• Thu, 23 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

سشانت سنگھ راجپوت کیس: سی بی آئی کی حتمی رپورٹ پیش، اداکار کا خاندان غیر مطمئن

Updated: October 23, 2025, 6:07 PM IST | Mumbai

سی بی آئی نے اپنی حتمی رپورٹ میں کہا ہے کہ آنجہانی اداکار سشانت سنگھ راجپوت کو ریا چکرورتی یا کسی اور شخص نے نہ تو غیر قانونی طور پر قید کیا، نہ دھمکایا اور نہ ہی خودکشی کیلئے اکسایا۔ رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ ریا چکرورتی نے سشانت کے پیسوں یا جائیداد میں کسی قسم کا مالی غبن نہیں کیا۔

Late actor Sushant Singh Rajput. Photo: INN
آنجہانی اداکار سشانت سنگھ راجپوت۔ تصویر: آئی این این

سی بی آئی نے اپنی حتمی رپورٹ میں کہا ہے کہ آنجہانی اداکار سشانت سنگھ راجپوت کو ریا چکرورتی یا کسی اور شخص نے نہ تو غیر قانونی طور پر قید کیا، نہ دھمکایا اور نہ ہی خودکشی کیلئے اکسایا۔ رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ ریا چکرورتی نے سشانت کے پیسوں یا جائیداد میں کسی قسم کا مالی غبن نہیں کیا۔

ممبئی:
سی بی آئی کی جانب سے عدالت میں داخل کی گئی حتمی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات کے دوران ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا جو یہ ظاہر کرے کہ ریا یا کسی اور نے سشانت سنگھ راجپوت کو غیر قانونی طور پر دھمکی دی، زبردستی کی یا خودکشی پر مجبور کیا۔ رپورٹ میں یہاں تک ذکر ہے کہ سشانت نے ریا کو اپنے ’’خاندان‘‘ کا حصہ قرار دیا تھا۔ ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق ’’۸؍ جون ۲۰۲۰ء سے ۱۴؍ جون ۲۰۲۰ء کے درمیان کوئی بھی ملزم سشانت کے ساتھ نہیں رہ رہا تھا۔‘‘ واضح رہے کہ ۱۴؍ جون کو انہوں نے باندرہ میں اپنے فلیٹ میں پنکھے سے لٹک کر خودکشی کرلی تھی۔ مزید کہا گیا ہے کہ سشانت نے ۱۰؍ جون کو شووک چکرورتی سے وہاٹس ایپ پر بات کی تھی، مگر ان دنوں ریا سے کوئی رابطہ نہیں ہوا تھا۔ سشانت کی بہن میتو سنگھ ۸؍ سے ۱۲؍ جون تک ان کے ساتھ رہی تھیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: ریکھا نے اپنی بے پناہ صلاحیتوں کے دم پر خوب نام کمایا

تاہم، سشانت کے اہل خانہ نے سی بی آئی کی رپورٹ کو ’’نامکمل اور گمراہ کن‘‘ قرار دیا۔ ان کے وکیل ایڈوکیٹ ورون سنگھ نے شدید ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے ہوئے کہا کہ ’’یہ رپورٹ آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔ اگر سی بی آئی کو سچ سامنے لانا ہے تو اسے تمام معاون شواہد، چیٹس، تکنیکی ریکارڈز، گواہوں کے بیانات اور میڈیکل رپورٹس عدالت میں پیش کرنی ہوں گی۔ ہم ناقص تحقیقات پر مبنی اس حتمی رپورٹ کے خلاف احتجاجی عرضی دائر کریں گے۔‘‘
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ جب ریا اور ان کا بھائی ۸؍ جون کو سشانت کے گھر سے روانہ ہوئے تو وہ صرف اپنا ذاتی سامان لے گئے جس میں ایک ایپل لیپ ٹاپ اور گھڑی، جو سشانت نے تحفے میں دی تھی، شامل تھی۔ سی بی آئی نے اس بات کی بھی تردید کی کہ سشانت کی کسی جائیداد یا رقم میں ہیرا پھیری ہوئی ہے۔ تحقیقات کے مطابق، سشانت کے مالی امور ان کے سی اے اور وکیل کی نگرانی میں تھے، جنہوں نے تمام لین دین پر مکمل نظر رکھی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ریا سے متعلق اخراجات، بشمول ۲۰۱۹ء کا یورپ ٹور’’جائز اور رضاکارانہ‘‘ تھے۔

یہ بھی پڑھئے: سلمان خان نے خطرناک بیماری کے ساتھ جدوجہد کی

تاہم، ورون سنگھ نے رپورٹ کو ’’کمزور‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’صرف یہ کہنا کافی نہیں کہ سشانت کے اکاؤنٹ سے فنڈز نہیں نکالے گئے۔ سی بی آئی کو اپنے دعوے کے ثبوت کے طور پر بینک اسٹیٹ منٹس پیش کرنے چاہئیں۔‘‘ واضح رہے کہ یہ کیس، جس نے پورے ملک میں غم و غصہ اور سیاسی بحث کو جنم دیا ہے، اب عدالت میں زیرِ سماعت ہے۔ اگلی سماعت ۲۰؍ دسمبر کو پٹنہ کی عدالت میں ہوگی، جہاں سی بی آئی کی حتمی رپورٹ کا جائزہ لیا جائے گا۔ سشانت کا خاندان انصاف کے حصول کیلئے پرعزم ہے۔

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK