Inquilab Logo

پیتل کھورا غار:اورنگ آباد میں واقع ایک اور دلکش غار

Updated: May 09, 2024, 12:21 PM IST | Mohammed Habib | Mumbai

اجنتا اور ایلورا کے مقابلے کم معروف ہیں مگر دلکش اور انتہائی قدیم غارہیں جو تعداد میں ۱۴؍ہیں اور ہر ایک اہم ہے۔

Stone carved pillars and cave entrances are visible. Photo: INN.
پتھر سے تراشے گئے ستون اور غاروں کے دروازے نظر آرہے ہیں۔ تصویر: آئی این این۔

تفریح کیلئے جب بھی غاروں کا ذکر ہوتا ہے تو سب سے پہلے اورنگ آباد میں واقع اجنتا اور ایلورا غاروں کا نام سامنے آتا ہے لیکن ایسا نہیں ہے کہ مہاراشٹر میں صرف یہی غارموجود ہیں بلکہ اورنگ آباد ہی میں ایک اور غار موجود ہے۔ پیتل کھورا نامی یہ غار حالانکہ اجنتا اور ایلورا کی طرح مشہور تو نہیں ہیں لیکن یہ بھی نہایت دلکش ہیں اور اپنے آپ میں قابل دید ہیں۔ 
غاروں کی تاریخ اور دلچسپ تفصیلات
مہاراشٹر کے قدیم ترین پیتل کھورا غار اورنگ آباد ضلع کے بھرمار واڑی گائوں کے قریب واقع چندورا پہاڑیوں میں واقع ہیں۔ تیسری صدی میں پہاڑوں کو کاٹ کر بنائے گئے یہ غاروں کا کمپلکس ستوہن دورحکومت کے مجسموں کا ایک بہت بڑا گروپ ہے۔ برازین گلین کے نام سے بھی مشہور یہ غار پہاڑوں کو کاٹ کر بنائے گئے ۱۴؍ تعمیرات پر مشتمل ہیں جو بہت ہی عمدہ تعمیراتی اسٹائل اور پینٹنگز پر مشتمل ہیں۔ ان ۱۴؍تعمیرات میں سے ۴؍ چیتیہ کی ہیں اور بقیہ ویہار سے تعلق رکھتی ہیں۔ 
پیتل کھورا کی تاریخ پہلی صدی سے ۵؍ویں صدی کے بیچ کی ہے یعنی اس دوران ان غاروں کو بنایا گیا ہوگا۔ اجنتا ایلورا کے مقابلے کم مشہور ان غاروں کو ۱۸۵۳ء میں دریافت کیا گیا تھا۔ ان غاروں میں چند خوبصورت پینٹنگز کے علاوہ جانوروں اور فوجیوں کے مجسمے موجود ہیں۔ انہیں بڑی تعداد میں موجود بسالٹ کی چٹانوں کو تراش کر بنایا گیا ہے۔ ان غاروں کو ۲؍گروپ میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ایک سے لے کر ۹؍غار پہلے گروپ میں آتے ہیں اور ۱۰؍ سے لے کر ۱۴؍ تک غار دوسرے گروپ میں شمار کئے جاتے ہیں۔ یہاں پہنچنے کیلئے آپ کو آبشار کے قریب بنی پتھر کی سیڑھیوں کو چڑھ کر پہنچنا ہوتا ہےجو یہاں کا نظارہ مزید دلکش بناتا ہے۔ اگر آپ اورنگ آباد جارہے ہیں تو پیتل کھورا کے غار ضرور دیکھنا چاہئے۔ 
اہم خصوصیات اور تفصیلات
پیتل کھورا غار جو کہ برازین گلین کے نام سے بھی مشہور ہیں چٹانوں کو تراش کر بنائے گئے نہایت شاندار غار ہیں۔ دروازے کے گارڈ یا دوارپل سے گزر کر آپ اہم داخلی دروازے تک پہنچتے ہیں جس میں ایک بڑی سی ٹیرس بالکنی کے ساتھ پتھر سے تراش کر بنائے گئے سانپ اور ہاتھی کے مجسمے ہیں۔ اس کے بعد سیڑھیاں ہیں جو آپ کو چیتیہ گرہ کے صدر دروازے تک لے جاتی ہیں۔ غاروں کا یہ کمپلیکس ویہار، دو غاروں اور استوپاپر مشتمل ہے۔ یہاں نایاب یکشا کے مجسمے موجود ہیں۔ یہاں آپ کو دلکش جانوروں، ہاتھیوں، کھڑکیوں اور متھن کےمجسمے دیکھنے کو ملیں گے۔ 
یہاں کے چند ستونوں پر گوتم بدھ کی تعلیمات کو پیش کرنے والی پانچویں صدی میں بنائی گئی چند دلکش پینٹنگز بھی دکھائی دیں گی۔ ان ۱۴؍غاروں میں ۴؍ چیتیہ گرہ، ایک استوپا، ایک اپسیدل اور ایک کمرہ اور باقی ویہار ہیں۔ پیتل کھورا غاروں میں بنائے گئے مجسمے ایسے ہی ہیں جیسے مدھیہ پردیش میں واقع سانچی غاروں، لوناولا میں واقع کارلا غاروں اور ناسک میں واقع پنڈائولینی غاروں میں ہیں۔ 
پیتل کھوراکے غارکیسے جائیں ؟
یہ غار مہاراشٹر کے کنڑ ضلع سے ۲۵؍کلومیٹر دور واقع ہیں۔ اورنگ آباد چالیس گائوں روڈ پر واقع یہ غار ایلورا غار سے ۳۸؍کلومیٹر دور ہیں۔ حالانکہ یہ اجنتا اور ایلورا غاروں سے کم مشہور ہیں لیکن یہاں بہت ہی خوبصورت مجسمےاور غار موجود ہیں۔ 
سڑک کے ذریعہ:یہاں جانے کیلئے ممبئی، پونے، شیرڈی، ناسک، احمد نگر، جلگائوں، احمد آباد، دھولیہ، حیدرآباد اور اورنگ آباد جیسے علاقوں سے بڑی تعداد میں اسٹیٹ ٹرانسپورٹ کی بسیں دستیاب ہوتی ہیں۔ یہ بسیں مہاراشٹر ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن(ایم ٹی ڈی سی) کے ذریعہ چلائی جاتی ہیں۔ آپ ان علاقوں سے بڑی تعداد میں اونگ آباد جانےبس میں سوار ہوکر بھی یہاں آسانی سے پہنچ سکتے ہیں۔ اورنگ آباد سے آپ ٹیکسی کے ذریعہ بھی پیتل کھورا پہنچ سکتے ہیں۔ 
ٹرین کے ذریعے:چونکہ اورنگ آباد دیگر متعدد شہروں سےبہت ہی اچھی طرح جڑا ہوا ہے۔ یہاں کیلئے ممبئی اور پونے سےبھی ٹرینیں دستیاب ہوتی ہیں جن کے ذریعہ آپ یہاں پہنچ سکتے ہیں۔ جلگائوں بھی یہاں کا قریب ترین ریلوے اسٹیشن ہے جو کہ ایلورا سے ۵۹؍کلومیٹر دور ہے۔ ممبئی سے اورنگ آباد کیلئے تپوون ایکسپریس اور دیوگری ایکسپریس روزانہ روانہ ہوتی ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK