Inquilab Logo Happiest Places to Work

لازوال جذبۂ محبت،الفاظ اور آواز کا دِل نشین اِمتزاج

Updated: July 17, 2023, 5:19 PM IST | Pradeep Niphadkar | Mumbai

انقلاب کا ایک اور نیا سلسلہ(۲۔ دوسری قسط) جس میں مراٹھی کے مشہو ر لوک گیتوں کا اردو ترجمہ پیش کیا جارہا ہے، خوشی کی بات ہے کہ قارئین اسے پسند فرمارہے ہیں

Photo : INN
تصویر : آئی این این

اِس ہفتے بھی تمام اہل اُردو کو میرا آداب۔ ابتداء میں آپ کو مشہور شاعر مخمورؔ دہلوی کا شعر یاد دلانا چاہتا ہوں جو خاصا مشہور ہے۔ وہ ہے: ’’محبت کیلئے کچھ خاص دل مخصوص ہوتے ہیں، یہ وہ نغمہ ہے جو ہر ساز پر گایا نہیں جاتا‘‘۔ اُردو زبان اپنے اندر اتنی وسعت اور ایسا ذخیرۂ الفاظ رکھتی ہے کہ بالخصوص شاعری میں ایک سے بڑھ کر ایک اچھوتا اور نازک خیال صرف دو مصرعوں میں بآسانی سما جاتا ہے۔ محبت جیسے  لازوال جذبے کی آفاقیت سے انکار ممکن نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ صرف اُردو نہیں بلکہ ہر زبان میں اس جذبے کے اظہار کیلئے کبھی شاعری اور کبھی نثر کا سہارا لیا گیا۔ چونکہ یہ کالم مراٹھی نغموں کیلئے خاص طور پر جاری کیا گیا ہے اس لئے مَیں مزید اظہار ِ خیال کے بجائے سیدھے موضوع پر آتا ہوں۔ مگر اس سے قبل قارئین کی  یاد دہانی کیلئے عرض ہے کہ پچھلے ہفتے جس گیت پر گفتگو ہوئی تھی وہ آنجہانی شانتا شیلکے کا لکھا ہوا بے حد مشہور نغمہ ’’می ڈولکر، ڈولکر، ڈولکر دریا چا راجا‘‘ تھا جس کے اُردو ترجمہ یا ترجمانی کو قارئین نے اس حد تک سراہا کہ اس کالم نگار کو کئی دن فون آتے رہے۔ یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ آج جس گیت کا انتخاب کیا گیا ہے اس میں محبت کی دُنیا کے دو جسموں کی داستان سنائی گئی ہے۔ نغمہ سنتے ہوئے ہر سامع اپنی محبت کے دور میں گم ہوجاتا ہے اور بہت کچھ یاد کرنے لگتا ہے۔ اس کے بول ہیں: دُھندی کڑیاننا، دُھندی پھولاننا‘‘۔ فلم ’’دھاکٹی بہین‘‘ (چھوٹی بہن) کے اس گیت کی موسیقی سدھیر پھڑکے (بابو جی) نے راگ یمن میں تیار کی تھی جسے آشا بھوسلے نے اس خوبصورتی سے گایا ہے کہ سننے والا بس سنتا ہی رہتا ہے۔ گیت لکھا ہے جگدیش کھیبڈکر جی نے جنہیں ہم خیام کی موسیقی میں ’’دی گریٹ مراٹھا‘‘ کے گیتوں میں سن چکے ہیں۔ کھیبڈکر (۱۰؍ مئی ۱۹۳۲ء تا ۳؍ مئی۲۰۱۱ء) کو  مراٹھی کی مشہور فلموں مثلاً پنجرا، سادھی مانسے، سامنا، چند ہوتا ساکشی لا اور اشٹ ونایک جیسی فلموں کے گیتوں کیلئے جانا جاتا ہے۔ اب آئیے گیت اور اُردو میں اس کی ترجمانی پر:
دُھندی کڑیاننا، دُھندی پھولاننا
شبد روپ آلے مُکیا بھاواننا
کلیوں کو نشہ سا ہوگیا ہے، پھولوں پر بھی خمار ہے، ہمارے احساس کو آج لفظ مل گئے ہیں یا یوں کہئے کہ خاموش جذبات کو الفاظ مل گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: برسات پر سیکڑوں نغمات ہیں مگر اس گیت کا کیا کہنا

تجھیا جیونی نیتی چی جاگ آلی
ماڑ رانی یا پریتی چی باگ آلی
سُٹے آج ماجھیا سکھا چا اُکھانا
تمہاری زندگی میں کچھ اچھا یا صحیح ہونے کی گھڑی آئی ہے (فلم کا ہیرو جیل سے آیا ہے اس لئے نیتی لفظ کا استعمال ہوا ہے جس کا معنی ہے صحیح وقت پر صحیح کام کرنے کا موقع)، اس زندگی کے صحرا میں محبت کا گلشن آگیا ہے، یہ بنجر زمین محبت کے گلشن میں بدل گئی ہے، ابھی تک میری سمجھ میں نہیں آیا تھا کہ خوشی کیا چیز ہے، میرے لئے تو وہ ایک معمہ یا پہیلی تھی۔ آج یہ معمہ حل ہوگیا ہے۔ 
 تجھا شبد کی تھیمب ہا امرتا چا
تجھا اسپرش کی ہاتھ ہا چاندنیا چا
اُگا لاجنیا چا کتی ہا بہانا
تمہارے الفاظ ہیں یا امرت کی بوند، تمہارا لمس ہے یا چاندنی کا ہاتھ، جان بوجھ کر شرمانے کا اب بہانہ کس لئے؟ 
چرنجیو ہوئی کتھا ملنا چی
ترشا واڑھتے ترپت یا لوچنانچی
یُگانچے مِڑاوے روپ یا شناننا
ہماری ملاقات کی کہانی اب امر ہوگئی ہے۔ آپ کو دیکھنے کے بعد آنکھیں خوشی سے بھر آئی ہیں اس کے باوجود آنکھوں کی پیاس بڑھ گئی ہے، اب اس ملاقات کے لمحات کو ایک دَور کا اعلیٰ درجہ مل جائے، یہی تمنا ہے۔ 
 گیت یہاں ختم ہوتا ہے مگر اس کالم نگار کی خواہش ہے کہ قارئین ترجمہ پڑھنے پر اکتفا نہ کریں بلکہ اس گیت کو یوٹیوب پر جاکر سنیں، اگر آپ پہلے سن چکے ہیں تو ترجمہ پڑھنے کے بعد اس گیت کا لطف دوبالا ہوجائے گا۔ اگر آپ کسی اور گیت کا ترجمہ چاہتے ہیں تو انقلاب کے وہاٹس ایپ نمبر پر لکھ بھیجیں، مَیں کوشش کرونگا کہ اُس گیت کو بھی ترجمہ کیلئے منتخب کروں۔

یہ بھی پڑھئے: مراٹھی کے غالبؔ سریش بھٹ کا یہ شوخ گیت ملاحظہ کریں

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK