Inquilab Logo Happiest Places to Work

دیویہ دیشمکھ نے شطرنج کے مقابلے میں خطاب جیت کر تاریخ رقم کردی

Updated: August 03, 2025, 1:02 PM IST | Ejaz Abdul Gani | Mumbai

دیویہ دیشمکھ نے شطرنج ورلڈ کپ میں کئی تجربہ کار حریفوں کو شکست دے کر عالمی سطح پر اپنے ساتھ ہی اپنی ریاست اور اپنے ملک کا نام روشن کیا ہے۔

Grandmaster Divya Deshmukh with her parents after the historic victory. Photo: INN.
تاریخی فتح کے بعد گرینڈ ماسٹر دیویہ دیشمکھ اپنے والدین کے ساتھ۔ تصویر: آئی این این۔

منزلکو پانے کیلئے سچی لگن کے ساتھ جدوجہد جاری رکھی جائے تو محنت ایک دن ضرور رنگ لاتی ہے۔ بین الاقوامی سطح پر شطرنج کی دنیا میں مہاراشٹر کی دیویہ دیشمکھ نے محنت و مشقت کے بوتے پر اس مقام کو حاصل کرلیا ہے جو بہت کم لوگوں کو نصیب ہوتا ہے۔ دیویہ دیشمکھ نے شطرنج ورلڈ کپ میں کئی تجربہ کار حریفوں کو شکست دے کر عالمی سطح پر اپنے ساتھ ہی اپنی ریاست اور اپنے ملک کا نام روشن کیا ہے۔ آیئے دیکھتے ہیں غیر اردو اخبارات نے دیویہ دیشمکھ کی بے مثال کامیابی پر کیا کچھ لکھا ہے۔ 
کسی کے سامنے ہار نہیں ماننے والی ایک لڑکی
مہاراشٹر ٹائمز( مراٹھی، ۳۰؍جولائی)
’’جب وہ چار سال کی تھیں تو اپنی بڑی بہن کے ساتھ بیڈمنٹن کھیلنے گئیں تاہم سب نے محسوس کیا کہ یہ لڑکی نہیں کھیل پائےگی۔ پھر اس کے والدین نےاسے شطرنج کی کلاس میں داخل کروایا۔ ڈاکٹر جوڑے کی اس بیٹی نے پھر اہل خانہ کو اپنےکھیل سے خوشگوار حیرت میں مبتلا کردیا۔ یہ کہانی تقریبا ۱۲؍ سال پہلے کی ہے۔ چنئی میں عالمی شطرنج چمپئن شپ کا مقابلہ ہندوستان کے وشواناتھن آنند اور ناروے کے میگنس کارلسن کے درمیان ہورہا تھا۔ اس موقع پرتمل ناڈو حکومت نے مختلف مقابلوں کا انعقاد کیا تھا۔ اس میں قومی سطح کے کھلاڑیوں کے درمیان بھی کئی مقابلے ہوئے تھے۔ ان میں ایک چھوٹی لڑکی نے فائنل مقابلہ جیت کر سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی تھی۔ اس چھوٹی لڑکی میں عاجزی تھی لیکن اس کے پاس بے پناہ اعتماد تھا۔ اس کا نام دیویہ دیشمکھ تھا۔ آج ایک دہائی کے بعد دیویہ نے شطرنج کا عالمی مقابلہ جیت لیا ہے۔ یہ مقابلہ جیتنے والی وہ ہندوستان کی پہلی خاتون بن گئیں۔ اس جیت کے ساتھ دیویہ نے احساس کروایا کہ `یہ تو آغاز ہے، اگلا مقصد اس سے بڑی فتح حاصل کرنا ہے۔ خود احتسابی اور اعتماد کا امتزاج بڑے کھلاڑی کی پہچان ہوتی ہے اور یہ دیویہ دیشمکھ میں صاف نظر آرہا ہے۔ دیویہ دیشمکھ اور کونیرو ہمپی کے درمیان میچ کا جائزہ لیتے ہوئے پیش گوئی کی گئی تھی کہ ہمپی اننگز کے آخری مرحلے میں دباؤ میں اچھا کھیلے گی اور یہ فیصلہ کن ثابت ہوگاتاہم دیویہ کے دھچکے سے ہمپی بیک فٹ پر چلی گئی۔ اس کی غلطیوں کا فائدہ دیویہ نے خوب اٹھایا۔ چند ماہ قبل ہمپی نے ورلڈ رپیڈ چمپئن شپ جیتی تھی۔ اس سے آپ تصور کرسکتے ہیں کہ دیویہ کے سامنے کتنا مشکل چیلنج تھا۔ ۸ ؍سال قبل کا ایک ویڈیو وائرل ہورہا ہے جس میں دیویہ دیشمکھ کہتی ہے کہ میں کسی کے خلاف کھیلنے سے نہیں ڈرتی اور میں آخر تک ہار نہیں مانوں گی۔ ‘‘
دیویہ دیشمکھ نے تاریخ مرتب کردی
نوراشٹر( مراٹھی، ۳۰؍جولائی)
’’اپنی لگن، مستقل مزاجی، محنت اور مہارت سے ناگپور کی بیٹی دیویہ دیشمکھ نے فیڈے ویمنز ورلڈ چمپئن شپ جیت کر تاریخ رقم کردی ہے۔ ۱۹؍ سالہ دیویہ نے ۳۸؍ سالہ کونیرو ہمپی کو ٹائی بریکر میں شکست دے کر کامیابی حاصل کی۔ فائنل راؤنڈ میں داخل ہونے سے پہلے ہمپی اور دیویہ دونوں کو چینی حریفوں سے سخت چیلنج کا سامنا کرنا پڑا۔ دیویہ نے ۲۰۲۴ء میں خواتین کے شطرنج اولمپیاڈ میں بھی طلائی تمغہ جیتا تھا۔ ہمپی نے اس مقابلے میں حصہ نہیں لیا تھا۔ سب کی نظریں جارجیا میں ہونے والے فائنل میچ پر تھیں۔ کلاسیکی طریقہ میں پہلا گیم ہارنے کے بعد بھی دیویہ نے ہمت نہیں ہاری اور ٹائی بریکر میں ہمپی کو شکست سے دوچار کیا۔ دیویہ کو شطرنج وراثت میں نہیں ملی۔ اس کے والدین ڈاکٹر ہیں، لیکن اس نے۵؍ سال کی عمر سے شطرنج کھیلنا شروع کیا۔ اس کے کوچ گرپریت سنگھ نے ۲۰۰۷ء سے تربیت دینا شروع کی۔ تقریباً ساڑھے۴؍ سال کی تربیت کے بعد وہ اعلیٰ سطح پر کھیلنے کیلئے تیار ہوئی۔ وہ اپنے صبر اور استقامت کے ساتھ آگے بڑھی۔ جب اس نے’شیو چھترپتی کریڈا پرسکار‘ جیتا تو ہر کوئی امید کرنے لگا کہ دیویہ بہت جلد بلندیوں تک پہنچ جائے گی۔ ہمپی جیسی تجربہ کار کھلاڑی کو شکست دے کر ورلڈ کپ جیتنا کوئی آسان کام نہیں ہے۔ ہمپی نے اپنی فطرت کے برعکس غیر ضروری خطرہ مول لینے اور پیادہ کو آگے بڑھانے کی غلطی کی۔ تیز رفتار میچ میں کھلاڑی بہت سی غلطیاں کرتے ہیں ایسے میں آخری غلطی فیصلہ کن ثابت ہوئی۔ ہمپی سمجھ رہی تھی کہ میچ ڈرا ہوجائے گا لیکن دیویہ نے اپنا دماغ پرسکون رکھا اور جیت گئی۔ اپنے جارحانہ کھیل کو جاری رکھتے ہوئے دیویہ تجربہ کار ہمپی کے سامنے ذرا بھی ڈگمگائی نہیں۔ عالمی تاریخ میں اب تک۴۳؍ خواتین گرینڈ ماسٹر بن چکی ہیں۔ اس مقابلے میں دیویہ نے ہمپی، ہریکا، تان ژونگی اور سوزینر جیسی ماہر خواتین کو شکست دی۔ اس جیت نے ثابت کردیا کہ شطرنج میں ہندوستان کا مستقبل روشن ہے۔ ‘‘
دیویہ نے شطرنج مقابلے میں ایک عظیم اضافہ کیا ہے
جن ستہ( ہندی، ۳۰؍جولائی)
’’کچھ برسوں سے ہندوستانی شطرنج سنہری دور سے گزررہی ہے اوراس نے عالمی سطح پر کئی مقابلوں میں اچھی شرکت درج کروائی ہے۔ اس سلسلے میں دویہ دیشمکھ نے پیر کو جارجیا میں کھیلے گئے فیڈے ویمنز ورلڈ کپ شطرنج مقابلے میں ایک عظیم اضافہ کیا ہے۔ صرف ۱۹؍ سال کی عمر میں دیویہ نے گرینڈ ماسٹر کا خطاب حاصل کرلیا ہے۔ اس مقابلے کے آغاز میں کسی کیلئے اس بارے میں سوچنا بھی مشکل تھا۔ اب دیویہ خواتین کا ورلڈ کپ جیتنے والی پہلی ہندوستانی خاتون ہیں۔ اس کے علاوہ وہ گرینڈ ماسٹر بننے والی چوتھی کھلاڑی ہیں۔ اس ٹائٹل میچ کو دو نسلوں کے درمیان جدوجہد کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ جس میں دیویہ نے اپنے سے دُگنی عمر کی تجربہ کار کونیرو ہمپی کو شکست دی۔ حالانکہ کے فائنل میں پہنچنے کے بعد ہمپی نے کہا تھا کہ فائنل میچ بہت مشکل ہوگاکیونکہ دیویہ نے اس ورلڈ کپ میں بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ ظاہر ہے دیویہ کی جیت کیلئے زمین پہلے سے ہی تیار ہوچکی تھی۔ ۴۵؍ ویں شطرنج اولمپیاڈ میں ہندوستان کو گولڈ میڈل دلانے میں دیویہ دیشمکھ نے اہم کردار ادا کیا تھا۔ اس جیت نے یقینی طور پر شطرنج کے مقابلوں کی عالمی بساط پر ہندوستان کی مضبوط جگہ بنا دی ہے۔ ‘‘
ہندوستانی شطرنج کا ایک عظیم جشن ہے
دی ہندوستان ٹائمز( انگریزی، ۳۰؍جولائی)
’’فیڈے ویمنز ورلڈ چمپئن شپ میں ہندوستان کی دو خواتین کے درمیان مقابلہ ہوا تھا، لیکن یہ مقابلہ ہندوستان میں شطرنج کے فروغ کیلئے سنگ میل ثابت ہوگا، اس کی توقع بہت کم لوگوں کو تھی لیکن دیویہ کی جیت نے اسے تاریخی اور یادگار بنا دیا۔ دیویہ دیشمکھ کی فتح اس بات کی علامت ہے کہ ہندوستان میں شطرنج کا انقلاب صنفی تقسیم سے بالاتر ہے۔ یہ کامیابی ان پیش رو کی کھلاڑیوں کی مرہون منت ہے جنہوں نے شطرنج کے مقابلوں میں نمایاں جیت حاصل کی۔ ۱۹۷۰ء کی دہائی میں روہنی، جینتی اور وسنتی نامی خواتین نے مردوں کے شانہ بشانہ قومی سطح کے مقابلے جیتے۔ کونیرو ہمپی نے محض ۱۵؍ سال کی عمر میں گرینڈ ماسٹر کا خطاب جیت کر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا تھا۔ دیویہ دیشمکھ کا عروج اور کامیابی اس جدید باب کا حصہ ہےجس نے ۲۰۲۴ء میں اولمپیاڈ میں گولڈ میڈل حاصل کیا تھا۔ دیویہ دیشمکھ کی جیت کو لیجنڈری وشواناتھن آنند نے ہندوستانی شطرنج کا ایک عظیم جشن قرار دیا ہے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK