Inquilab Logo

مختلف اَوتار میں بالی ووڈپر کنگ خان کی بادشاہت برقرار

Updated: September 09, 2023, 11:03 AM IST | Shahebaz Khan | Mumbai

طویل عرصے بعد ایسی ہندی فلم آئی ہے جو انٹرٹینمینٹ اور ایکشن سے بھرپور ہے جسے پورے خاندان کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے۔

Shah Rukh Khan in Jawan.Photo. INN
شاہ رخ خان فلم ’جوان‘ میں۔ تصویر:آئی این این

جوان (Jawan)
اسٹار کاسٹ: شاہ رخ خان، نین تارہ، وجے سیتھوپتی، دپیکا پڈوکون، ثانیہ ملہوترہ، پریہ منی، سنیل گروور، ریدھی ڈوگرا وغیرہ
ہدایتکار: ایٹلی کمار

مصنف: سُمیت اروڑہ، ایٹلی، راما ناگریواسن

سنیماٹو گرافی: جی کے وشنو

موسیقار: انیرودھ روی چندر
 ایڈیٹر: انتونی ایل روبن 

فلمساز: گوری خان اور گورو ورما
ریٹنگ:  ****

ہندوستان کی شمال مشرقی سرحد پر واقع ایک گاؤں پر پڑوسی ملک کے سپاہی حملہ کردیتے ہیں جنہیں بچانے والا کوئی نہیں ہے۔ تبھی ایک ’’جوان‘‘ (شاہ رخ خان) نیم بے ہوشی کی حالت سے بیدار ہوتا ہے اور حملہ آوروں سے تنہا ہی لڑائی شروع کردیتا ہے۔ اس طرح یہ ’’جوان‘‘ گاؤں والوں کا مسیحابن جاتا ہے۔ ’’جوان‘‘ گاؤں والوں کو ادھ مری حالت میں ایک دریا میں ملا تھا جسے یاد نہیں ہے کہ وہ کون ہے۔ گاؤں کا ایک ۱۲؍ سالہ لڑکا ’’جوان‘‘ سے وعدہ کرتا ہے کہ وہ بڑا ہوکر اس کی یادداشت واپس لانے میں مدد کرے گا۔
چیف سمیت ۷؍ لوگوں کے ایک گروہ نےملک کے مختلف سیکٹر میں پھیلی بدعنوانیوں کا پردہ فاش کرنے اور مظلوموں کو ان کا حق دلانے کا بیڑہ اٹھایا ہے۔ چیف کا نام’’وکرم راٹھور‘‘ (شاہ رخ خان) ہے جبکہ گروہ کی ۶؍ لڑکیاں اس کام میں اس کی مدد کرتی ہیں۔اس گروہ کو گرفتار کرنے والے مشن کی سربراہ نرمدا (نین تارہ) ہیں۔ وجے سیتھو پتی (کالی) ملک کے امیر ترین بزنس مین ہیں جو وکرم راٹھور کے گروہ کی جانب سے نشان زد کئےجانے والے بدعنوان افسر یا سیاستداں کی مشکل سے نکلنے میں ہرممکن مدد کرتے ہیں۔
موضوع: فلم میں بدعنوانی اور عوام کی طاقت کو مرکزی حیثیت دی گئی ہے۔ مختلف سیکٹر میں جاری بدعنوانیوں اور اس کے پیچھے کار فرما سیاستدانوں اور افسروں کو سبق سکھانےنیز ان کے ظلم سے مظلوموں کو انصاف دلانے کیلئے وکرم راٹھور کا گروہ فعال ہے۔ 
ہدایتکاری: ایٹلی کمار جنوبی ہند کی فلم صنعت کے بڑے اور کامیاب ہدایتکار مانےجاتے ہیں ۔ انہوں نے ۴؍ فلمیں بنائی ہیں جن میں سے ایک بلاک بسٹر اور ۳؍ سپر ہٹ ہیں ۔ ’’جوان‘‘ میں ان کی ہدایتکاری کا الگ انداز نظر آیا ہے، اس طرح یہ بھی ان کے کریئر کی ایک بلاک بسٹر فلم ثابت ہوگی۔ انہوں نے فلم کی کہانی کو بہترین انداز میں عوام کے سامنے پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ 
اداکاری: اداکاری کے میدان میں شاہ رخ خان سپر اسٹار ہیں اور انہوں نے اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی نبھایا ہے۔ ایک ہی فلم میں اتنے سارے کردار ادا کرنا یقیناً ایک مشکل کام ہے لیکن کنگ خان نے انہیں اتنی آسانی سے پیش کیا ہے کہ محسوس ہی نہیں ہوتا کہ کوئی کردار کسی دوسرے کردار پر حاوی ہے۔ ایکشن ہو، کامیڈی ہو یا جذباتی منظر شاہ رخ خان ہر سین میں پرفیکٹ نظر آتے ہیں ۔ نین تارہ نے اپناکردار نبھانے کی بھرپور کوشش کی ہے۔ وجے سیتھوپتی نے ایک ظالم بزنس مین کا کردار بخوبی نبھایا ہے۔ فلم کے چھوٹے بڑے تمام اداکاروں نے اپنے کام کے ساتھ انصاف کیا ہے، خاص طور پر ثانیہ ملہوترہ،پریہ منی اور سنیل گروور۔ 
ایڈیٹنگ: فلم کی ایڈیٹنگ کافی دلچسپ ہے۔ ابتدائیہ، انٹرول اور کلائمیکس، تمام مناظر کو کافی اچھی طرح مربوط کیا گیا ہے۔ 
سنیماٹو گرافی (منظر نگاری): منظر نگاری اوسط سے تھوڑی بہتر ہے۔ مختلف مقامات کو من و عن پیش کیا گیا ہے۔
موسیقی: انیرودھ ایک نوجوان موسیقارہیں جنہوں نے کم وقت میں بڑے فلمسازوں اوراداکاروں کے ساتھ کام کیا ہے۔ انہوں نےپوری فلم کی موسیقی ترتیب دی ہے۔ بیک گراؤنڈ موسیقی کے ساتھ مناظر کا تال میل منفردہے جو فلم دیکھنے والے کے جذبات جھنجھوڑنے کیلئے کافی ہے۔ فلم کے چند مناظر میں ۸۰ء کے عشرے کے میوزک کو موسیقی کے نئے آلات کے ساتھ دلچسپ انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ یہی نہیں بلکہ متعدد مناظر ایسے ہیں جہاں آپ کو اطالوی اور ہسپانوی موسیقی بھی سنائی دے گی۔
 ’’جوان‘‘ نے اپنی ریلیز سے قبل ہی کئی ریکارڈ توڑ دیئے ہیں اور شاہ رخ خان، نین تارہ، وجے سیتھوپتی، دپیکا پڈوکون، ایٹلی کمار اور انیرودھ کے مداحوں کی بڑی تعداد آئندہ چند دنوں میں کئی ریکارڈ توڑنےکیلئےتیار ہے۔ بلاشبہ فلم کا موضوع ’موقع‘ کی مناسبت سے بالکل درست ہے۔یہی وجہ ہے کہ شاہ رخ خان نے کہا تھا کہ اس فلم سےسماج میں ایک اچھا پیغام جائے گا۔تاہم، فلم کی ہدایتکاری بالی ووڈ نہیں بلکہ جنوبی ہند کی فلموں کی طرز پر ہے۔ ایڈیٹنگ کافی چست کی گئی ہے تاکہ ناظرین کو بوریت نہ ہو۔ ہر منظر اہم ہے۔اگر کوئی منظر چھوٹ جائے تو اس بات کا قوی احساس ہوگا کہ کہیں کوئی خلش رہ گئی ہے اور آپ کے ذہن میں کئی سوال پیدا ہوجائیں گے۔ منظر نگاری مزید بہتر ہوسکتی تھی، خاص طور پر وژول افیکٹس۔ بعض جگہوں پر وی ایف ایکس کی خامی نظر آتی ہے۔متعدد مناظر کافی طاقتور ہیں ، خاص طور پر دپیکا پڈوکون (ایشوریہ) نے جاندار کردار نبھایا ہے۔ انیرودھ کی موسیقی بلاشبہ کمال کی ہے مگر بالی ووڈ مداحوں کیلئےنغمے زیادہ پرکشش نہیں ہیں ۔ فلم کے نغمے سپر ہٹ ضرور ہوئے ہیں لیکن نغمہ نگاری کافی کمزورہے۔تاہم، آخر میں اتنا ہی کہا جاسکتا ہے کہ اگر آپ کی شخصیت میں اتنی طاقت ہے کہ آپ عالمی سطح پر کروڑوں افراد کو نہ صرف تھیٹر میں لے آئیں بلکہ اپنی انٹری اور نغموں پر ناظرین کو بار بار رقص کرنے پر مجبور کردیں تو آپ یقیناً فلم شائقین کو ایک بلاک بسٹر فلم دے رہے ہیں جس میں سماج کو پیغام دینے کے ساتھ ایکشن اور انٹرٹینمینٹ بھی بھرپور ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK