Inquilab Logo

رفیع صاحب نے جس کو اپنی آواز دی، وہ آواز اس کی پہچان بن گئی

Updated: December 24, 2023, 12:46 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

بالی ووڈ انڈسٹری کیلئے محمد رفیع ایک ایسی شخصیت رہےہیں جن کا احترام ہر چھوٹا بڑا کرتا تھا اور آج جبکہ وہ نہیں ہیں ، ان کا احترام مزید بڑھ گیا ہے۔

Mohammed Rafi Sahib. Photo: INN
محمد رفیع۔ تصویر : آئی این این

بالی ووڈ انڈسٹری کیلئے محمد رفیع ایک ایسی شخصیت رہےہیں جن کا احترام ہر چھوٹا بڑا کرتا تھا اور آج جبکہ وہ نہیں ہیں ، ان کا احترام مزید بڑھ گیا ہے۔ اپنی آواز سے انہوں نے ہزاروں گانوں کو امر کردیا ہے۔ ۲۴؍ دسمبر۱۹۲۴ء کو پیدا ہونے والے محمد رفیع آج بھی لوگوں کے دلوں پر راج کر رہے ہیں ۔ انہوں نے ہندوستانی (ہندی اور اردو) زبان کے علاوہ اڑیہ، بھوجپوری، گجراتی، بنگالی، سندھی، پنجابی، کونکنی، مگاہی اور میتھلی سمیت کئی زبانوں میں ۷؍ ہزار سےزائد نغموں کو اپنی آواز دی ہے۔ ان کی بڑی خوبی یہ تھی کہ وہ کسی ایک اداکار کی آواز کی پہچان نہیں بنے بلکہ وہ جس اداکار کیلئے گائے، اس کی آواز بن گئے۔ سنجیدہ کرداروں کےساتھ ہی محمد رفیع نے کئی مزاحیہ فنکاروں کیلئے بھی گایا، جن میں جانی واکر اور محمود جیسی شخصیات شامل ہیں ۔ انہوں نے ان کیلئے جس طرح سے گایا، ایسا لگ رہا تھا کہ وہ محمد رفیع نہیں بلکہ جانی واکر اور محمود ہی گا رہے ہیں ۔ فلم ’سی آئی ڈی‘ کی مثال سامنے ہے۔اس میں انہوں نے جانی واکر کیلئے ’اے دل ، ہے مشکل‘ ایک نئے انداز میں گایا تھا جو کافی مشہور ہوا تھا۔ 
شمی کپور انہیں اپنی آواز کہتے تھے
شمی کپور کا شمار بالی ووڈ میں اُس دور کے سب سے چلبلے اداکاروں میں ہوتا تھا۔ اپنی مخملی آواز کے باوجود شمی کپور کی شخصیت کو دیکھتے ہوئے رفیع صاحب نے ان کیلئے ایسے کئی گانے گائے جو جوش و خروش سے بھرپور تھے۔ فلم’جنگلی‘ میں شمی کپور پر فلمایا گیا گانا ’چاہے کوئی مجھے جنگل کہے‘ ایک ایسا ہی نغمہ ہے جس پر فلم شائقین متحرک ہو جایا کرتے تھے۔ شمی کپور کی ایک فلم تھی ’برہمچاری‘ جو ۱۹۶۸ء میں ریلیز ہوئی تھی۔ اس کاایک نغمہ ’دل کے جھروکے میں تجھ کو بٹھا کر‘ کافی مشہور ہوا تھا۔ یہ گانا کافی مشکل تھا۔ اس میں سانسوں پر کنٹرول کرنے کابہت اہم کردارتھا۔ کہتے ہیں کہ ریکارڈنگ سے پہلے شمی کپور نے رفیع صاحب سےکہا کہ `اگر آپ اس گانے کا ’مکھڑا‘ اور ’انترا‘ ایک ہی سانس میں گادیں تو میں آپ کو مان جاؤں گا۔ شمی کے اس بیان پر رفیع صاحب بس مسکراکر رہ گئے۔ گانے کی ریکارڈنگ شروع ہوئی تو انہوں نے واقعی سب کو حیران کر دیا۔ رفیع صاحب نے ایک ہی سانس میں صرف ایک ٹیک میں پورا گانا ریکارڈ کرادیا۔ جیسے ہی رفیع صاحب نے گانا ختم کیا، شمی دوڑ کر اُن کے پاس گئے اورگلے سے لپٹ گئے۔ انہوں نے کہا کہ ’’واقعی آپ جیسا کوئی اور نہیں ‘‘.... اس پر رفیع صاحب نے کہا کہ ایسی شرطیں مت لگاؤ، ورنہ تمہارے گانے کون گائے گا؟
پیسے کیلئے کبھی کام نہیں کیا
رفیع صاحب کا ایک واقعہ کافی مشہور ہے کہ ایک بار انہیں بالی ووڈ میں نئے نئے آنے والے موسیقار لکشمی کانت پیاری لال کیلئے ایک گانا گانا پڑا۔ کم بجٹ کی وجہ سے لکشمی کانت،پیارے لال کی جوڑی نے محمد رفیع کو صرف۵۰۱؍ روپے دینے کی پیشکش کی۔ محمد رفیع صاحب نے نہ صرف یہ کہ خوش اسلوبی سے پیسے لینے سے انکار کردیا بلکہ انہوں نے دونوں موسیقاروں کو اپنی جیب سےپانچ پانچ سو روپے دے کر ان کی حوصلہ افزائی بھی کی۔ یہ کوئی واحد واقعہ نہیں ہے بلکہ ان کے تعلق سے یہ بات انڈسٹری میں مشہور تھی کہ وہ پیسے کیلئے کام نہیں کرتے تھے۔ حالانکہ وہ بیشتر موسیقاروں کی پہلی پسند ہوا کرتے تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK