Inquilab Logo

سال۲۰۱۱ء کی فرانسیسی فلم کے ری میک میں شاہد کپور کا جلوہ

Updated: June 10, 2023, 1:03 PM IST | Shahebaz Khan | Mumbai

رونیت رائے ، شاہد کپور اور راجیو کھنڈیلوال نے بہترین اداکاری کی ہے لیکن فلم کی کہانی کمزور ہے اور متعدد مکالمے غیر ضروری ہیں

In a scene from the movie "Bloody Daddy", Shahid Kapoor can be seen in the role of Sumer Azad
فلم ’’بلڈی ڈیڈی‘‘ کے ایک منظر میں شاہد کپور کو سُمیر آزاد کے کردار میں دیکھا جاسکتا ہے

دہلی کےمشہور سیون اسٹار ہوٹل ایمیرالڈ اٹلانٹس میں شام، رات میں تبدیل ہوگئی ہے اور رات کافی طویل محسوس ہورہی ہے۔ محکمۂ نارکوٹکس کا انسپکٹر سُمَیر آزاد (شاہد کپور) اپنے بیٹے کو ڈرگ مافیا کے اہم رکن سکندر چودھری (رونیت رائے) کی گرفت سے آزاد کروانے کیلئے تگ و دو کررہا ہے۔ ۲؍ گھنٹے کی اس فلم میں ہوٹل کے کلب سے لے کر اسٹور روم تک، تقریباً ہر حصے کا احاطہ کیا گیا ہے۔ سنجے کپور نے مافیا باس، راجیو کھنڈیلوال نے انسپکٹر سمیر اور ڈائنا پینٹی (ادیتی) نے سمیر کی اسسٹنٹ کا کردار ادا کیا ہے۔ پولیس ڈرگ ریکٹ کا پردہ فاش کرنے کی کوشش میں ہے جبکہ سُمَیرآزاد اپنے بیٹے کو صحیح سلامت ہوٹل سے نکالنا چاہتا ہے۔
موضوع: فلم کی کہانی کےمطابق کووڈ۱۹؍ کی دوسری لہر کے بعد جب لاک ڈاؤن کانفاذ ہوا، تب ملک میں جرائم کی شرح بڑھ گئی تھی۔ منشیات پانی کی طرح بہہ رہی تھی۔ ایسے میں محکمۂ نارکوٹکس، ڈرگ مافیا کا پردہ فاش کرنے کی کوشش میں ہے اور اس بات کا بھی پتہ لگانا چاہتا ہے کہ کون سا سرکاری افسر ڈرگ ڈیلروں کے ساتھ کام کررہا ہے۔ 
ہدایتکاری: علی عباس ظفر بالی ووڈ کے مشہور ہدایتکاروں میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے سلطان، بھارت،غنڈے اور ٹائیگر زندہ ہےجیسی فلموں کی ہدایتکاری کے فرائض انجام دیئے ہیں لیکن ’بلڈی ڈیڈی‘ کی ہدایتکاری زیادہ متاثر کن نہیں ہے البتہ چند مناظر اچھی طرح فلمائےگئے ہیں۔ جیسے کہ فلم کا ابتدائی سین ہے جس میں سُمَیر منشیات سے بھر ا بیگ لے لیتا ہے جو سکندر چودھری کی ملکیت ہے۔ اسے پانے کیلئے وہ سُمَیرکے بیٹے کو اغوا کرلیتا ہے۔
اداکاری:شاہد کپور، رونیت رائے اور راجیو کھنڈیلوال نے شاندار اداکاری کی ہے۔ فلم دیکھنے پر محسوس ہوتا ہے کہ سکندر چودھری کاکردار رونیت رائے سے بہتر کوئی ادا نہیںکرسکتا تھا۔ فلم میں جن اداکاروں نے کیمرے کا سامنا کیا ہے، سبھی نے اپنا کردار بخوبی نبھایا ہے۔ اداکاری کے زمرے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی ہے۔ 
ایڈیٹنگ: فلم کی ایڈیٹنگ میں کوئی خامی نظر نہیں آتی مگر کئی مناظر ایسے ہیں جن سےمتعلق پہلے ہی اندازہ ہوجاتا ہے کہ آئندہ چندمنٹوںمیں کیا ہوگا۔ کئی مناظر اچانک کٹ جاتے ہیں جبکہ بیک گراؤنڈ موسیقی بھی کئی طرح سے ادھوری معلوم ہوتی ہے۔
سنیماٹو گرافی(منظر نگاری): منظر نگاری اچھی ہے۔ دہلی کی سڑکوں اور ہوٹل کے اندرونی حصوں کو بہترین انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ کچن ہو یا اسٹور روم، ہر جگہ وہاں کے ضروری لوازمات نظر آتےہیں البتہ پولیس اسٹیشن کوئی کارپوریٹ دفتر معلوم ہوتا ہے۔
موسیقی: متعدد جگہوں پر موسیقی کافی خوبصورت ہے۔ اسے ہالی ووڈ اور بالی ووڈ میوزک کا فیوژن کہا جاسکتا ہے۔ ایک دو منظر ایسے ہیں جہاں فرانسیسی طرز کی موسیقی ہے۔ فلم کے نغمے متاثر کن نہیں ہیں۔تاہم، بادشاہ کا نغمہ نوجوانوں کو ضرور پسند آئے گا۔ چونکہ یہ ایکشن فلم ہے اس لئے تیز موسیقی کا زیادہ استعمال کیا گیا ہے۔ 
 بلڈی ڈیڈی ۲۰۱۱ء میں ریلیز ہوئی فرانسیسی فلم ’’سلیپ لیس نائٹ‘‘ کا ریمیک ہے جبکہ اس فلم کا تمل اور تیلگو ریمیک ’’تھونگا وانم‘‘ ۲۰۱۵ء میں بن چکا ہے جس میں کمل ہاسن نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ دونوں ہی فلمیں ہندی ورژن میں دستیاب ہیں، ایسے میں فلمسازوں نے بلڈی ڈیڈی بنا کر یقیناً ہمت والا کام کیا ہے۔ بالی ووڈ میں فلموں کے ریمیک اور ان کے فلاپ ہونے کا سلسلہ برسوں سے جاری ہے۔غالباً یہی وجہ ہے کہ بڑے اداکاروں کی اداکاری سے سجی اس فلم کو تھیٹرمیں نہیںاو ٹی ٹی پر ریلیز کیا گیا ہے۔ 
 بلڈی ڈیڈی کو دیکھ کرایسامحسوس ہوتاہےجیسے کہ ہیرو (شاہد کپور)کوایک منزل سے دوسری منزل تک پہنچنا ہے اور وہاں تک پہنچنے کیلئے وہ درمیان میں آنے والی تمام چیزوں کو نیست و نابود کرتا جارہاہے۔ منزل تک پہنچے کیلئے وہ ہر حربہ آزما رہا ہے۔ انٹروَل کے بعد شاہد کپور بالکل ’’جان وِک‘‘ کے انداز میں ایکشن کرتے نظر آتے ہیں۔ ایسے سین بھی ہیں جنہیں دیکھ کر یہی لگتا ہے کہ انہیں جان وِک سے متاثر ہو کر فلمایا گیا ہے۔ لیکن چند ایکشن مناظر ایسے ہیں جنہیں دیکھ کر آپ دم بخود رہ جائیں گے۔ فلم کے متعدد مناظر اوریجنل فلم سلیپ لیس نائٹ سے جوں کا توں کاپی کرلئے گئے ہیں حتیٰ کہ کیمرہ اینگل بھی وہی رکھا گیا ہے۔ ڈائنا پینٹی جیسی باصلاحیت اداکارہ کے فن کے ساتھ بالکل انصاف نہیں کیا گیا ہے۔ ہوٹل میں شادی کی شاندار تقریب چل رہی ہے لیکن مہمانوں کو اندازہ نہیں ہے کہ ان کے درمیان انسانوں کا قتل کیا جارہا ہے۔ اسے ایک مکمل فلم بالکل نہیں کہا جاسکتاکیونکہ کئی سوالوں کے جواب تشنہ رہ گئے ہیں، اور فلمسازوںنےاس جانب توجہ دینے کی ضرورت محسوس نہیں کی ہے البتہ شاہد کپور اور رونیت رائے کی اداکاری اور فلم میں رونما ہونے والے واقعات آپ کو اکتاہٹ کا شکار نہیں ہونے دیں گے۔
 اگر آپ نے ’’سلیپ لیس نائٹ‘‘ یا ’’تھونگا وانم‘‘ نہیں دیکھی ہے تو ’’بلڈی ڈیڈی‘‘ دیکھ سکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK