سی اے آئی آر نے کہا کہ ”مشاڈو کو امن کا نوبیل انعام دینا نوبیل کی اخلاقی ساکھ کو کمزور کرتا ہے۔ ایک مسلم مخالف متعصب کو مارٹن لوتھر کنگ جونیئر جیسی شخصیات کے ساتھ نہیں رکھا جا سکتا۔“
EPAPER
Updated: October 11, 2025, 7:03 PM IST | Washington
سی اے آئی آر نے کہا کہ ”مشاڈو کو امن کا نوبیل انعام دینا نوبیل کی اخلاقی ساکھ کو کمزور کرتا ہے۔ ایک مسلم مخالف متعصب کو مارٹن لوتھر کنگ جونیئر جیسی شخصیات کے ساتھ نہیں رکھا جا سکتا۔“
امریکی مسلمانوں کی تنظیم، کونسل آن امریکن-اسلامک ریلیشنز (سی اے آئی آر) نے وینزویلا کی اپوزیشن لیڈر ماریہ کورینا مشاڈو کو ۲۰۲۵ء کا امن کا نوبیل انعام دینے کے فیصلے پر شدید تنقید کی۔ تنظیم نے نوبیل کمیٹی کے فیصلے ”ضمیر کے خلاف“ قرار دیا اور مشاڈو پر مسلم مخالف اور انتہائی دائیں بازو کی سیاست کی حمایت کرنے کا الزام لگایا۔
We strongly condemn the @NobelPrize committee`s unconscionable decision to award this year`s peace prize to @MariaCorinaYA. Ms. Machado is a vocal supporter of Israel`s racist Likud Party and earlier this year she delivered remarks at a conference of European fascists, including… https://t.co/pAod3aMIiT
— CAIR National (@CAIRNational) October 10, 2025
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان میں سی اے آئی آر نے کہا کہ مشاڈو ”اسرائیل کی حکمراں پارٹی لیکود کی پُرجوش حامی ہیں۔“ تنظیم نے مزید کہا کہ حال ہی میں مشاڈو نے ایک یورپی کانفرنس سے خطاب کیا تھا جس میں گیرٹ ولڈرز اور میرین لے پین جیسے انتہائی دائیں بازو کے لیڈران شریک تھے اور مقررین نے ”نئی ریکونکیستا“ (Reconquista) کا مطالبہ کیا تھا۔ واضح رہے کہ یہ اصطلاح تاریخی طور پر ۱۵ ویں صدی میں اسپین سے مسلمانوں اور یہودیوں کو نکالنے سے منسلک ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ’’اوبامہ کو کچھ نہ کرنے پر بھی نوبل، میں نے ۸؍ جنگیں رُکوائیں، اُن کا کیا ؟‘‘
امریکی تنظیم نے کہا کہ امن کا نوبیل انعام، ان لوگوں کو دیا جانا چاہئے جو تمام لوگوں کیلئے انصاف کو یقینی بنانے کیلئے کھڑے ہوتے ہیں، نہ کہ ان سیاست دانوں کو جو بیرون ملک فاشزم اور نسل پرستی کی حمایت کرتے ہیں۔“ سی اے آئی آر نے نوبیل کمیٹی پر زور دیا کہ وہ ”اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے۔“ تنظیم نے مشاڈو سے اپیل کی کہ وہ ”لیکود پارٹی اور یورپ میں مسلم مخالف فاشزم کی حمایت کرنا بند کریں۔“
سی اے آئی آر نے مزید کہا کہ ”مشاڈو کو امن کا نوبیل انعام دینا، نوبیل کی اخلاقی ساکھ کو کمزور کرتا ہے۔ ایک مسلم مخالف متعصب کو مارٹن لوتھر کنگ جونیئر جیسی شخصیات کے ساتھ نہیں رکھا جا سکتا۔“ تنظیم نے ”غزہ میں جاری نسل کشی کو بے نقاب کرنے اور اس کی مخالفت کرنے کیلئے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈالنے والے طلبہ، صحافیوں اور طبی کارکنوں“ کو تسلیم کرنے کی تجویز دی۔
یہ بھی پڑھئے: فرانس: میکرون نے سیاسی بحران کے بعد سیبسٹین لیکورنو کو دوبارہ وزیراعظم مقرر کیا
واضح رہے کہ ناروے کی نوبیل کمیٹی نے ۵۸ سالہ مشاڈو کو وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کے خلاف ان کی جدوجہد کیلئے امن کے نوبیل انعام سے سرفراز کیا۔ تاہم، غزہ میں اسرائیل کی جنگی کارروائیوں کی حمایت اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی سخت پالیسیوں کی تعریف کے سلسلے میں ان کے متنازع بیانات کی وجہ سے نوبیل کمیٹی کے فیصلے پر تنقید کی جارہی ہے۔