• Tue, 18 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’ہم نیویارک شہر کی بہتری کے خواہش مند ہیں‘‘: ٹرمپ کا ممدانی سے ملاقات کا اشارہ

Updated: November 18, 2025, 6:02 PM IST | New York

ٹرمپ نے ممدانی سے ملاقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ نیو یارک شہر کی بہتری چاہتے ہیں، حالیہ مئیر انتخاب میں سیاسی حریف کے طور پر سامنے آنے والے ٹرمپ اور ظہران ممدانی کی ممکنہ ملاقات دونوں کے مابین کشیدگی میں کمی کا باعث ہوگی۔

Donald Trump (left) Zohran Mamdani (right) Photo: INN
ڈونالڈ ٹرمپ (بائی) ظہران ممدانی( دائیں)تصویر: آئی این این

صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے حال ہی میں اشارہ دیا ہے کہ ان کی نیویارک شہر کے میئر منتخب ظہران ممدانی سے ملاقات کی منصوبہ بندی ہے۔ یہ دونوں شخصیات کے درمیان کشیدگی میں کمی کی ممکنہ علامت ہے جنہوں نے خود کو سیاسی حریف کے طور پر پیش کیا تھا۔اگرچہ مئیر کے انتخاب کے دوران ان کے درمیان لفظی جھڑپیں ہوئیں، تاہم ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ممدانی نے واشنگٹن ڈی سی میں ان سے ملنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے، اور انہوں نے کہا کہ ’’ہم کوئی حل نکالیں گے۔‘‘واضح رہے کہ ٹرمپ نے اس سے قبل ممدانی کو ’’کمیونسٹ‘‘قرار دیتے ہوئے کئی مواقع پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے مبینہ طور پریہ پیشین گوئی بھی کی تھی کہ اگر ممدانی منتخب ہوئے تو ان کا آبائی شہر نیویارک تباہ ہو جائے گا۔

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: کالجوں میں بین الاقوامی طلبہ کے نئے اندراجات میں ۱۷؍ فیصد کمی

درحقیقت، ٹرمپ نے ممدانی، جو یوگنڈا میں پیدا ہوئے اورانہیں ۲۰۱۸ء میں امریکی شہریت حاصل ہوئی، کی ملک بدری کا مطالبہ بھی کیا تھا، اور انہوں نے دھمکی دی تھی کہ اگر ممدانی مئیر انتخاب میں فتحیاب ہوئے تو وہ شہر کے لیے وفاقی فنڈنگ روک دیں گے۔ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ نے اب کہا ہے کہ ’’وہ نیویارک کے تمام مسائل کا بہتر حل دیکھنا چاہتے ہیں۔‘‘تاہم وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ کے مطابق ابھی تک ان کی ملاقات کی کوئی تاریخ طے نہیں ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: امریکی صدر ٹرمپ وینزویلا میں جلد فوجی کارروائی کا حکم دے سکتے ہیں!

دریں اثناء نیویارک شہر کے سب سے نوجوان اور پہلے مسلمان میئر، ممدانی نے بھی جنوری۲۰۲۶ء میں عہدہ سنبھالنے کے بعد شہر کو ٹرمپ پروف بنانے (یعنی ٹرمپ کے ممکنہ اثرات سے بچانے) کے اپنے منصوبوں کا اظہار کیا تھا۔ لیکن بعد میں انہوں نے کہا کہ  اگر اس سے نیویارک کے شہریوں کو فائدہ ہوتو    بشمول ٹرمپ کےوہ ہر کسی کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔عوام کے ہیرو سمجھے جانے والے ممدانی، جنہوں نے سابق گورنر اینڈریو کومو کو تقریباً۹؍ فیصد ووٹوں سے شکست دی، کو زیادہ تر ان نوجوان ووٹروں کی حمایت حاصل ہوئی جو سستی زندگی کے خواہشمند ہیں۔ان کی انتخابی پالیسیوں میں گھروں کے کرایہ کو منجمد کرنے اور سماجی فوائد جیسے مفت بس سفر اور سب کے لیے صحت کی دیکھ بھال کو وسعت دینے پر زور دیا گیا تھا۔وہ یکم جنوری۲۰۲۶ء کو گریسی مینشن، جو نیویارک شہر کے میئر کی سرکاری رہائش گاہ ہے اور ایسٹ ریور کے کنارے واقع ہے، میں میئر کے طور پر حلف اٹھائیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK