• Mon, 15 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

چند منٹ میں مکمل ڈراما،چند سیکنڈ میں ٹرننگ پوائنٹ اور فون کی اسکرین پر پوری دنیا

Updated: December 14, 2025, 12:36 PM IST | Shahebaz Khan | Mumbai

ایسے کئی ایپس اور فارمیٹ ہیں جہاں عام طور پر ۳۰؍ سیکنڈ سے ۵۳؍ منٹ تک کے مختصر مگر مکمل کہانی والے ویڈیوز ہوتے ہیں، انہیں مائیکرو ڈراما، مائیکرو سیریز یا مختصر کہانیاں کہا جاتا ہے۔

Photo: INN.
تصویر: آئی این این۔

ٹک ٹاک، یوٹیوب شارٹس، انسٹاگرام ریلز، کے وائی، ڈِوین، ایم ایکس ٹکا ٹک، جوش اور موج وغیرہ جیسے ایپس سے آپ یقیناً واقف ہوں گے۔ اسی طرح ’مسٹر پرفیکٹ اینڈ مس آلموسٹ‘، ’انسٹا میلینئر‘، ’مس میچڈ مومنٹس‘ اور’پیار کا پنچ‘ وغیرہ کے متعلق بھی آپ نے سنا ہوگا۔ اول الذکر ایسے ایپس یا فارمیٹ ہیں جہاں عام طور پر ۳۰؍ سیکنڈ سے ۵۳؍ منٹ تک کے مختصر مگر مکمل کہانی والے ویڈیوز (جن کا ذکر دوسرے جملے میں ہے) ہوتے ہیں۔ انہیں مائیکرو ڈراما، مائیکرو سیریز یا مختصر کہانیاں کہا جاتا ہے۔ 
چند سال پہلے تک ہم میں سے اکثر لوگ شام کے بعد ٹی وی کے سامنے بیٹھ کر ایک گھنٹے کا ڈراما یا ہفتے میں ایک بار آنے والی کوئی سیریز دیکھتے تھے۔ گھر کے بڑے ہوں، بچے ہوں یا نوجوان، سبھی ٹی وی کے سامنے بیٹھ جاتے اور سیریلز سے لطف اندوز ہوتے، لیکن آج صورتحال بدل چکی ہے۔ اب سفر کے دوران، چائے کی قطار میں کھڑے کھڑے، یا رات سونے سے پہلے موبائل فون پر تین سے پانچ منٹ کے ’مائیکرو ڈرامے‘ لاکھوں لوگ دیکھ رہے ہیں۔ یہ تبدیلی صرف ہماری تفریحی عادتوں میں نہیں آئی بلکہ اس نے عالمی اور ہندوستانی میڈیا انڈسٹری کے کاروباری ماڈل کو بھی ’کچھ الگ کرنے‘ پر مجبور کردیا ہے۔ 
مائیکرو ڈراما دراصل وہ مختصر ویڈیوز ہیں جو ایک مکمل کہانی کو چند منٹوں میں سمیٹ لیتے ہیں۔ چین، کوریا اور جنوب مشرقی ایشیا میں یہ فارمیٹ چند برسوں میں اربوں ڈالر کی مارکیٹ بن چکا ہے۔ چین کی شارٹ ویڈیو انڈسٹری میں مائیکرو سیریز کا سالانہ منافع ۵؍ سے ۷؍ ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے جہاں روزانہ کروڑوں ناظرین ان کہانیوں کو اسکرول کرتے ہوئے دیکھ لیتے ہیں۔ عالمی او ٹی ٹی پلیٹ فارمز بھی اب اس دوڑ میں شامل ہو رہے ہیں کیونکہ نوجوان نسل مختصر مگر تیز رفتار کہانیوں کو ترجیح دے رہی ہے۔ ہندوستان میں اس رجحان نے ۲۰۲۱ء کے بعد زور پکڑا۔ جس ملک میں پہلے ہی دنیا کے سب سے زیادہ موبائل ڈیٹا صارفین موجود ہوں، وہاں مائیکرو ڈرامے ایک فطری کامیابی تھے۔ یہاں کا او ٹی ٹی مارکیٹ ۲۰۲۵ء تک ۱۲؍ سے ۱۵؍ ارب ڈالر تک پہنچنے کی امید کی جا رہی ہے جس میں مختصر کہانیوں کا حصہ تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ مائیکرو ڈراما نشر کرنے والے ایپس نے مختصر ویڈیوز کے ذریعے ناظرین کی ایک نئی نسل پیدا کی ہے، جو موبائل پر چند منٹ کی تفریح کو پورے ڈرامے سے زیادہ دلچسپ پاتی ہے۔ 
مائیکرو ڈرامے ٹی وی چینلز کو زبردست ٹکر دے رہے ہیں۔ ٹی وی چینلز کو اندازہ ہوچکا ہے کہ نوجوان اب طویل کہانیوں میں کم دلچسپی رکھتے ہیں۔ اسی لئے کئی چینلوں نے اپنے مشہور ڈراموں کے ’مائیکرو کٹ‘ جاری کرنے شروع کئے ہیں تاکہ وہ سوشل میڈیا پر نئے ناظرین کو حاصل کرسکیں۔ او ٹی ٹی پلیٹ فارمز کیلئے بھی یہ خطرہ ہیں۔ چھوٹے ڈرامے کم بجٹ میں بنتے ہیں اور ان کی ویورشپ زیادہ ہے جبکہ برانڈز مختصر ویڈیوز پر زیادہ اشتہارات دینے کو تیار ہیں۔ ایک دلچسپ تبدیلی یہ بھی دیکھی جارہی ہے کہ بڑے پروڈکشن ہاؤس اپنی ویب سیریز کے ساتھ ۳۰؍ سے ۶۰؍ سیکنڈ کے ’ہُک ویڈیوز‘ بنانے لگے ہیں جو خالصتاً مائیکرو ڈرامے کی تکنیک سے متاثر ہیں۔ یعنی مائیکرو فارمیٹ نے کہانی بیان کرنے کا انداز ہی بدل دیا ہے۔ اس کا مطلب ہے اب ہر چیز تیز رفتار، جذباتی طور پر فوراً جکڑنے والی اور موبائل فرینڈلی ہونی چاہئے۔ 
مائیکرو ڈرامے دو بڑے ذرائع سے کماتے ہیں :(۱) مائیکرو ڈرامے برانڈز کیلئے سستا اور مؤثر ذریعہ بن چکے ہیں۔ (۲) پیڈ ایپی سوڈ ماڈل چین میں عام ہے اور ہندوستان میں اب ابھرتا ہوا رجحان ہے، جس میں صارف چند روپے دے کر اگلا ایپی سوڈ دیکھتا ہے۔ ہندوستان میں اشتہارات والا ماڈل زیادہ مقبول ہے۔ سرمایہ کار مائیکرو ڈراموں کو مستقبل کا ’ڈجیٹل ٹی وی‘ قرار دے رہے ہیں۔ خیال رہے کہ ہمارے ملک کی ۷۰؍ فیصد سے زائد آبادی موبائل فون پر انٹرنیٹ استعمال کرتی ہے جس میں ۱۸؍ سے ۳۰؍ سال کے نوجوانوں کا حصہ سب سے زیادہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھل رہے ہیں۔ کئی اسٹارٹ اَپس مائیکرو سیریز پروڈکشن میں داخل ہو چکے ہیں، اور بعض بڑے او ٹی ٹی پلیٹ فارم نے بھی مختصر فارمیٹ کیلئے خصوصی بجٹ مختص کیا ہے۔ 
اگرچہ یہ مارکیٹ ٹی وی یا او ٹی ٹی جتنا بڑا نہیں، مگر اس کی ترقی کی رفتار حیران کن طور پر تیز ہے۔ اندازہ ہے کہ ہندوستان کی مجموعی ڈجیٹل انٹرٹین منٹ مارکیٹ میں مائیکرو ڈراموں کا حصہ ۲۰۲۳ء میں تقریباً ۷؍ سے ۱۰؍ فیصد تھا جو ۲۰۲۵ء تک ۱۵؍ سے ۲۰؍ فیصد تک پہنچ سکتا ہے۔ ذہن نشین رہے کہ یہ اضافہ اسی وقت ممکن ہوا جب صارفین کی توجہ کا دورانیہ کم ہوا، ڈیٹا سستا ہوا، اور ویڈیو اسٹریمنگ پہلے سے زیادہ آسان ہوگئی۔ مختصر فارمیٹ کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ اس میں علاقائی زبانوں کو تیزی سے پذیرائی مل رہی ہے۔ تمل، بنگالی، مراٹھی، اور اب اُردو میں بھی مائیکرو ڈرامے بن رہے ہیں۔ یہ رجحان مقامی معیشت اور میڈیا انڈسٹری کو نئی تخلیقی راہیں دے رہا ہے۔ 
میڈیا ماہرین کہتے ہیں کہ مائیکرو ڈرامے وہی انقلاب لا رہے ہیں جو کبھی یوٹیوب اور پھر او ٹی ٹی نے لایا تھا۔ کہانی تو وہی ہے، انسان جذبات دیکھنا چاہتا ہے، نئی دنیاؤں میں جھانکنا چاہتا ہے، لیکن اب اسے یہ سب کچھ فوری طور پر چاہئے۔ وہ انتظار نہیں کرنا چاہتا۔ چند منٹ میں مکمل ڈراما، چند سیکنڈ میں ٹرننگ پوائنٹ، اور فون کی اسکرین پر پوری دنیا۔ یہی وجہ ہے کہ مائیکرو ڈراما مارکیٹ صرف تفریح کے انداز ہی کو نہیں بلکہ سرمایہ کاری، مارکیٹنگ، اشتہارات اور پوری تفریحی معیشت کو ایک نئی شکل دے رہا ہے۔ اس کا دَور شاید چند قدم کی دوری پر ہے مگر اس میں امکانات طویل مدتی ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK