Inquilab Logo

امیتابھ بچن، منموہن دیسائی اور شاہ رُخ خان، یش چوپڑہ کی ہٹ جوڑیوں نے بالی ووڈ کو کئی کامیاب فلمیں دی

Updated: March 03, 2024, 12:20 PM IST | Inquilab Desk | Mumbai

بالی ووڈ میں بعض اداکاروں کی بعض ہیروئنوں یا پھر بعض ہدایت کاروں کے ساتھ جوڑی بن جاتی ہے جسے فلم شائقین بھی خوب پسند کرتے ہیں۔

"Dilwale will take the bride". Photo: INN
’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘ ۔ تصویر : آئی این این

بالی ووڈ میں بعض اداکاروں کی بعض ہیروئنوں یا پھر بعض ہدایت کاروں کے ساتھ جوڑی بن جاتی ہے جسے فلم شائقین بھی خوب پسند کرتے ہیں۔ ہیروئنوں کی بات کریں تو جیسے دلیپ کمار کی مدھوبالا کے ساتھ، راج کپور کی نرگس کے ساتھ، دیو آنند کی ثریا کے ساتھ، امیتابھ بچن کی ریکھا کے ساتھ، عامر خان کی جوہی چاؤلہ کے ساتھ، سلمان خان کی کترینہ کیف کے ساتھ اور شاہ رخ خان کی کاجول کے ساتھ جوڑی کافی مشہور رہی ہے۔ اس پر بہت کچھ لکھا بھی جاچکا ہے لیکن اداکاروں کی ہدایت کاروں کے ساتھ جوڑی پر کم لکھا جاتا ہے۔ یہ فہرست حالانکہ بہت طویل ہے لیکن آج ہم اداکاروں اور ہدایت کاروں کی صرف ۲؍ جوڑیوں کی بات کریں گے جن کی بیشتر فلمیں کامیاب رہی ہیں۔ اس سلسلے کی پہلی جوڑی بیسویں صدی کے سپر اسٹار امیتابھ بچن اور منموہن دیسائی کی ہے جبکہ دوسری جوڑی آج کے سپر اسٹار شاہ رخ خان کی مشہور ہدایت کار اور فلم ساز یش چوپڑہ کی ہے۔ ان دونوں جوڑیوں نے بالی ووڈ کو کئی شاہ کار فلمیں دی ہیں۔ 
 امیتابھ بچن جس وقت فلم انڈسری سے وابستہ ہوئے، اُس وقت تک منموہن دیسائی فلموں میں اپنی جگہ مستحکم کر چکے تھے۔ امیتابھ بچن کی پہلی فلم ’سات ہندوستانی‘۱۹۶۹ء میں ریلیز ہوئی تھی، تب تک منموہن دیسائی کی کئی فلمیں ریلیز ہوچکی تھیں اور ان میں سے چھلیا، بلف ماسٹر، قسمت اور سچا جھوٹا جیسی فلمیں کامیاب ہوکر انہیں مشہور کرچکی تھیں۔ منموہن دیسائی اور امیتا بھ بچن کی جوڑی پہلی مرتبہ ۱۹۷۷ء میں فلم ’امر اکبر انتھونی‘ کے ذریعہ سامنے آئی اور آتے ہی فلم شائقین کے ذہنوں پر چھا گئی۔ باکس آفس کے لحاظ سے یہ فلم نہ صرف ۱۹۷۷ء کی کامیاب ترین فلم ثابت ہوئی بلکہ دونوں ہی فنکاروں کو عروج پر پہنچانے میں مددگار بھی ثابت ہوئی۔ اُس سال اس فلم کو فلم فیئر ایوارڈ کیلئے سب سے زیادہ ۷؍ نامزدگیاں ملی تھیں اور سب سے زیادہ تین زمروں میں اسے ایوارڈ بھی ملے تھے۔ بالی ووڈ پر نظر رکھنے والے ماہرین کا خیال ہے کہ وہ فلم ’امر اکبر انتھونی‘ ہی تھی جس نے دیسائی کے کریئر کو بلندی پر پہنچا دیا تھا۔ اس فلم میں امیتابھ کے علاوہ رشی کپور، ونود کھنہ، نیتو سنگھ، پروین بابی اور شبانہ اعظمی جیسے بڑے فنکار بھی تھے۔ اس کے بعد اُسی سال اس جوڑی کی ایک اور فلم ’پرورش‘ بھی ریلیز ہوئی۔ یہ بھی کامیاب رہی۔ باکس آفس پر یہ اُس سال کی چوتھی سب سے زیادہ کمائی والی فلم رہی۔ اس فلم میں بھی قریب قریب وہی کاسٹ تھی۔ ان میں امیتابھ بچن کے ساتھ شمی کپور، ونود کھنہ، نیتو سنگھ اور شبانہ اعظمی کے نام قابل ذکر ہیں۔ 
 منموہن دیسائی نے اُن دنوں لگاتار ۷؍سلور جبلی اور ۴؍ گولڈن جبلی فلمیں دینے کا ایک شاندار ریکارڈ اپنے نام کیا تھا۔ انہوں نے اپنے کریئر میں کل۲۳؍ فلمیں بنائیں جن میں سے۱۵؍ بلاک بسٹر ثابت ہوئیں۔ امیتابھ بچن ان کے پسندیدہ اداکار تھے، جن کے ساتھ انہوں نے۷؍ سپر ہٹ فلمیں بنائیں۔ ان میں قلی، امر اکبر انتھونی، پرورش، سہاگ، نصیب، مرد اور گنگا جمنا سرسوتی جیسی فلمیں شامل ہیں۔ 
 فلم ’امر اکبرانتھونی‘ بنانے کا خیال دیسائی کو اخبار میں ایک خبر پڑھ کر آیا۔ اس خبر میں ایک شخص اپنے تین بچوں کو پارک میں چھوڑ کر خودکشی کرنے چلا گیا تھا۔ دیسائی کئی دنوں تک اس خبر کے بارے میں سوچتے رہے اور پھر ایک دن ان کی ملاقات فلم رائٹر پریاگ راج سے ہوئی۔ انہوں نے اس خبر کا ذکر پریاگ راج سے کیا اور پھر ان سے کہانی تیار کرنے کو کہا اور اس طرح اس خبر سے فلم کی پوری کہانی بن گئی جس نے باکس آفس پر دھوم مچا دی۔ 
 ’امر اکبر انتھونی‘ کی کامیابی کی پارٹی میں منموہن دیسائی نے امیتابھ بچن سے کہا تھا کہ’’اب تم مجھے چھوڑ کر چلے جاؤ تو پتہ نہیں لیکن میں تمہیں چھوڑ کر کہیں نہیں جانے والا ہوں۔ ‘‘ اپنے اس بیان پر وہ آخر تک قائم بھی رہے۔ امیتابھ بچن کے ساتھ بننے والی فلموں سے منموہن دیسائی کو یقیناً کافی شہرت ملی لیکن اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا کہ امیتابھ کو امیتابھ بنانے میں منموہن دیسائی کا بھی اہم کردار ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کئی مواقع پر امیتابھ نے اپنے بہترین کریئر کیلئے جن ہدایت کاروں کے سر سہرا باندھا ہے، ان میں منموہن دیسائی کا نام بھی لیا ہے۔ 
 کچھ یہی صورتحال شاہ رخ خان اور یش چوپڑہ کی جوڑی کی بھی ہے۔ اس جوڑی نے بالی ووڈ کو کئی ایسی شاہکار فلمیں دی ہیں جس نے فلم انڈسٹری کا رُخ ہی تبدیل کردیا ہے۔ ان میں دل والے دلہنیا لے جائیں گے، دل تو پاگل ہے، محبتیں، ڈر، ویر زارا، چک دے انڈیا اور جب تک ہے جان کے نام قابل ذکر ہیں۔ 
 شاہ رخ خان جس وقت فلم انڈسٹری سے وابستہ ہوئے، اُس وقت بالی ووڈ پر یش چوپڑہ کی اجارہ داری تھی۔ کسی فلم میں یش چوپڑہ کا صرف نام ہونا ہی اس فلم کی کامیابی کی ضمانت سمجھی جاتی تھی۔ بالی ووڈ کی کئی شہرہ آفاق فلمیں ان سے منسوب تھیں جن میں وقت، داغ، دیوار، کبھی کبھی، ترشول، سلسلہ، مشعل اور چاندنی کے نام قابل ذکر ہیں۔ شاہ رخ خان کی پہلی فلم ’دیوانہ‘ ریلیز ہوئی۔ فلم کامیاب رہی لیکن فلم کی کامیابی سے کہیں زیادہ شاہ رخ خان کامیاب رہے۔ اپنی متاثر کن ادکاری سے انہوں نے فلم شائقین کے دلوں میں جو جگہ بنائی تھی، وہ آج تک قائم ہے۔ 
 یش چوپڑہ اور شاہ رخ خان کی جوڑی کی پہلی فلم ’ڈر‘ تھی جو ۱۹۹۳ء میں ریلیز ہوئی تھی۔ باکس آفس کے لحاظ سے یہ اُس سال کی تیسری کامیاب ترین فلم تھی۔ ۱۹۹۵ء میں اس جوڑی کی دوسری فلم ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘ ریلیز ہوئی، جس نے ایک تاریخ مرتب کی۔ ۴۰؍ کروڑ کی بجٹ والی اس فلم نے ۲۰۰؍ کروڑ سے زیادہ کا کاروبار کیا تھا۔ 
 سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ان دونوں کی جوڑی کیسے بنی؟ شاہ رخ فلم انڈسٹری میں نئے نئے تھے جبکہ یش چوپڑہ بالی ووڈ کے شہنشاہ تھے۔ ایسا کیسے ہوا، اس کی وضاحت خود یش چوپڑہ کی زبانی سنتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر گزشتہ دنوں ایک پرانا ویڈیو خوب وائرل ہوا تھا جس میں شاہ رخ خان کی تعریف کرتے ہوئے یش چوپڑہ کوسنا جاسکتا ہے۔ وہکہتے ہیں کہ ’’ `شاہ رخ تم ایک ایسے اداکار ہو، جس سے میری ملاقات۲۰؍ سال کی عمر میں ہوئی تھی لیکن اتنے برسوں میں تم نے آج تک مجھ سے نہیں پوچھا کہ کہانی کیا ہے؟ یہ بھی نہیں پوچھا کہ کہانی آدتیہ نے لکھا ہے یا آپ نے لکھا ہے؟ ہدایت کار آپ ہیں یا کوئی اور؟ آپ نے کبھی یہ نہیں پوچھا کہ آپ مجھے پیسے کتنے دے رہے ہیں ؟ بلکہ لوگوں کو یہ بتاتے ہوئے مجھے اچھا لگ رہا ہے کہ آپ نے میری کسی بھی فلم کیلئے کبھی ایک پیسہ نہیں مانگا بلکہ فلم بننے کے بعد میں نے جو رقم دی، اسے بخوشی قبول کرلیا۔ ابھی پچھلے ہفتے کی بات ہے۔ فلم کا کام مکمل ہونے کے بعد میں جو چیک دیا تھا، وہ موصول ہونے کے بعد، آپ نے مجھے فون کیا کہ یش جی، آپ نے بہت زیادہ رقم بھیج دی ہے۔ میں نے ایسا کچھ نہیں کیا۔ ‘‘ 
 شاہ رخ خان کو ایسے ہی’ کنگ خان‘ نہیں کہا جاتا۔ اپنی اداکاری کے ساتھ ہی وہ اپنے مزاج کیلئے بھی جانے جاتے ہیں۔ وہ اتنے بڑے فنکار ہونے کے باوجود زمین سے جڑے ہوئے ہیں اورتعلقات نبھانے کو ترجیح دیتے ہیں۔ یش چوپڑہ کی مذکورہ گفتگو اس بات کا واضح ثبوت ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK