کاایک بے حرمتی شدہ نسخہ ملا جس میں چھ گولیوں کے سوراخ تھے اور اسے سیڑھیوں کی ریلنگ کے ساتھ زنجیر سے باندھا گیا تھا۔اسے کھلا اسلاموفوبک حملہ قرار دیتے ہوئے مسجدِ اسٹاک ہوم کے چیئرمین محمود الحلف نے اس کی مذمت کی اور کہا کہ یہ واقعہ واضح طور پر مسلم کمیونٹی کو نشانہ بنانےکیلئے کیا گیا ہے۔الحلف نے کہا، ’’قرآنِ مجید کی ایک نقل مسجد کی طرف جانے والی سیڑھیوں کے قریب ریلنگ سے زنجیر کے ساتھ باندھی گئی تھی اور اس میں چھ گولیوں کے سوراخ تھے۔ قرآن پر عربی اور سویڈش زبان میں پیغامات بھی لکھے گئے تھے جن میں کہا گیا تھا، ’’آمد کیلئے شکریہ، لیکن اب گھر واپس جانے کا وقت ہے۔‘‘ انہوں نے اس طرح کے واقعات میں تشویشناک اضافے کی نشاندہی کی۔
یہ بھی پڑھئے: بلیو اوریجن مشن: وہیل چیئر پر خلا میں جانے والی پہلی خلا باز بخیریت لوٹ آئیں
۲۰۲۳ءمیں، سالوان مومیک نامی۳۸؍ سالہ عراقی مسیحی مہاجر نے متعدد ایسے واقعات انجام دیئےجن میں اس نے اہم مقامات کے باہر قرآنِ مجید کو نذرِ آتش کیا، جن میں پارلیمنٹ کی عمارت، مسجدِ اسٹاک ہوم اور عراقی سفارت خانہ شامل تھے۔ ان اقدامات پر تنظیمِ تعاونِ اسلامی، یورپی یونین اور اقوامِ متحدہ کی جانب سے سخت مذمت کی گئی۔ ۲۰۲۴ءمیں، مومیک کو ایک لائیو اسٹریم کے دوران فائرنگ کے ایک واقعے میں قتل کر دیا گیا۔