اسرائیل نے غزہ پٹی کے محصور علاقے میں انسانی امداد کے داخلے پر آمادگی ظاہر کرتے ہوئے غذائوں سے بھرے ٹرک غزہ تک لے جانے کی اجازت دے دی ہے ہے لیکن اب اسرائیلی باشندے ان ٹرکوں کو روک رہے ہیں۔
EPAPER
Updated: May 23, 2025, 6:46 PM IST | Agency | Gaza
اسرائیل نے غزہ پٹی کے محصور علاقے میں انسانی امداد کے داخلے پر آمادگی ظاہر کرتے ہوئے غذائوں سے بھرے ٹرک غزہ تک لے جانے کی اجازت دے دی ہے ہے لیکن اب اسرائیلی باشندے ان ٹرکوں کو روک رہے ہیں۔
اسرائیل نے غزہ پٹی کے محصور علاقے میں انسانی امداد کے داخلے پر آمادگی ظاہر کرتے ہوئے غذائوں سے بھرے ٹرک غزہ تک لے جانے کی اجازت دے دی ہے ہے لیکن اب اسرائیلی باشندے ان ٹرکوں کو روک رہے ہیں۔ اطلاع کے مطابق متعدد اسرائیلی شہری ’اشدود کی بندرگاہ پہنچ گئے ہیں تاکہ امدادی سامان کو غزہ میں داخل ہونے سے روک سکیں۔
جمعرات کے روز اسرائیلی نشریاتی ادارے ’کان‘ نے بتایا کہ جنوبی اسرائیل میں اشدود کی بندرگاہ پر اسرائیلی ’کارکنان ‘ کا ایک گروہ جمع ہو گیا تاکہ غزہ کی طرف جانے والے امدادی ٹرکوں کو روکا جا سکے۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر سامنے آنے والے ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی شہری قومی پرچم اٹھائے ہوئے امداد کے داخلے کو روکنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یاد رہے کہ تقریباً ۹۰؍ ٹرکوں کی امداد کو اسرائیل نے غزہ لے جانے کی اجازت دی ہے۔ بدھ کے روز اسرائیلی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ اقوامِ متحدہ کی جانب سے غزہ کیلئے بھیجے گئے ۱۰۰؍ امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دے گا۔
اس سے ایک روز قبل منگل کو اس نے ۹۳؍ ٹرکوں کے داخلے کی اجازت دی تھی، جبکہ پیر کو تقریباً ۱۰؍ ٹرکوں کو جانے دیا گیا۔ اقوامِ متحدہ نے بدھ کے روز بتایا کہ اس نے غزہ میں ۹۰؍ ٹرکوں کے برابر امدادی سامان کی تقسیم شروع کر دی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس کے ترجمان، اسٹیفن ڈوژارک نے بتایا کہ اقوامِ متحدہ نے تقریباً ۹۰؍ ٹرکوں کا سامان کرم ابو سالم کے راستے غزہ بھیجا ہے۔ یہ بات فرانسیسی خبر رساں ایجنسی نے بتائی ہے۔
تاہم، اقوامِ متحدہ کے ایک امدادی عہدے دار نے بدھ کو واضح کیا کہ اگرچہ اسرائیلی حکومت نے دو روز قبل ۱۱؍ہفتے سے جاری محاصرے کو ختم کرنے کا اعلان کیا، لیکن غزہ کے شہریوں کو اب تک کوئی امداد نہیں ملی، جسکے باعث غزہ کا علاقہ ’قحط کے دہانے‘ پر پہنچ چکا ہے۔ یاد رہے کہ اسرائیل نے رواں برس مارچ سے، جب جنگ بندی ختم ہو گئی تھی، غزہ پر سخت محاصرہ نافذ کر رکھا ہے۔ اس نے حماس پر الزام لگایا کہ وہ عام شہریوں کیلئے مختص امدادی سامان پر قبضہ کر رہی ہے، تاہم حماس نے اس الزام کی تردید کی ہے۔ ۱۹؍مئی (اے ایف پی) شمالی غزہ کے شہر جبالیہ میں فلسطینی ایک خیراتی باورچی خانے سے کھانے کا انتظار کر رہے ہیں۔ ۱۹؍مئی (اے ایف پی) شمالی غزہ کے شہر جبالیہ میں فلسطینی ایک خیراتی باورچی خانے سے کھانے کا انتظار کر رہے ہیں۔ اس دوران، ایک نیا نظام متوقع ہے جسے امریکہ کی حمایت حاصل ہو گی، اور جس کے تحت نجی شعبے کے ٹھیکے داروں کی مدد سے امدادی سامان کی تقسیم کا عمل جلد شروع ہونے کا امکان ہے۔ غزہ کی صورتحال کے تعلق سے عالمی اداروں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔