گور نے ایکس پر ایک پوسٹ میں ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا اور اس نامزدگی کو ”اپنی زندگی کا اعزاز“ قرار دیا۔ امسال جون کے وسط میں ایلون مسک نے انہیں ’’سانپ‘‘ قرار دیا تھا۔
EPAPER
Updated: August 23, 2025, 7:21 PM IST | Washington
گور نے ایکس پر ایک پوسٹ میں ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا اور اس نامزدگی کو ”اپنی زندگی کا اعزاز“ قرار دیا۔ امسال جون کے وسط میں ایلون مسک نے انہیں ’’سانپ‘‘ قرار دیا تھا۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنے قریبی معاون، سرجیو گور کو ہندوستان کیلئے امریکہ کے اگلے سفیر کے طور پر نامزد کیا ہے۔ یہ اعلان ہندوستانی اشیاء پر امریکی ٹیرف کو دوگنا کرنے کے منصوبے کے بعد سامنے آیا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات میں کشیدگی کا باعث بنا ہے۔ گور اس وقت وائٹ ہاؤس کے صدارتی پرسونل آفس کے سربراہ ہیں اور سینیٹ سے منظوری ملنے کے بعد وہ جنوبی اور وسطی ایشیائی امور کیلئے خصوصی ایلچی کے طور پر بھی کام کریں گے۔ ٹرمپ نے کہا کہ جب تک سینیٹ تصدیق نہیں کردیت، گور موجودہ آفس میں ہی رہیں گے۔
Sergio Gor, the director of presidential personnel in charge of vetting Trump`s team, has yet to be vetted himself, having not submitted official paperwork about his own background needed for a permanent security clearance. @stevennelson10 @DianaGlebova https://t.co/kDyg2Mwv46
— Peter Baker (@peterbakernyt) June 19, 2025
اپنے سوشل میڈیا نیٹ ورک ’ٹروتھ سوشل‘ پر ٹرمپ نے گور کو ”ایک عظیم دوست“ قرار دیا جو برسوں سے ان کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے گور کو اپنی صدارتی مہمات پر کام کرنے، اپنی کتابیں شائع کرنے اور ایک بڑے سپر پی اے سی کو چلانے کا کریڈٹ دیا۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ ہندوستان اور اس خطے کے ساتھ تعلقات کو سنبھالنے کیلئے ”ایسا شخص چاہتے ہیں جس پر وہ مکمل بھروسہ کر سکیں۔“ گور نے ایکس پر ایک پوسٹ میں ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا اور اس نامزدگی کو ”اپنی زندگی کا اعزاز“ قرار دیا۔
یہ بھی پڑھئے: ڈچ وزیر خارجہ کیسپر ویلڈ کیمپ کا اسرائیل پر پابندیوں پر اختلاف کے بعد استعفیٰ
تجارتی کشیدگی
امریکہ-ہندوستان کے درمیان ٹیرف میں کمی کیلئے مذاکرات ناکام ہو چکے ہیں۔ دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت ہندوستان نے اپنے زرعی اور ڈیری شعبوں کو کھولنے سے گریز کیا ہے۔ ٹرمپ نے پہلے ہندوستانی درآمدات پر ۲۵ فیصد محصولات عائد کیے تھے اور بعد میں اعلان کیا کہ ۲۷ اگست سے یہ بڑھ کر ۵۰ فیصد ہو جائیں گے، جس کی وجہ نئی دہلی کے ذریعے روسی تیل کی خریداری میں اضافہ ہے۔ امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے یوکرین جنگ کے دوران رعایتی روسی خام تیل سے ہندوستان پر ”منافع خوری“ کا الزام لگایا اور کہا روسی تیل اب ہندوستان کی درآمدات کا ۴۲ فیصد حصہ بن چکا ہے جبکہ تنازع سے پہلے یہ ایک فیصد سے بھی کم تھا۔
یہ بھی پڑھئے: وائٹ ہاؤس کے تجارتی مشیر کی روس سے تعلقات پر ہندوستان پر ٹیرف دگنا کرنے کی دھمکی
مسک کی تنقید
ایلون مسک نے گور پر تنقید کرتے ہوئے انہیں ”سانپ“ قرار دیا ہے۔ جون میں نیویارک پوسٹ کی ایک رپورٹ، جس میں ان کی سیکیوریٹی کلیئرنس کی حیثیت پر سوال اٹھایا گیا تھا، پر ردعمل دیتے ہوئے ٹیسلا کے سی ای او نے کہا کہ گور ایک سانپ ہے۔ مسک نیویارک پوسٹ کی ایک رپورٹ پر ردعمل دے رہے تھے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ گور نے حکومت کے اہلکاروں کی چھان بین کی نگرانی کے باوجود مستقل کلیئرنس کیلئے مطلوبہ کاغذات جمع نہیں کرائے تھے۔
وائٹ ہاؤس نے ان دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ گور کی کلیئرنس مکمل طور پر فعال ہے اور تمام قوانین کے مطابق ہے۔ وائٹ ہاؤس کے وکیل ڈیوڈ ویرنگٹن نے اس کی تصدیق کی ہے۔