بالی ووڈمیں زہرہ سہگل کا نام ایک ایسی اداکارہ اور رقاصہ کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جنہوں نےتقریباً۷؍ دہائیوں تک بہترین اداکاری سے ناظرین کو اپنا دیوانہ بنایا۔
EPAPER
Updated: July 10, 2025, 11:18 AM IST | Agency | Mumbai
بالی ووڈمیں زہرہ سہگل کا نام ایک ایسی اداکارہ اور رقاصہ کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جنہوں نےتقریباً۷؍ دہائیوں تک بہترین اداکاری سے ناظرین کو اپنا دیوانہ بنایا۔
بالی ووڈمیں زہرہ سہگل کا نام ایک ایسی اداکارہ اور رقاصہ کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جنہوں نےتقریباً۷؍ دہائیوں تک بہترین اداکاری سےناظرین کو اپنا دیوانہ بنایا۔ غیر معمولی صلاحیت اور توانائی سے بھرپور زہرہ سہگل ایک ایسی اداکارہ تھیں جنہوں نے فلمی دنیاکی۴؍نسلوں پرتھوی راج کپور سے لے کر رنبیر کپورتک کے ساتھ کام کیا۔ زہرہ ۲۷؍ اپریل۱۹۱۲ءکو اترپردیش کے سہارنپور میں پیدا ہوئیں۔ زندگی کے تئیں جوش و جذبے اور ان کے دلفریب انداز کا کوئی جواب نہیں تھا۔ زہرہ سہگل نے اپنے کریئر کا آغاز بطور رقاصہ ۱۹۳۵ء میں اس زمانے کے مشہور رقاص اودے شنکر کےساتھ کیا۔ زہرہ سہگل نے اودے شنکر کے ساتھ جاپان، مصر، یوروپ اور امریکہ سمیت کئی ملکوں میں اپنے رقص کے پروگرام پیش کئے۔ ۱۹۴۲ء میں زہرہ سہگل نےسائنس داں پینٹر اور رقاص کملیشور سہگل سے شادی کی۔ بطور اداکارہ زہرہ سہگل نے اپنے کریئر کا آغاز ۱۹۴۶ء میں آئی فلم’’دھرتی کے لال‘‘سے کیا۔ اپٹا کے تعاون سے، خواجہ احمد عباس کی ہدایت میں بنی پہلی فلم دھرتی کے لال سے بلراج ساہنی نے بھی بطور اداکار اپنےکریئر کا آغاز کیا تھا۔ اسی سال زہرہ سہگل کو ایک اور فلم’نیچا نگر‘ میں بھی کام کرنے کا موقع ملا۔
۱۹۵۰ءمیں زہرہ سہگل کو چیتن آنند کی ہدایت میں بنی فلم ’افسر‘ میں کام کرنے کا موقع ملا۔ اس فلم میں دیوآنند نے اہم کردار ادا کیا تھا۔ تاہم فلم ٹکٹ کھڑکی پر کامیاب نہیں ہوئی لیکن زہرہ سہگل کی اداکاری کو ناظرین نے ضرور پسند کیا۔ اس کے بعد زہرہ سہگل نے کچھ فلموں میں کوریوگرافر کے طور پر بھی کام کیا۔
زہرہ سہگل نے اپنے کریئر کے دوران ہندی فلموں کے علاوہ بہت سی انگریزی فلموں میں بھی کام کیا۔ زہرہ سہگل۱۴؍برس تک پرتھوی تھیٹر سے وابستہ رہنے کے ساتھ ’اپٹا‘ سے بھی منسلک رہیں ۔ زہرہ سہگل کو ان کی قابل ذکر شراکت کیلئے حکومت ہند نے ۱۹۹۸ء میں پدم شری، ۲۰۰۲ءمیں پدم بھوشن اور ۲۰۱۰ءمیں پدم وبھوشن سے نوازا۔ ۲۰۰۷ءمیں زہرہ سہگل نے فلم چینی کم میں امیتابھ بچن کی ماں کا کردار اداکیاتھا۔ ۲۰۰۷ءہی میں ریلیز ہونے والی سنجے لیلا بھنسالی کی فلم سانوريا میں بھی زہرہ سہگل نے کام کیا تھا۔ ۲۰۱۲ء میں زہرہ سہگل جب۱۰۰؍سال کی ہوگئیں توامیتابھ بچن نے انہیں ۱۰۰؍ سال کی بچی کہا تھا۔ امیتابھ نے کہا تھا کہ زہرہ ایک چھوٹی سی بچی کی طرح ہیں اور اس عمر میں بھی ان کی لا محدود توانائی قابل دیدہے۔ امیتابھ نے کہا تھا میں نےانہیں کبھی بھی مایوس یا کسی مشکل میں نہیں دیکھا وہ ہمیشہ ہنستی، كھلكھلاتی رہتی ہیں۔ امیتابھ نے بتایا تھا کہ چینی کم کے سیٹ پر زہرہ ہمیشہ سب کو بڑے پیار سے پرانی کہانیاں سنایا کرتی تھیں۔ ۱۹۶۲ءمیں زہرہ سہگل لندن چلی گئیں اور ۲۵؍سال بعد ہندوستان واپس آئیں۔ ۱۹۷۶ءمیں بی بی سی کی جانب سے بنایا گیا سیریل ’پڑوسی‘کافی مقبول ہوا۔ ۱۹۸۴ءمیں سیریل `’جویل ان دی کراؤن‘میں لیڈی چٹرجی کا رول ان کے کریئر کا بہترین رول تھا۔ اس کے بعد زہرہ نے سرخیوں میں چھائےرہنے والے سیریل ’تندوری نائٹس‘ میں کام کیا۔ ۱۹۹۷ءمیں زہرہ نے اپنی سوانح عمری ’اسٹیجس‘ لندن سے شائع کی تھی۔ اپنی اداکاری سے ناظرین کے درمیان خاص شناخت بنانے والی زہرہ سہگل ۱۰؍ جولائی۲۰۱۴ءکو اس دنیا کو الوداع کہہ گئیں ۔