Inquilab Logo

پانچ بار کے ایم ایل اے مختار انصاری کے دادا مجاہد آزادی، نانا ہندوستانی فوج کے بریگیڈیر تھے

Updated: April 02, 2024, 3:24 PM IST | Qutbuddin Shahid | Mumbai

پانچ بار کے ایم ایل اے مختار انصاری کے دادا مجاہد آزادی، نانا ہندوستانی فوج کے بریگیڈیر اور چچا نائب صدرجمہوریہ تھے۔

Mukhtar Ansari. Photo: INN
مختار انصاری۔ تصویر : آئی این این

’’میں بیمار تھی، میرے پاس علاج کے پیسے نہیں تھے۔ تب میرا علاج مختار انصاری نے کروایا تھا۔ میں تو بچ گئی لیکن اب وہی نہیں بچا جو مجھے بچایا تھا۔ ‘‘
 ’’آپ پوچھتے ہو کہ میں اتنی دور سے مختار انصاری کے جنازے میں کیوں آئی؟ انہوں نے میری بیٹی کی شادی کروائی تھی۔ میں قرض نہیں چکا سکتی تو کیا جنازے میں بھی نہیں آتی۔ ‘‘
 ’’مختار انصاری پولیس والوں کیلئے مافیا ہوں گے، حکومت کیلئے ہوں گے، میڈیا والوں کیلئے ہوں گے لیکن ہم لوگوں کیلئے تو وہ بھگوان تھے۔ ‘‘
  یہ اوراس طرح کے نہ جانے کتنے بیانات ہیں جو یہ ثابت کرتے ہیں کہ مختار انصاری پر پولیس اور حکومت کی جانب سے جو الزامات عائد کئے گئے ہیں، وہ درست ہوسکتے ہیں لیکن اس کے علاوہ بھی ان کی زندگی کا ایک پہلو تھا۔ یہی وجہ ہے کہ بہت ساری پابندیوں کے باوجود ان کے جنازے میں عوام کا ایک ازدحام تھا، جس میں مرد بھی تھے اور خواتین بھی، مسلمان بھی تھے اور ہندو بھی۔ اس حقیقت کے باوجود کہ ان پر ۵۰؍ سے زائد مقدمات تھے جن میں کچھ سنگین نوعیت کے بھی تھے، یہ تمام لوگ کئی کلومیٹر پیدل چل کر وہاں پہنچے تھے۔ مختار انصاری کی موت کا صدمہ ان کے چہروں پر صاف محسوس ہوتا تھا۔ فی الحال ہم ان کے ان اچھے یا برے پہلوؤں پر گفتگو نہ کرتے ہوئے زیر نظر مضمون میں صرف ان کے خاندانی کوائف کے بارے میں جاننے کی کوشش کریں گے۔ 
 مختار انصاری کی پیدائش۳۰؍ جون۱۹۶۳ء کو غازی پور کےایک معزز خاندان میں ہوئی تھی۔ ان کے والد سبحان اللہ انصاری ایک صاف ستھری شبیہ کے مالک تھے۔ غازی پورکی بلدیاتی سیاست میں وہ طویل عرصے تک سرگرم رہے۔ گلشن ہند کی آبیاری میں مختارکے خاندان کی خدمات بہت اہم ہیں۔ ان کے دادا ڈاکٹر مختار احمد انصاری مجاہد آزادی تھے۔ ان کے نانا بریگیڈیئرعثمان ہندوستانی فوج کے ایک اعلیٰ افسراور ان کے رشتے کے چچا حامد انصاری ملک کے نائب صدر جمہوریہ تھے۔ 

یہ بھی پڑھئے: موجودہ حالات میں مسلمان انفرادی طور پر زکوٰۃ کے اجتماعی نظم کا حصہ کیسے بنیں؟

ڈاکٹر مختار احمد انصاری:
  قومی سیاست میں مختارانصاری کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ وہ ۱۹۲۰ء میں مسلم لیگ اور ۱۹۲۷ء میں کانگریس کے سربراہ رہے۔ ان کا شمار جامعہ ملیہ اسلامیہ کے بنیاد گزاروں میں ہوتا ہے۔ ۱۹۲۸ء سے اپنی زندگی کے آخری سانس تک یعنی ۱۹۳۶ء تک جامعہ ملیہ اسلامیہ کے چانسلر بھی رہے۔ مہاتماگاندھی کے قریبی ساتھیوں میں ان کا شمار بھی ہوتا تھا۔ تحریک آزادی میں سرگرم رہنے کی وجہ سے کئی بارجیل بھی گئے۔ 
 بریگیڈیئر محمد عثمان:
 مختار انصاری کے نانا محمدعثمان آزادی سے قبل ہی بریگیڈیئر بن گئے تھے۔ تقسیم ہند کے بعد ان کے پاس پاکستان جانے کا موقع تھا۔ محمد علی جناح اور پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کی طرف سے ان کیلئے اچھی پیشکش بھی تھی لیکن انہوں نے مادر وطن کی حفاظت کو اپنی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے پاکستان کی پیشکش کو مسترد کردیا۔ ہندوستان پاکستان کے درمیان پہلی جنگ میں انہوں نے زبردست بہادری کا مظاہرہ کیا تھا اور جام شہادت نوش کیا تھا۔ اس کی وجہ سے انہیں ’مہاویر چکر‘ سے نوازا گیا تھا۔ اس کے بعد سے انہیں ’نوشیرا کا شیر‘ کہا جانے لگا تھا۔ ان کے آخری رسومات میں وزیراعظم پنڈت جواہر لال نہرو سمیت ملک کی بہت ساری مقتدر شخصیات نے شرکت کی تھی۔ ۳؍ جولائی ۱۹۴۸ء کو جس وقت وہ شہید ہوئے تھے، ان کی عمر محض ۳۶؍ سال تھی۔ 
محمدحامد انصاری:
 سابق نائب صدرجمہوریہ محمدحامد انصاری رشتے میں مختار انصاری کے چچا لگتے ہیں۔ نائب صدر کے عہدے کو رونق بخشنے سے قبل وہ مختلف ملکوں میں ہندوستان کے سفیر رہے۔ پدم شری کے اعزاز سے سرفراز کئے گئے حامد انصاری علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر بھی رہے۔ 
 ان کے علاوہ خود مختار انصاری نے ۵؍ مرتبہ ایم ایل اے کا الیکشن جیتنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ ان کے بڑے بھائی افضال انصاری ۵؍ مرتبہ اسمبلی کے اور دو مرتبہ لوک سبھا کے رکن رہے ہیں اور ایک بار پھر لوک سبھا کیلئے سماجوادی پارٹی کے امیدوار ہیں۔ مختار انصاری کے بھائیوں میں سب سے بڑے صبغت اللہ انصاری محمدآباد اسمبلی حلقے سے ۲؍ بارایم ایل اے رہ چکے ہیں جبکہ ۲۰۲۲ء سے اس حلقے کی نمائندگی ان کے بیٹے صہیب انصاری کررہے ہیں۔ 
 مختار انصاری کے بیٹےعباس انصاری جو فی الحال غیر قانونی ہتھیار رکھنے کے جرم میں جیل میں ہیں، مئو حلقے کے رکن اسمبلی ہیں۔ اس کے علاوہ عباس انصاری گولڈ میڈلسٹ ایتھلیٹ بھی ہیں اور جونیئر ہندوستانی نشانے بازی ٹیم کے کپتان بھی رہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK