• Tue, 14 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

یو این: ہندوستان کا پاکستان پر ’منظم نسل کشی‘ کا الزام، ’اپنےلوگوں پر بمباری کرنے والا ملک‘ قرار دیا

Updated: October 07, 2025, 4:59 PM IST | New York

یو این میں ہندوستان کے مستقل نمائندے پرواتھنیني ہریش نے ۱۹۷۱ء کی بنگلہ دیش نسل کشی کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان پر منافقت اور عوام پر تاریخی مظالم ڈھانے کا الزام لگایا۔

Parvathaneni Harish. Photo: X
پرواتھنیني ہریش۔ تصویر: ایکس

منگل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) میں ہندوستان نے جموں و کشمیر کے بارے میں ”گمراہ کن جھوٹ“ پھیلانے پر پاکستان کی سخت سرزنش کی۔ خواتین، امن اور سلامتی پر کھلے مباحثے کے دوران، ہو این میں ہندوستان کے مستقل نمائندے، پرواتھنینی ہریش نے ۱۹۷۱ء کی بنگلہ دیش نسل کشی کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان پر منافقت اور عوام پر تاریخی مظالم ڈھانے کا الزام لگایا۔

اس سے قبل، یو این میں پاکستانی مشن کی کونسلر صائمہ سلیم نے الزام لگایا کہ ہندوستان، کشمیری خواتین کے خلاف جنسی تشدد کو ”جنگی ہتھیار“ کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ اپنی تقریر میں، سلیم نے یو این پر کشمیری خواتین کے مبینہ دکھ کو تسلیم کرنے پر زور دیا اور کہا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ اور ’میڈیسن سانس فرنٹیئرس‘ سمیت کئی انسانی حقوق کی تنظیموں نے کشمیر میں انسانی خلاف ورزیوں کو دستاویزی شکل دی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ملائیشیا اور پاکستان ملکر کام کریں تو آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہہ دیں گے: شہباز شریف

اس کا سخت جواب دیتے ہوئے، ہریش نے کہا کہ ”ہر سال، ہمیں بدقسمتی سے میرے ملک کے خلاف پاکستان کی گمراہ کن جھوٹ پر مبنی تقریر سننا پڑتی ہے، خاص طور پر جموں و کشمیر کے متعلق، جو ایک ہندوستانی علاقہ ہے جس پر وہ قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔“ ہندوستانی نمائندے نے مزید کہا کہ ”ایک ایسا ملک جو اپنی ہی عوام پر بمباری کرتا ہے، ان کی منظم نسل کشی کرتا ہے، وہ دنیا کی توجہ کو غلط سمت میں موڑنے اور بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کی کوشش ہی کر سکتا ہے۔“

ہریش نے پاکستانی فوج کے ’آپریشن سرچ لائٹ‘ (۱۹۷۱ء) کا حوالہ دیا جس میں وقت کے مشرقی پاکستان (موجودہ بنگلہ دیش) میں پاکستان نے اپنے ہی شہریوں پر بڑے پیمانے پر مظالم ڈھائے تھے۔ انہوں نے اسے ”پاکستانی فوج کی طرف سے ۴ لاکھ خواتین شہریوں کے خلاف نسل کشی کا منظم جنسی تشدد“ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پروپیگنڈے اور جبر و تشدد کے اپنے ریکارڈ سے عالمی توجہ ہٹانے کی کوششوں سے دنیا اچھی طرح واقف ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK