• Mon, 17 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

تھائی لینڈ: کیا مس اسرائیل اور مس فلسطین کے مابین حقیقتاً تنازع ہوا؟

Updated: November 17, 2025, 7:59 PM IST | Bangkok

تھائی لینڈ میں ہونے والی ایک تقریب کے دوران مس اسرائیل میلانیا شیراز اور مس فلسطین ندین ایوب کی ایک وائرل ویڈیو نے سوشل میڈیا پر بحث چھیڑ دی۔ کلپ میں میلانیا کو ندین کی طرف دیکھتے ہوئے دکھایا گیا، جس پر صارفین نے ’’حسد‘‘ جیسے تبصرے کئے۔ تاہم، مس اسرائیل نے ایک آفیشل ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ منظر کو غلط انداز میں پیش کیا گیا ہے۔

Miss Israel (right) and Miss Palestine at the beauty pageant. Photo: X
بیوٹی پیجنٹ میں مس اسرائیل (دائیں) اور مس فلسطین۔ تصویر: ایکس

تھائی لینڈ میں رواں ماہ ہونے والی ایک تقریب ایک غیر متوقع تنازع کی وجہ سے عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والے ایک وائرل ویڈیو میں مس اسرائیل میلانیا شیراز کو مس فلسطین ندین ایوب کی طرف دیکھتے ہوئے دکھایا گیا، جس کے بعد ان دونوں کے درمیان تعلقات اور رویے پر آن لائن بحث شروع ہوگئی۔ وائرل کلپ میں میلانیا کو بظاہر ندین کی طرف سے رخ موڑتے اور پھر دیگر مدمقابل خواتین کی طرف دیکھتے ہوئے دکھایا گیا۔ کلپ سامنے آتے ہی متعدد سوشل میڈیا صارفین نے دعویٰ کیا کہ اسرائیلی امیدوار نے اپنی فلسطینی ہم منصب کیلئے ’’حسد‘‘ یا ’’غصے‘‘ کا اظہار کیا۔ کچھ صارفین نے دونوں کے درمیان ظاہری مقابلے پر سخت تبصرے بھی کئے۔

تنقید کے بڑھتے ہوئے طوفان کے بعد، مس اسرائیل میلانیا شیراز نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک آفیشل ویڈیو شیئر کرتے ہوئے وضاحت کی کہ وائرل کلپ ’’گمراہ کن‘‘ ہے۔ نئی فوٹیج میں وہ مس فلسطین کے پیچھے کھڑی دکھائی دیتی ہیں، جو منظر کی ترتیب کو بالکل مختلف طور پر پیش کرتی ہے۔ انہوں نے کیپشن میں لکھا کہ ’’سچائی ہمیشہ خود بولتی ہے۔ صرف ایک زاویے کی بنیاد پر حقائق کو مسخ کرنا آسان ہوتا ہے۔ گمراہ کن یا ایڈیٹ شدہ کلپس شیئر کرنا غلط ہے اور میڈیا کو بہتر معیار قائم کرنا چاہئے۔‘‘

 
 
 
 
 
View this post on Instagram
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by Melanie Shiraz Asor / מלאני שירז עשור (@melanieshiraz)

میلانیا نے مزید کہا کہ اس ویڈیو کے بعد انہیں شدید نفرت انگیز پیغامات حتیٰ کہ ہٹلر سے متعلق تبصروں تک کا سامنا کرنا پڑا، اور ایسی صورتحال نے ان کی سیکوریٹی پر بھی اثر ڈالا۔ ان کے مطابق ’’یہ سب میرے بارے میں نہیں، بلکہ اس دنیا کے رویے کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ تجربہ مجھے مزید مضبوط کرتا ہے کہ میں ایک یہودی کے طور پر فخر سے کھڑی رہوں، امن کیلئے کام کرتی رہوں اور خواتین کی حمایت کرتی رہوں۔‘‘ اس واقعے نے ایک بار پھر دکھایا ہے کہ سوشل میڈیا پر ایک ہی زاویے سے لیا گیا فوٹیج کس طرح لوگوں کے تاثر کو مکمل طور پر بدل سکتا ہے، اور جذباتی ردعمل ماحول کو مزید کشیدہ بنا دیتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK