• Thu, 04 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’تو میری میں تیرا، میں تیرا تو میری‘‘پر کاپی رائٹ کے خدشات

Updated: December 04, 2025, 9:25 PM IST | Mumbai

راجیو رائے نے الزام لگایا ہے کہ کارتک آرین اور اننیا پانڈے کی فلم ’’تو میری میں تیرا، میں تیرا تو میری‘‘ کے ابتدائی ٹیزر میں ان کی فلم وشواتما کے مشہور گانے ’’سات سمندر‘‘ کی دھین بغیر اجازت استعمال کی گئیں۔ اگرچہ تازہ ترین ٹیزر میں یہ حصہ شامل نہیں ہے، رائے کا کہنا ہے کہ اگر گانے کو فلم میں استعمال کیا گیا تو وہ قانونی کارروائی پر مجبور ہو جائیں گے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

 کوئی فلم بغیر اعلان کئے دوسری فلموں یا گانوں کا حوالہ دیتی ہے تو اسے عام طور پر ’’ایسٹر ایگ‘‘ سمجھا جاتا ہے، جو شائقین کیلئے ایک دلچسپ سرپرائز ہوتا ہے۔ مگر جب ایسا کام متعلقہ اجازت کے بغیر ہو تو یہ کاپی رائٹ کا مسئلہ بن سکتا ہے۔ کچھ ایسی ہی صورتحال کارتک آرین اور اننیا پانڈے کی فلم ’’تو میری میں تیرا، میں تیرا تو میری‘‘ کے پہلے ٹیزر میں پیش آئی۔ ابتدائی ٹیزر میں راجیو رائے کی فلم ’’وشواتما‘‘ کے مقبول گانے ’’سات سمندر‘‘ کا ایک مختصر اور ہلکا سا حصہ سنائی دیا۔ مداحوں کیلئے یہ ایک دلچسپ لمحہ تھا، تاہم راجیو رائے نے اس پر اعتراض اٹھایا اور اسے ممکنہ قانونی معاملہ قرار دیا۔

یہ بھی پڑھئے: کیا رشمیکا مندانا فروری میں وجے دیوراکونڈا سے شادی کر رہی ہیں؟

راجیو رائے نے مڈ ڈے سے گفتگو میں بتایا کہ دسمبر میں ریلیز ہونے والے ٹیزر میں ’’سات سمندر‘‘ کی دھنیں شامل تھیں، اور انہیں اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔ اگرچہ گانے کے حقوق س رے گا ما کے پاس ہیں لیکن رائے کا کہنا ہے کہ ان کی اصل فلم کا میوزک کسی بھی دوسری فلم میں ان کی ذاتی اجازت کے بغیر استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ رائے کے مطابق تازہ جاری کردہ ٹیزر میں یہ دھنیں شامل نہیں لیکن اگر انہیں فلم میں استعمال کیا گیا تو یہ بڑا مسئلہ بن سکتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ گانوں کا استعمال ٹی وی شوز یا اسٹیج پرفارمنس کیلئے تو لیبل کر سکتا ہے، مگر کسی نئی فلم میں ان کی موسیقی شامل کرنے کیلئے ان کی اجازت، مقررہ فیس اور باقاعدہ قانونی دستاویزات ضروری ہوتی ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: رنویر سنگھ کے خلاف پولیس اسٹیشن میں شکایت درج

انہوں نے کہا کہ ’’لیبل میرے گانے ٹی وی شوز یا اسٹیج پر استعمال کر سکتا ہے لیکن میری فلم کی موسیقی کو کسی اور فلم میں شامل نہیں کیا جا سکتا جب تک میں خود اجازت نہ دوں اور تمام قانونی کارروائیاں مکمل نہ ہوں۔‘‘ راجیو رائے نے مزید کہا کہ وہ قانونی کارروائی سے گریز کرنا چاہتے ہیں کیونکہ یہ وقت اور وسائل برباد کرتی ہے۔ اسی لئے وہ کرن جوہر کی ٹیم سے رابطے میں ہیں تاکہ اس معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کیا جا سکے اور معاملہ عدالت تک نہ پہنچے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK