Inquilab Logo Happiest Places to Work

رتناگری کاقلعہ:سمندر کے کنارے چٹان پر ایک مضبوط پناہ گاہ

Updated: June 05, 2025, 11:09 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai

اونچائی پر موجود قلعہ کےچوڑے دروازے اور کھڑکیاں تحفظ کا احساس دلاتی ہیں، دیواروں سے ٹکراتی سمندر کی لہریں اس کی دلکشی میں اضافہ کرتی ہیں۔

The Ratnagiri Fort can be seen perched atop the hill while the waves of the sea crash against it below. Photo: INN
پہاڑی کے اوپر واقع رتناگیری قلعہ دیکھا جاسکتا ہے جبکہ نیچے سمندر کی لہریں اس سے ٹکرارہی ہیں۔ تصویر: آئی این این

رتناگری قلعہ، جسے مقامی زبان میں رتن گڑھ کاقلعه بھی کہا جاتا ہے، مہاراشٹرکےساحل سے چند میٹر کی دوری پر واقع ایک قدیم اورمضبوط قلعہ ہے۔ یہ قلعہ سمندر کے کنارے پہاڑی پر کھڑا ہے، جو اسے ایک قدرتی دفاعی حیثیت بھی دیتا ہے۔ سمندر کی لہریں اس کی بنیادوں کو چھو رہی ہوتی ہیں اور یہ منظر اس قلعے کو ایک جادوئی، غیر معمولی رنگ دیتا ہے۔ 
تاریخی حیثیت
 یہ قلعہ بنیادی طور پر ساتویں صدی میں تعمیرکیاگیا تھا، اور اس کی اصل تاریخ ممکنہ طور پر بہمنی سلطنت کے دور سے بھی جڑی ہوئی ہے، جب یہ علاقہ تجارتی راستوں کی حفاظت کے لیے ایک اہم نقطہ تھا۔ بعدمیں، یہ قلعہ چھترپتی شیواجی مہاراج کے دور میں بھی اہم دفاعی مقام رہا۔ شیواجی کی حکمت عملی میں یہ قلعہ سمندری قزاقوں اور دشمنوں کی آمد و رفت کو روکنے کے لیے ایک مضبوط ڈھال تھا۔ 
تعمیراتی خصوصیت
 قلعے کی تعمیر میں پتھروں کی بڑی بڑی چٹانوں کا استعمال کیا گیا ہے، اور اس کے دفاعی حصے جیسے کہ اونچی دیواریں، چوڑے دروازے اور کھڑکیاں جو بندوقوں کے لیےمخصوص تھیں، آج بھی باقی ہیں۔ آج بھی یہ قلعہ بہت شاندار نظر آتا ہے۔ 
سمندر کا نظارہ
 یہاں سے سمندر کا نظارہ دل کو ایک عجیب طرح کی تسکین دیتا ہے — دور دور تک پھیلا ہوا نیلا پانی اور آسمان کا ملاپ۔ خاص طور پر سورج غروب ہوتے وقت یہ منظر شاعرانہ اور دلکش ہو جاتا ہے، جو کسی بھی فنکار یا ادیب کو اپنی تخلیقات کے لیے متاثر کر سکتا ہے۔ 
مقامی ثقافت 
 سیاح قلعے تک پہنچنے کے لیے قریب کی گلیوں اور پہاڑی راستوں سے گزرتے ہیں، جہاں مقامی لوگ اپنے روایتی ہنر، خاص طور پر ہاتھ سے بنی ہوئی مصنوعات، فروخت کرتے ہیں۔ اس قلعے کی سیر نہ صرف تاریخی معلومات کا خزانہ ہے بلکہ قدرتی مناظر اور مقامی ثقافت کے قریب جانے کا موقع بھی فراہم کرتی ہے۔ رتن گڑھ قلعہ کے گردو نواح میں بھی چھوٹے چھوٹے ساحل ہیں، جو تھکاوٹ کے بعد آرام کرنے اور سمندر کے شور میں کھو جانے کےلیے بہترین جگہ ہیں۔ یہاں کی ہوا میں سمندری نمکین خوشبو اور کھجورکے درختوں کی مہک ملتی ہے، جو ہر آنے والے کو اپنی طرف کھینچتی ہے۔ 
قلعہ میں جانے کے اوقات
 رتناگری قلعہ عام طور پر صبح۱۰؍سےشام۵؍بجے تک کھلا رہتا ہے۔ یہ اوقات موسم اور مقامی حکام کی ہدایات کے مطابق تبدیل ہو سکتے ہیں، اس لیے دورے سے پہلے تصدیق کرنا بہتر ہے۔ 
 یہاں کیسے جائیں ؟
 راتناگری قلعہ تک پہنچنا ایک دلکش سفر ہے جو آپ کو نہ صرف تاریخ کی گلیوں میں لےجاتا ہے بلکہ قدرتی مناظر سے بھی روشناس کراتا ہے۔ یہاں تک پہنچنے کے کئی متبادلات موجود ہیں۔ 
ٹرین سے: ممبئی کے مختلف اسٹیشنوں سے رتناگری کیلئے کئی ٹرینیں روانہ ہوتی ہیں۔ رتناگری ریلوے اسٹیشن شہر کے مرکز سے قریب ہے اور یہاں سے قلعہ تک پہنچنے کیلئے مقامی ٹرانسپورٹ ہے۔ 
بس کے ذریعہ : ممبئی سے رتناگری کے لیے کئی بس سروسز دستیاب ہیں۔ رتناگری بس اسٹینڈشہر کے مرکز سے قریب ہے اور یہاں سے قلعہ تک پہنچنے کے لیے مقامی ٹرانسپورٹ دستیاب ہے۔ 
سڑک کے ذریعہ : ممبئی سےرتناگری کافاصلہ تقریباً۳۳۰؍کلومیٹر ہے، جو تقریباً۶؍ تا۷؍گھنٹےکی ڈرائیو پر محیط ہے۔ ممبئی سےقومی شاہراہ نمبر ۶۶؍(ممبئی-گووا ہائی وے) کے ذریعے رتناگری پہنچا جا سکتا ہے۔ رتناگری پہنچنے کے بعد، رتناگری قلعہ تک پہنچنے کے لیے مقامی ٹرانسپورٹ یا ٹیکسی کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ 
شہر سے قلعہ تک :رتناگری شہر سے رتناگری قلعہ تک پہنچنے کے لیےتقریباً۴؍کلومیٹر کا فاصلہ ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK