• Sun, 12 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹیم انڈیا کی پہلے ہی دن میچ پر گرفت مضبوط

Updated: October 11, 2025, 1:19 PM IST | Abhishek Tripathi | Mumbai

یشسوی جیسوال کی ۷؍ویں ٹیسٹ سنچری،ہندوستان نے ۲؍وکٹ پر ۳۱۸؍رن بنالئے،سدرشن کی ہاف سنچری۔

Yashasvi Jaiswal scored a brilliant century. Photo: INN
یشسوی جیسوال نے شاندار سنچری بنائی۔ تصویر: آئی این این
یشسوی جیسوال (۱۷۳؍ناٹ آؤٹ) نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ وہ ہندوستانی ٹیسٹ ٹیم کے نئے دور کے ستون ہیں۔ ممبئی کے اس نوجوان بلے باز نے دہلی میں اپنے شاندارانداز میں نہ صرف ویسٹ انڈیز کے گیند بازوں کی دھجیاں اُڑائیں بلکہ اپنے کریئر کی ساتویں سنچری لگاتے ہوئے ہندوستان کو دوسرے ٹیسٹ کے پہلے دن ۲؍وکٹوں کے نقصان پر ۳۱۸؍رنوں کے مضبوط اسکور تک پہنچایا۔ جمعہ کو دن کا کھیل ختم ہونے تک جیسوال کے ساتھ کپتان شبھ من گل (۲۰؍ناٹ آؤٹ) کریز پر ڈٹے ہوئے تھے۔
پہلے دن کے اختتام تک ٹیم انڈیا نے پوری طرح سے  میچ پر گرفت مضبوط کر لی ہے۔ یشسوی اگر ڈبل سنچری مکمل کرتے ہیں تو یہ ان کے کریئر میں ایک اور یادگار باب جوڑ دے گا۔ ارون جیٹلی اسٹیڈیم کی پچ پر یشسوی نے ۲۵۳؍ گیندوں پر ناقابل شکست ۱۷۳؍ رن بنائے، جن میں ۲۲؍چوکے شامل  ہیں۔ ان کے ہر شاٹس میں مہارت اور بھروسہ جھلک رہا تھا۔ یشسوی کی اننگز کی خوبصورتی ان کے ہر ۵۰؍ رن میں جھلکی۔ پہلے ۵۰؍رن انہوں نے ۸۲؍ گیندوں میں سنبھل کر بنائے اور اگلے ۵۰؍رن ۶۳؍ گیندوں میں جارحانہ انداز میں جوڑے۔  اس کے بعد اگلے ۵۰؍ رن انہوں نے ۷۹؍گیندوں میں بنائے۔ اس اننگز کی سب سے خاص بات یہ رہی کہ یشسوی کی بلے بازی میں ایک بھی چوکا ایسا نہیں تھا جو قسمت کے بھروسے لگایا گیا ہو۔ ان کے ہر رن کے پیچھے تکنیک اور کلاس کی جھلک تھی۔  چاہے تیز گیند باز ہو یا اسپنر، اس بائیں ہاتھ کے بلے باز نے سب کو ایک ہی انداز میں سبق سکھایا اور وہ بھی صبر، شاٹس سلیکشن اور اسٹروک پلے کے شاندار امتزاج کے ساتھ۔
فارم میں لوٹے سائی سدرشن
  اس ٹیسٹ میچ سے قبل تمام کی نظریں سائی سدرشن پر تھیں۔  جب وہ پریکٹس سیشن میں اترے تھے تو ان میں اعتماد کی کمی دکھائی دے رہی تھی لیکن میدان پر اترے تو الگ ہی انداز میں بلے بازی کی۔ سائی (۸۷) نے اپنے کریئر کی بہترین اننگز کھیلتے ہوئے ٹیم انتظامیہ کے اعتماد پر پورے اترے۔ یشسوی اور سدرشن کے درمیان ۱۹۳؍ رنوں کی شراکت داری نے ہندوستان کو ابتدائی جھٹکے کے بعد مکمل طور پر میچ پر کنٹرول کرلیا۔
سدرشن اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری اننگز سے ۱۳؍رنوں دور رہ گئے، لیکن اپنی  بھروسہ مند تکنیک سے انہوں نے صاف کر دیا کہ ٹیم کیلئے طویل وقت تک نمبر ۳؍ بلے باز کے طور پر ان پر داؤ لگایا جا سکتا ہے۔ سدرشن کی اننگز کے ۱۲؍چوکے زیادہ ترکلاسک ڈرائیوز سے آئے۔ تاہم لیفٹ آرم اسپنر  واریکن کی تیزی سے اندر آئی گیند ان کے پیڈ پر جا لگی اور ان کی شاندار اننگز کا اختتام ہوا۔
ویسٹ انڈیز کی معمولی گیندبازی
واریکن ہی ویسٹ انڈیز کی جانب سے واحد گیند باز رہے جنہوں نے کچھ اثر دکھایا۔ انہوں نے کے ایل راہل (۳۸) اور سائی سدرشن کو آؤٹ کیا جبکہ باقی گیند بازکوئی اثر نہیں چھوڑ سکے۔ تیز گیند باز جیڈن سیلس اور اینڈرسن فلپس نے یشسوی کو بار بار ہاف والی اور اوور پِچ گیندیں دیں، جنہیں نوجوان بلے باز نے آسانی سے باؤنڈری لائن کے پار بھیجا۔
اسپنروں کی بات کریں تو واریکن کے علاوہ خیری پیئرے اور روسٹن چیز کو جیسوال اور سدرشن نے آسانی سے کھیلا۔ کئی مواقع پر فیلڈر گیند کے پیچھے دوڑنا بھی چھوڑ دیتے تھے کیونکہ یشسوی کے شاٹس اتنے درست تھے کہ باؤنڈری تک پہنچنا طے تھا۔ شبھ من گل نے بھی ۲۰؍ رن بنا کر اعتماد دکھایا اور اب وہ دوسرے دن اپنی اننگز کو آگے بڑھانے کی کوشش کریں گے۔ وہیںکے ایل راہل کو ایک شاندار گیند نے آؤٹ کیا۔ واریکن نے اچانک رفتار بدلی، لینتھ کم کی اور گیند تیزی سے ٹرن ہو کر باہر نکلی۔ راہل آگے بڑھے لیکن گیند ان کے بلے کا کنارہ لیتی ہوئی وکٹ کیپر کے دستانے میں چلی گئی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK