انیتا ڈونگرے کےذریعہ یہ برانڈ خواتین کو منفرد شناخت فراہم کرنے کے مقصد سے شروع کیا گیا تھا، آج یہ پورے ملک میں پھیل چکا ہے۔
’اینڈ‘ کے اسٹور کادروازہ۔ تصویر: آئی این این
لباس ہمیشہ محض جسم ڈھانپنے کاذریعہ نہیں رہا، بلکہ شخصیت کا عکس، مزاج کا مظہر اور تہذیب کا علمبردار رہا ہے۔ آج کے فیشن کے ہجوم میں جہاں چمک دمک نے سادگی کو دبا دیا ہے، وہاں ایک برانڈ ہے جو وقار اور جدیدیت کا حسین امتزاج پیش کرتا ہے۔ اس برانڈ کا نام’اے این ڈی(AND) ‘ ہے جوانگریزی لفظ اینڈ بنتا ہے جس کا معنی’اور‘ ہوتا ہے۔یہ محض ایک ملبوسات کے برانڈ کانام نہیں،بلکہ ہندوستانی عورت کی بدلتی ہوئی پہچان کا استعارہ بن چکا ہے۔
آغاز اور بنیاد
اینڈکی بنیاد۱۹۹۹ءمیں رکھی گئی، اور اس کے پیچھے وہی مشہور نام ہے جسے ہندوستانی فیشن کی دنیا میں عزت و وقار کے ساتھ لیا جاتا ہے یعنی انیتا ڈونگرے۔انیتا کا خواب یہ تھا کہ ایسی پوشاکیں تخلیق کی جائیں جو ہندوستانی عورت کے روایتی ذوق کو برقرار رکھتے ہوئے عالمی معیار کی سہولت اور اسٹائل سے مزین ہوں۔اس خواب کی تعبیر بنی اینڈ ’AND‘ یعنی ایک ایسا برانڈ جو جدیدہندوستانی خواتین کے لیے بنایا گیا ،جو دفتر بھی جاتی ہیں، سفر بھی کرتی ہیں، اور شام کی تقریبات میں بھی شان سے نظر آتی ہیں۔
اینڈ کی پہچان
’اینڈ‘کی پہچان اس کی خوبصورتی میں پوشیدہ سادگی ہے۔یہ برانڈ اُن خواتین کے لیے ہے جو دکھاوا نہیں، بلکہ شائستگی اور اعتماد کے ساتھ جینا جانتی ہیں۔ان کے ملبوسات میں ململ، کاٹن، کریپ، اور ریون جیسے کپڑوں کا استعمال عام ہے، جویہاں کے موسم کی مناسبت سےنہایت موزوں ہیں۔ڈیزائن میں مغربی تراش خراش ضرور ہے، مگر رنگ، پرنٹس اور انداز میں ہندوستانی نزاکت جھلکتی ہے۔
معیار
’اینڈ‘کے ملبوسات کی قیمتیں عام طور پر۲۰۰۰؍ روپے سے ۱۰؍ ہزار روپےکے درمیان ہوتی ہیں۔اگرچہ اس قیمت پر ملنے والے ملبوسات کو سستانہیں کہا جاسکتا مگر ان کا کپڑا، فٹنگ، اور دیرپا معیار قیمت کا پورا جواز فراہم کرتا ہے۔یہ وہ لباس ہیں جو ایک بار خریدنے کے بعد سالوں تک اپنی ساخت برقرار رکھتے ہیں۔بالکل اُس عورت کی طرح جو وقت کے ساتھ نکھرتی جاتی ہے۔
کپڑوں کی اقسام
’اینڈ‘کے اسٹورز میں داخل ہوتے ہی ایک حسین تاثر دل میں اترتا ہے۔نہ وہ چیختے چمکتے رنگ، نہ بے جا آرائش، بس نفاست، ترتیب اور وقار۔یہاں آپ کوکئی طرح کے ملبوسات ملتے ہیں جن میںفارمل ویئر جو دفاتر اور میٹنگز میں پہنے جاسکتے ہیں،کیزوئل ویئر جو روز مرہ کے حساب سے پہنے جاسکتے ہیں جبکہ ایوننگ ویئر یعنی کسی خصوصی پارٹی، یا خاص مواقع پر پہنے جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ یہاںکے کلیکشنز میں سفاری اسکیپ، پیٹرن پلے،فال ونٹر ۲۵، ریزورٹ ویئر اوراسٹوڈیو’اینڈ شامل ہیں۔ یہ توملبوسات کے اقسام کی بات تھی آئیےدیکھتے ہیںیہاں کون کون سےملبوسات یہاں ملتے ہیں۔یہاں کپڑوں میں ڈریسز/ جمپ سوٹ، ٹاپس،شرٹس،کو آرڈ سیٹ،باٹم، جیکٹس/ بلیزر، سویٹر/ کارڈیگنزملتے ہیں۔ اس کے علاوہ ایکسیسریز می جویلری، بیلٹ، اسکارف،اسٹول اورخوشبوئیں بھی یہاں ملتی ہیں۔ ان کے ڈیزائن میں مغربی سہولت اور مشرقی نفاست کا ایسا امتزاج ہے جو کم ہی دیکھنے میں آتا ہے۔
اسٹورز
آج ملک بھر میں اس کے ۳۳۰؍ سےزیادہ اسٹور قائم ہوچکے ہیں جن میں سے ۱۰؍کے قریب اسٹور ممبئی اور آس پاس کے علاقوں میں موجود ہیں۔ ان میں ایک اسٹور لوئر پریل کے فنکس پلاڈیم مال میں ،کھار لنکنگ روڈ پر،کرلا کے فنکس مارکیٹ سٹی میں، نوی ممبئی کے سی ووڈ مال میں،ملاڈ کے اِن آربٹ مال میں،گوریگائوں کے ہائی وے پر واقع اوبرائے مال میں،ملاڈ کے لنک روڈ پر واقع انفنیٹی مال، کاندیولی کے گروویل مال اور تھانے میں اس کا ایک اسٹور موجود ہے۔