اس فلم کو بنانے میں نہ ہی ہدایتکار اور نہ ہی اداکاروںنے کوئی محنت کی ہے،پرانے دور کی کہانی کو آج کے نئے دور میں پیش کردیا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: May 17, 2025, 12:00 PM IST | Mohammed Habib | Mumbai
اس فلم کو بنانے میں نہ ہی ہدایتکار اور نہ ہی اداکاروںنے کوئی محنت کی ہے،پرانے دور کی کہانی کو آج کے نئے دور میں پیش کردیا گیا ہے۔
رومیو ایس ۳ (Romeo S3)
اسٹارکاسٹ:ٹھاکر انوپ سنگھ، پلک تیواری، شاجی چودھری، سیمی جونز، سچن کھیڑکر، ذاکر حسین، اننت جوگ، راجیش کھٹر۔
ڈائریکٹر :گڈو دھنوا
رائٹر :شیلیش ورما
پروڈیوسر:جینتی لال گڈا، دھول گڈا، سنیل سینی، دلیپ بورکر
موسیقار:ہرشت سکسینہ، دلیپ سین، سمیر سین
سنیماٹوگرافی:راجو کے جی، مکیش شرما
ایڈیٹنگ:راہل گپتا، رتنیش پلودھر یادو
کاسٹنگ ڈائریکٹر:ہنومان سونی
آرٹ ڈائریکٹر:ورون کدم، رماکانت مہاجن
ریٹنگ: *
مراٹھی اور دیگر زبانوں کی فلموں میں کام کرچکےاداکار ٹھاکر انوپ سنگھ اب ہندی فلم میں بطور ہیرو پیش ہورہے ہیں۔ اس فلم کا نام ’رومیوایس۳؍‘ ہے۔ ٹھاکر انوپ سنگھ نےسوریہ کی تمل فلم ایس ۳؍ یعنی سنگھم ۳؍میں اہم کردار ادا کیا ہے جس کے تعلق سے کہا جارہا ہے کہ ان کی نئی فلم رومیو ایس۳‘مبنی ہے۔ پین اسٹوڈیو کے بانی اور ڈائریکٹر جینتی لال گڈا کو انوپ سنگھ کی صلاحیتوں پر بہت بھروسہ ہے اور وہ انہیں ہندی سنیما میں بطور ہیرو لانچ کرنے کے لیے کافی عرصے سےتیاری کر رہے ہیں۔ لیکن، ۲۰۲۵ءمیں ریلیز ہونے والی فلم ’رومیو ایس ۳‘موجودہ ناظرین کی پسند سےکم از کم ۳۰؍سال پیچھے ہے۔ یہ پچھلی صدی کے آخری عشرے میں بنی مسالہ ہندی فلم لگتی ہے۔
فلم کی کہانی
ساؤتھ سنیما سے متاثر ہو کر ہندی سنیما میں ایکشن فلمیں بنانے والوں کو اب تحقیق کرنے اور اپنی کہانیوں کے حوالے سے سامعین سےرائے لینے کی ضرورت ہے۔ ہالی ووڈ پہلے اس تعلق سے ریسرچ کی جاتی ہے کہ اگلے ۳؍تا ۴؍سال میں ناظرین کی پسند کیسی ہوسکتی ہے اس کے بعد ہی وہ اپنی فلموں کے تعلق سے اعلان کرتے ہیں۔ لیکن اس رحجان کا ہندوستان میں فقدان نظر آتا ہے۔ سوریہ کی تمل فلم ’ایس۳‘ ایک پولیس افسر کے گرد گھومتی ہےجو ایک انڈرورلڈ ڈان کی سرگرمیوں سےپردہ اٹھاتا ہے، جس میں ایک صحافی کواستعمال کیا جاتا ہے۔ ’رومیو ایس۳‘کی کہانی تقریباً ویسی ہی ہے۔ اس پر طرہ یہ کہ اسے صحیح ڈھنگ سے ہندی کےقالب میں بھی نہیں ڈھالا گیا ہے۔ ویسے توہندی بولنے والے دوسری زبانوں کی فلموں کا ڈب ورژن دیکھتے ہی رہتے ہیں لیکن جب وہ ہندی فلم دیکھتے ہیں تو اس سے موافقت تلاش کرتے ہیں جو اس فلم میں نظر نہیں آتی۔
ہدایت کاری
فلم ’رومیو ایس۳‘کے ہدایت کارگڈو دھنوا ہیں۔ جن لوگوں کو شاہ رخ خان کی پہلی ریلیز ہونے والی فلم ’دیوانہ‘یاد ہے، وہ جانتے ہوں گےکہ اس فلم کے پروڈیوسر گڈ دھنوا ہیں۔ ہندی سنیما کے لوگ گڈو کو دھرمیندر کے کزن بھائی کے طور پر جانتے ہیں۔ انہوں نے سنی دیول اور بوبی دیول دونوں کو لے کرفلموں کی ہدایت کاری کی ہے۔ فلم انڈسٹری میں ان کی ایک الگ قسم کی عزت ہے لیکن شاید نئے دور کےناظرین سے ان کا رابطہ اتنا زیادہ نہیں تھا۔ ان کی ہدایت کاری کا وژن اس فلم میں نظر نہیں آتا جیسا کہ لوگوں نےان کی فلموں جیسے ’۲۳؍مارچ ۱۹۳۱ء:شہید‘میں دیکھا ہے۔ ۲۰۱۵ءمیں ریلیز ہونے والی’رمتا جوگی‘کےبعد اب گڈو دھنوا نے اس فلم کی ہدایت کاری کی ہے۔ فلم میں ان کاکوئی اثرنہ نظر آناثابت کرتا ہے کہ اس فلم کا واحد مقصدٹھاکرانوپ سنگھ کوہندی فلموں میں بطور ہیرو لانچ کرنا تھا نہ کہ ایک اچھی تفریحی ہندی فلم بنانا۔
ادا کاری
فلم کی پہلی کمزور کڑی اس کے ہیرو ٹھاکر انوپ سنگھ ہیں۔ سوریہ نےاپنی فلم ’سنگھم‘میں جو داڑھی اور مونچھیں رکھی تھیں، اس فلم میں بھی تقریباً ویسی ہی ڈاڑھی اور مونچھیں استعمال کی گئی ہیں جس کے ساتھ ایئر فورس آفیسر ابھینندن وردھمان کو بعد میں دیکھا گیا تھا۔ صرف یہی حقیقت فلم کی مقبولیت کو ثابت کرتی ہے۔ انوپ نے اپنی مونچھوں کو بھی عجیب و غریب رکھنے کی کوشش کی ہے لیکن ایک بااثر شخص کو اپنی مونچھوں سے جو چمک ملتی ہے وہ یہاں پیدا نہیں ہوتی کیونکہ انوپ اپنی باڈی بلڈنگ سے اپنی چمک کو روشن کرنے کی کوشش کرتے نظر آتےہیں۔ اس کے علاوہ ان کا عجیب و غریب اوتار بھی ڈی سی پی سطح کے پولیس افسرکے لائق نہیں ہے۔ ہندی بولنے والے سامعین کے لیے ایک سینئرپولیس افسر کو ایسی چھوٹی موٹی حرکتیں کرتے دیکھنا کچھ عجیب محسوس ہوتاہے۔ انوپ رومانس میں بھی کمزور ہیں اور فلم میں ان پر زبردستی تھوپی گئی کامیڈی ناظرین کو بہت پریشان کرتی ہے۔
نتیجہ
اس فلم کے تعلق سے مجموعی طورپر اتنا ہی کہا جاسکتا ہے کہ ٹھاکر انوپ سنگھ کوہندی فلموں میں لانچ کرنے کیلئے جنوبی ہند کی ایک فلم کا سہارا لیاگیاہے۔ اس فلم میں ہدایت کاری، اداکاری اور دیگر تمام چیزوں کافقدان ہے، اس لئے اس پراپنا وقت برباد نہ کریں۔