• Wed, 03 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

آپ کو برطرف کیا جا سکتا ہے۔ روی شاستری نے گوتم گمبھیر کو خبردار کیا

Updated: December 03, 2025, 6:04 PM IST | New Delhi

گوتم گمبھیر کی قیادت میں ہندوستان کو نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم ٹیسٹ سیریز میں کلین سویپ کا سامنا کرنا پڑا۔ سابق کوچ روی شاستری نے انہیں خبردار کیا ہے کہ انہیں کوچنگ کے عہدے سے ہٹایا جا سکتا ہے۔

Ravi And Gautam.Photo:INN
گوتم گمبھیراور روی شاستری۔ تصویر:آئی این این

ہیڈ کوچ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے ہندوستانی ٹیم کے اندر جو کچھ ہوا اسے دیکھتے ہوئے یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ گوتم گمبھیر دباؤ میں ہیں۔ جنوبی افریقہ کے خلاف حالیہ ہوم ٹیسٹ سیریز میں ۰۔۲؍ سے شکست نے معاملات کو مزید خراب کر دیا ہے۔ گمبھیر کو مداحوں اور ماہرین کی جانب سے کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ وہ ہندوستانی کرکٹ کی تاریخ کے پہلے کوچ بن گئے ہیں جن کی رہنمائی میں  ہوم ٹیسٹ سیریز میں ٹیم کو دو کلین سویپ کا سامنا کرنا پڑا۔ 
سابق ہندوستانی کوچ روی شاستری نے تسلیم کیا کہ گمبھیر کو باہر کیا جاسکتا ہے، لیکن انہیں تحمل کے ساتھ صورتحال سے نمٹنے کا مشورہ دیا۔شاستری نے پربھات خبر کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہاکہ ’’اگر آپ کی کارکردگی خراب رہی تو آپ کو باہر  کیا جا سکتا ہے۔ اس لیے آپ کو صبر کو برقرار رکھنا چاہیے۔ یہاں بات چیت اور انتظامی مہارتیں بہت اہم ہیں، تبھی آپ کھلاڑیوں کو جیتنے کے لیے ترغیب دے سکتے ہیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ آپ جو بھی کریں اس سے لطف اندوز ہوں اور اسے دباؤ کے طور پر نہ لیں۔‘‘
 گمبھیر کی قیادت میں، ہندوستان کو نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کے خلاف گھر پر کلین سویپ کا سامنا کرنا پڑا ہے اور آسٹریلیا کے خلاف بھی شکست ہوئی ہے۔گمبھیر کے ہندوستان کے ہیڈ کوچ کے طور پر ڈیڑھ سال کے دور میں، انہوں نے اہم کامیابیاں اور کچھ بڑے دھچکے دونوں دیکھے ہیں۔ اس عرصے کے دوران ٹیم انڈیا نے آئی سی سی چمپئن  ٹرافی ۲۰۲۵ء اور ایشیا کپ ۲۰۲۵ء جیتا، دونوں ٹورنامنٹس میں ناقابل شکست رہے۔ ریڈ بال کرکٹ میں ہندوستان کی کارکردگی میں نمایاں کمی آئی ہے۔ گمبھیر کی قیادت میں، ہندوستان کو نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کے خلاف گھر پر کلین سویپ کا سامنا کرنا پڑا، اور آسٹریلیا کے خلاف بھی شکست ہوئی۔

یہ بھی پڑھئے:عروہ حنین الریاس آکسفورڈ یونین کی پہلی فلسطینی صدر بن گئیں

خیال رہے کہ سابق ہندوستانی اسپنر روی چندرن اشون نے پیر  کو ون ڈے کرکٹ میں ہندوستان کی جارحانہ بلے بازی کی تبدیلی کا کریڈٹ سابق کپتان روہت شرما اور راہل دراوڑ کی جوڑی کو دیا۔ انہوں نے کہا کہ دراوڑ نے یہ تصویر لایا کہ بیٹنگ صرف اوسط کے بارے میں نہیں ہوسکتی لیکن اسٹرائیک ریٹ بھی اتنا ہی اہم ہے۔ اس دوران روہت نے بیٹنگ کا آغاز کرتے ہوئے میدان سنبھالا اور ٹیم کی قیادت کی۔یہ تبدیلی  ۲۰۲۲ء کے سیزن کے آس پاس شروع ہوئی  اور اس کے نتائج ۲۰۲۳ءکے ورلڈ کپ میں دیکھے گئے۔ 

یہ بھی پڑھئے:اے آئی سے خطرہ : نوجوانوں نے ملازمت جانے کا متبادل حل تلاش کر لیا

یہ ٹورنامنٹ روہت کا سب سے بڑا تھا، اس کے باوجود انہوں نے۱۱؍ اننگز میں۸۵ء۱۲۵؍  کے اسٹرائیک ریٹ سے تقریباً ۶۰۰؍ رنز بنائے۔ انہیں وراٹ کوہلی اور شریاس ایّر کا اچھا تعاون ملا جنہوں نے اپنے تجربے سے درمیانی اوورز میں رن ریٹ کو کنٹرول کیا۔ ہندوستان کی شاندار گیند بازی کے ساتھ مل کر یہ فارمولا فائنل تک خوب کام آیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK