• Thu, 18 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیل نے فلسطین نواز فلم ’’البحر‘‘ کو اوفیر ایوارڈ دینے پر فنڈنگ روک دی

Updated: September 18, 2025, 8:59 PM IST | Telaviv

اسرائیلی وزارت ثقافت نے اوفیر ایوارڈز میں ’’البحر‘‘ نامی فلم کو بہترین فلم کا ایوارڈ دینے پر ادارے کیلئے فنڈنگ معطل کردی ہے۔وزیر ثقافت نے اسے فلسطین نواز فلم قرار دیا ہے۔

Photo: X
تصویر: ایکس

اسرائیلی وزیر ثقافت مکی زوہار نے کہا ہے کہ حکومت اعلیٰ فلمی ایوارڈز کیلئے فنڈز معطل کر دے گی کیونکہ ۲۰۲۵ء کے اوفیر ایوارڈز میں بہترین فلم کا انعام ’’البحر‘‘ کو دیا گیا، جسے انہوں نے ’’فلسطین نواز‘‘ قرار دیا ہے۔ خیال رہے کہ اوفیر ایوارڈز کو اسرائیل کا آسکر کہا جاتا ہے۔ اس میں ’’البحر‘‘ کو بہترین فلم سمیت پانچ ایوارڈز ملے ہیں۔ علاوہ ازیں فلم میں مرکزی کردار کرنے والے کم عمر فلسطینی اداکار محمد غزوئی کو بہترین اداکار کے ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ فلم میں مغربی کنارے کے ۱۲؍ سالہ لڑکے کی کہانی دکھائی گئی ہے جو تل ابیب جا کر سمندر دیکھنے کا خواب دیکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: فلم جولی ایل ایل بی ۳؍ کی ایڈوانس بکنگ میں اچھی کمائی

زوہار نے الزام لگایا کہ یہ فلم ’’فوجیوں کو جھوٹے اور توہین آمیز انداز میں پیش کرتی ہے‘‘ اور اعلان کیا کہ عوامی پیسوں سے ایسے ایوارڈز کی مالی مدد نہیں کی جائے گی۔ اور فنڈنگ میں کٹوتی اگلے سال سے نافذ ہوگی۔‘‘ خیال رہے کہ اس ایوارڈ تقریب میں کئی فنکاروں نے سیاہ لباس پہن کر غزہ میں قتلِ عام کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ دوسری جانب، اسرائیلی فلم و ٹیلی ویژن اکیڈمی نے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے فنکارانہ آزادی اور اظہارِ رائے کے تحفظ پر زور دیا۔ خیال رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ زوہار نے فلسطینی موضوعات پر مبنی اسرائیلی فلموں کو نشانہ بنایا ہو۔ اس سے قبل وہ دستاویزی فلم ’’نو اَدر لینڈ‘‘ پر بھی شدید تنقید کر چکے ہیں، جو فلسطینیوں کی ان کی زمین سے بے دخلی کو اجاگر کرتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK