ذاکر خان نے اسٹیج سے بریک لینے کا اعلان کیا، کام کے بوجھ اور تناؤ کے صحت پر اثرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ صحت کو مزید بگڑنے سےروکنے کیلئے انہوںنے یہ قدم اٹھا یا ہے۔
EPAPER
Updated: September 08, 2025, 2:41 PM IST | New Delhi
ذاکر خان نے اسٹیج سے بریک لینے کا اعلان کیا، کام کے بوجھ اور تناؤ کے صحت پر اثرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ صحت کو مزید بگڑنے سےروکنے کیلئے انہوںنے یہ قدم اٹھا یا ہے۔
مشہور اسٹینڈ اپ کامیڈین ذاکر خان نے نیویارک کے تاریخی میڈیسن اسکوائر گارڈن میں پرفارم کر کے پہلے ہندوستانی بننے کی تاریخ رقم کی۔ مسلسل دوروں سے بھرپور ایک سال کے بعد، اب انہوں نے اسٹیج سے بریک لینے کا اعلان کیا، جس نے ان کے بہت سے مداحوں کو پریشان کردیا ہے۔۳۸؍ سالہ کامیڈین نے انسٹا گرام پر `دی ہیلتھ اپ ڈیٹ کے عنوان سے ایک اسٹوری پوسٹ کر کے اسٹیج سے بریک لینے سے پہلے اپنے بڑے فیصلے کی وضاحت کی۔خان نے بتایا کہ ان کے انتہائی مصروف کام کے شیڈول نے ان کی صحت پر منفی اثر ڈالا ہے اور انکشاف کیا کہ وہ ایک سال سے زیادہ عرصے سے بیمار ہیں۔ انہوں نے ہندی میں لکھا، ’’کام کرتے رہے کیونکہ اس وقت یہ ضروری محسوس ہوتا تھا۔‘‘
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ گزشتہ۱۰؍ سالوں سے ٹور کر رہے ہیں، جس کے سبب ایک دن میں دو سے تین شوز،کم نیند،صبح سویرے فلائٹس، اور کھانےکا کوئی وقت نہ ہونا جیسے مسائل سے نبرد آزما ہونا پڑتا تھا۔ خان نے اپنے مداحوں کے لیے محبت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شاید اب بریک لینے کا وقت آ گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ویسے بھی ایک سال سے بریک لینا چاہ رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہ قدم اپنے اور اپنی صحت کے مزید خراب ہونے سے پہلے اٹھا رہے ہیں۔مشقت پر صحت کو ترجیح دیتے ہوئے، ذاکر خان اکتوبر میں اپنا انڈیا ٹور شروع کریں گے، لیکن شیڈول میں صرف محدود شہروں کو ہی رکھیں گے۔ وہ اپناسیٹ ’’پاپا یار‘‘ پرفارم کرتے ہوئے اکتوبر۲۰۲۵ء سے جنوری۲۰۲۶ء تک وڈودرا، احمد آباد، دہلی، بنگلور، اور کولکتہ آئیں گے۔
واضح رہے کہ ، زیادہ کام کرنے والا شخص زیادہ تناؤ کا شکار ہو سکتا ہے۔ اس کا اثر نہ صرف انسان کی ذہنی صحت پر پڑتا ہے، بلکہ جسمانی صحت پر بھی اس کے نقصان دہ اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔دیر تک مسلسل اور زیادہ کام کرنے سے دل کی بیماری، فالج اور تھکاوٹ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ یہ ہائی بلڈ پریشر، کمزور قوت مدافعت کو جنم دے سکتا ہے اور صحت کے مجموعی خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔ زیادہ کام کرنے والا شخص، وقت گزرنے کے ساتھ ذہنی بے چینی، نفسیاتی تناؤ ،توجہ مرکوز کرنے میں دشواری، اور جذباتی تھکن کا شکار ہو سکتا ہے۔ ہیلتھ لائن کی ایک رپورٹ کے مطابق، کام کی مصروفیات کے دوران ان چھوٹی چھوٹی علامات کو نظر انداز کرنا، اور آرام کے لیے مناسب نظام نہ ہونا، خواہ وہ ورزش کرنا ہو یا صحیح کھانا، دائمی بیماریوں کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔کیمبرج کی ایک تحقیق کے مطابق، جینیاتی رجحان رکھنے والے افراد میں ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، موٹاپا، دل کی بیماری، اور مجموعی طور پر کمزور قوت مدافعت کا شکار ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔