مشہور ٹی وی میزبان اوپرا وانفرے کے پالتو کتوں میں سے ہر ایک کو ورثے میں ۲۴۹؍ کروڑ روپے ملیں گے جبکہ دنیا کا امیر ترین کتاگونتر ششم ہے جس کے اثاثوں کی مالیت ۴۰۰؍ ملین ڈالر ہے۔
EPAPER
Updated: August 03, 2025, 12:59 PM IST | Shahebaz Khan | Mumbai
مشہور ٹی وی میزبان اوپرا وانفرے کے پالتو کتوں میں سے ہر ایک کو ورثے میں ۲۴۹؍ کروڑ روپے ملیں گے جبکہ دنیا کا امیر ترین کتاگونتر ششم ہے جس کے اثاثوں کی مالیت ۴۰۰؍ ملین ڈالر ہے۔
اولیویا بینسن، میریڈتھ گرے اور بنجامن بٹن۔ اولیویا کے اثاثوں کی مالیت ۹۷؍ ملین ڈالر ( کم و بیش ساڑھے ۸؍ ارب روپے) اور بنجامن بٹن کے اثاثوں کی مالیت ۲۲؍ ملین ڈالر (کم و بیش ۲؍ ارب روپے) ہے۔ یہ جان کر آپ کو مزید حیرت ہوگی کہ ان کی مالکن کے اثاثوں کی مالیت ۹؍ ہزار ۱۶۴؍ کروڑ روپےہے۔ اہم سوال یہ ہے کہ یہ تینوں کون ہیں اور ان کی مالکن کون ہے؟ پہلی سطر میں درج ۳؍ نام، دراصل۳؍ بلیوں کے ہیں اور ان کی مالکن ہے دنیا کی ۳۵؍ سالہ معروف امریکی گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ۔ دنیا کا امیر ترین کتا (جرمن شیپرڈ) گونتر ششم ہے۔ یہ اطالوی انٹرپرینیور موریزیو میان کا پالتو کتا ہے جس کے اثاثوں کی مالیت ۴۰۰؍ ملین ڈالر ہے۔ یہ کتا نیٹ فلکس کی دستاویزی فلم ’’گونترس ملینس‘‘ میں بھی نظر آچکا ہے۔ یہاں دنیا کی مشہور ٹی وی میزبان اوپرا وانفرے کے پالتو کتوں کا ذکر بھی مناسب ہوگا جن میں سے ہر ایک کو ورثے میں ۲۴۹؍ کروڑ روپے ملیں گے۔ یہ ہے دنیا کی چند معروف شخصیات کے پالتو جانوروں کے مالی حالات۔
دورِ حاضر میں سوشل میڈیا کے ذریعے نہ صرف انسان راتوں رات اسٹار بن رہے ہیں بلکہ پالتو جانور بھی شہرت حاصل کررہے ہیں۔ ان کے ذریعے کمپنیاں اپنی مصنوعات کی تشہیر بھی کررہی ہیں جن کیلئے انہیں خطیر رقم ادا کی جارہی ہے۔ یہ جانور پُرتعیش زندگی گزار رہے ہیں۔ وہ لگژری کشتیوں اور قیمتی مصنوعات کے مالک بھی ہیں۔ برانڈیڈ کپڑے پہنتے ہیں اور آرائش کی گراں قدر اشیاء استعمال کرتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ سوشل میڈیا پر ان کے فالوورز لاکھوں میں ہیں۔ ان میں جیف پوم (Jiffpom)، نالہ کیٹ (Nala Cat) اور جونیپر فاکس (Juniper Fox) کے نام قابل ذکر ہیں۔ انہیں ’پیٹ انفلوئنسرز‘ (Pet Influencers) کہا جاتا ہے۔ جیف پوم، پامرانین نسل کا کتا ہے جس کے بارے میں سوشل میڈیا صارفین کا خیال ہے کہ اس کے پاؤں بہت خوبصورت ہیں۔ اس کے اثاثوں کی مالیت ۲۵؍ ملین ڈالر ہے۔ یہ کتا اپنے اگلے اور پچھلے پاؤں پر کھڑا ہوسکتا ہے، مون واک (مائیکل جیکسن کا مشہور رقص) کرسکتا ہے اور اسکیٹ بورڈ بھی چلا سکتا ہے۔ جیف پوم مختلف فلموں اور اشتہارات میں بھی نظر آچکا ہے۔ سوشل میڈیا پر ایسے ہی چند مشہور پالتو جانور ہیں، مثلاً ڈو دی ہگ، گرمپی کیٹ، لوکی دی وولف ڈوگ، اوریو، نکی اور ملی۔ یہ اپنے فالوورز کو تفریح فراہم کرتے ہیں اور اپنی چھوٹی چھوٹی حرکتوں سے ان کا دل موہ لیتے ہیں۔ یہ اشیاء و خدمات کی تشہیر بھی کرتے ہیں لیکن یہ اشیاء وخدمات پالتو جانوروں کے متعلق ہوتی ہیں۔
نالہ کیٹ اپنی نیلی آنکھوں کی وجہ سے سوشل میڈیا پر مشہور ہے۔ ۲۰۲۰ء میں گنیز ورلڈ ریکارڈز نے اسے دنیا کی سب سے زیادہ فالو کی جانے والی بلی قرا ردیا تھا۔ اور یہ فوربز ۲۰۱۷ء کی فہرست میں ’’ٹاپ انفلوئنسرز‘‘ (پالتو جانوروں ) کی فہرست میں بھی شامل تھی۔ اس کے اثاثوں کی مالیت ۸ء۴؍ ملین پاؤنڈس ہے اور یہ انسٹاگرام پر ایک تصویر شیئر کرنے کا ۱۲؍ ہزار پاؤنڈ (تقریباً ۱۴؍ لاکھ روپے) معاوضہ لیتی ہے، یعنی نالہ کیٹ کا معاوضہ سوشل میڈیا کے لاکھوں انفلوئنسرز کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس کا اپنا برانڈ ’’لو نالہ‘‘ (Love Nala) بھی ہے جس کے تحت بلیوں کا کھانا فروخت کیا جاتا ہے۔
کریئچر کمپینین کی ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ان پالتو جانوروں کی وجہ سے دنیا بھر میں پالتو جانوروں کا مارکیٹ تیزی سے وسیع ہورہا ہے۔ انہیں دیکھتے ہوئے لوگ پالتو جانور (جیسے بلی، کتا، پرندے، مچھلیاں وغیرہ) خرید رہے ہیں اور انہیں تربیت دے رہے ہیں کہ ان کا شمار بھی انفلوئنسرز میں ہونے لگے۔ اکنامک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ ۸؍ سال میں ہندوستان کا ’’پیٹ مارکیٹ‘‘ ۵؍ ہزار کروڑ روپے (۶۰۰؍ ملین ڈالر) کا ہوگیا ہے جو ۲۰۲۸ء تک ۱ء۲؍ بلین ڈالر (۱۰؍ ہزار کروڑ روپے) کا ہوجائے گا۔ جانوروں کے پالنے کے رجحان کے سبب ان کے کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات کی فروخت بھی بڑھی ہے۔ پالتو جانوروں کا مارکیٹ ۱۳ء۹؍ فیصد کے ساتھ ترقی کررہا ہے۔ نیسلے، مارس اور ہمالیہ جیسی بڑی کمپنیاں ان کی مصنوعات تیار کررہی ہیں۔ ہندوستان سمیت متعدد ممالک میں پالتو جانوروں کے کلینک بھی ہیں جہاں ان کی مختلف بیماریوں کا علاج کیا جاتا ہے اور وقت بہ وقت ویکسین بھی لگائی جاتی ہے۔
جو افراد پالتو جانور رکھتے ہیں، وہ کوشش کرتے ہیں کہ ان کے ساتھ ہی سفر کریں۔ اس لئے وہ ایسے ریستوراں اور کیفے، یا، تفریحی مقامات کا دورہ کرنے میں خوشی محسوس کرتے ہیں جو ’’پیٹ فرینڈلی‘‘ ہوں۔ اس طرح وہ اپنی تفریح کے ساتھ اپنے پالتو جانور کی بھی تفریح کا پورا خیال رکھتے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ اس شعبے میں بھی فوڈ کی مختلف اقسام ہے، نارمل فوڈ، پریمیم فوڈ، اور پریمیم پلس فوڈ۔ اب یہ فیصلہ انسان کو کرنا ہے کہ وہ اپنے پالتو جانور کیلئے کون سے ’’اسٹیج‘‘ کا کھانا افورڈ کرسکتا ہے۔ تشویشناک امر یہ ہے کہ پالتو جانوروں کے ذریعے لوگوں کو ان کی ’’حیثیت‘‘ سے آگاہ کروایا جارہا ہے، اور بعض معاملات میں انسان یہ محسوس کررہا ہے کہ اِن جانوروں کی زندگی اُن کی زندگی سے لاکھوں گنا بہتر ہے!