Inquilab Logo

سوشل میڈیا شاپنگ؛ کیا شاپنگ کرنے کا رجحان تبدیل ہورہا ہے؟

Updated: December 04, 2021, 8:13 PM IST | Shahebaz Khan | Mumbai

وہاٹس ایپ، فیس بک، انسٹا گرام اور اسنیپ چیٹ پر اب شاپنگ بھی کی جاسکتی ہے ، یہاں کوئی بھی صارف کوئی بھی چیز خرید یا فروخت کرسکتا ہے، پھر چاہے وہ شارپنر ہو یا پھر ایس یو وی کار اور ٹریکٹر۔

Representation Purpose Only- Picture INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

وہاٹس ایپ، فیس بک، انسٹاگرام اور اسنیپ چیٹ جیسے اپلی کیشنزز سے آپ یقیناً واقف ہوں گے۔ دنیا بھر میں موجود ۶ء۳۷؍ بلین اسمارٹ فون صارفین میں سے ۹۰؍ فیصد ایسے ہیں جن کے فونز میں یہ چاروں یا کم از کم ان میں سے ایک ایپ موجود ہے۔ یہ چاروں ہی ایپس اس مقصد کے تحت بنائے گئے تھے کہ لوگ انٹرنیٹ کی مدد سے ان کے ذریعے ایک دوسرے سے آسانی سے رابطہ کرسکیں ۔ لیکن آہستہ آہستہ اِن ایپس کا بنیادی مقصد تبدیل ہوتا ہوگیا۔ اب ان پر آپ تصاویر وغیرہ بھی شیئر کرسکتےہیں ، اپنی زندگی میں ہونے والی چھوٹی سے چھوٹی چیز کے متعلق اپ ڈیٹ بھی دے سکتے ہیں ، اور سب سے اہم یہ کہ اب ان پر شاپنگ بھی کی جاسکتی ہے۔اس لئے ان ایپس میں شاپنگ نامی بٹن بھی شامل کردیا گیا ہے، یعنی اب تفریح کے ساتھ شاپنگ بھی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ شاپنگ سیکشن پر ان ایپس کا کوئی بھی صارف کوئی بھی چیز خرید یا فروخت کرسکتا ہے، پھر چاہے وہ شارپنر ہو یا پھر ایس یو وی کار اور ٹریکٹر۔ ان ایپس پر صارف استعمال شدہ (سیکنڈ ہینڈ) اشیاء بھی فروخت کرسکتے ہیں ۔ انفرادی صارف (اگر وہ سامان فروخت کرتا ہے ) سے لے کر چھوٹی اور بڑی کمپنیاں بھی اب اس سیکشن کی جانب توجہ دے رہی ہیں ۔ اس لئے ان ایپس کے شاپنگ سیکشن پر مختلف قسم کی مصنوعات کی بھرمار دکھائی دے رہی ہے جن میں نئی اور استعمال شدہ اشیاء دونوں دستیاب ہیں ۔ 
 کمپنیاں اپنی ویب سائٹس کے علاوہ اپنے سوشل میڈیا پیجیز کے ذریعے بھی صارفین تک پہنچنے کی کوشش کررہی ہیں ۔ وہ ہر اس ذریعے تک رسائی حاصل کرنا چاہتی ہیں جہاں وہ صارفین تک پہنچ سکیں ۔ اسٹیٹسٹا ڈاٹ کام کے مطابق ۲۰۲۰ء میں اسمارٹ فون صارفین نے ہر دن اوسطاً ۱۴۵؍ منٹ ( تقریباً۲؍ گھنٹہ ۴۱؍ منٹ) سوشل میڈیا پر صرف کئے تھے۔ ۲۰۲۱ء میں اس میں ۲۵؍ فیصد اضافے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ اگر ایک شخص ۲۴؍ گھنٹے میں سے تقریباً ۳؍ گھنٹے سوشل میڈیا پر صرف کرے تو کسی بھی کمپنی کی خواہش ہوگی کہ وہ صارفین کو وہاں نشانہ بنائے جہاں وہ سب سے زیادہ وقت صرف کرتے ہیں ۔ چنانچہ کمپنیاں اب ای کامرس ویب سائٹس کے ساتھ سوشل میڈیا کی جانب بھی توجہ دے رہی ہیں ۔فوربس کے مطابق گزشتہ سال کمپنیوں نے سوشل میڈیا اشتہارات پر ۴۱ء۵؍ بلین ڈالرز سے زائد رقم خرچ کی تھی۔ دنیا بھر کی دو تہائی کمپنیاں سوشل میڈیا اشتہارات پر بے دریغ خرچ کرتی ہیں ، اور ان کیلئے علاحدہ اشتہارات بنانے کیلئے باقاعدہ پروفیشنلز کی خدمات لیتی ہیں اور نت نئی حکمت عملیاں اپناتی ہیں ۔ 
 تاہم، اہم سوال یہ ہے کہ کتنے گاہک سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے شاپنگ کرتے ہیں ؟ اسٹیٹسٹا ڈاٹ کام نے اندازہ لگایا ہے کہ ۲۰۲۱ء کے آخر تک دنیا بھر میں تقریباً ۲ء۱۴؍ بلین لوگ آن لائن شاپنگ کریں گے، اور ہر گزرتے سال کے ساتھ ان کی تعداد میں اضافہ ہوتا جائے گا۔ لیکن ان میں سے ۵۰؍ فیصد صارفین ایسے ہیں جو سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے شاپنگ کرتے ہیں جبکہ دیگر ای کامرس ویب سائٹس سے شاپنگ کرنے کو ترجیح دیتے ہیں ۔ ایکسچینج فار میڈیا کی تازہ رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر خریداری کرنے کے معاملے میں ہندوستانیوں کی تعداد زیادہ ہے۔ اسمارٹ فون اور سوشل میڈیا استعمال کرنے والے ۵۲؍ فیصد ہندوستانی صارف سوشل میڈیا پر نہ صرف شاپنگ کرتے ہیں بلکہ ایک بار میں ایک ہزار سے ۵؍ ہزار روپے تک خرچ بھی کرتے ہیں ۔ شاپنگ کی جانے والی اشیاء میں گھریلو استعمال کی چیزوں سے لے کر بیوٹی پروڈکٹس اور لباس وغیرہ بھی شامل ہیں ۔ 
 فنانشیل ایکسپریس کی جانب سے کئے گئے ایک سروے میں یہ واضح ہوا ہے کہ یہ ایپس استعمال کرنے والے ۸۸؍ فیصد ہندوستانی سوشل میڈیا پر شاپنگ کرنا پسند کرتے ہیں ۔ ان حالات کے پیش نظر کیا یہ کہا جاسکتا ہے کہ اب ہندوستانی صارفین مصنوعات خریدنے کیلئے آن لائن موڈ کو ترجیح دینے لگے ہیں ؟ ابتداء میں آن لائن شاپنگ کرتے وقت صارفین تذبذب کا شکار رہتے تھے کہ مصنوعہ کی جو تصویر انٹرنیٹ پر لگائی گئی ہے انہیں وہی چیز ملے گی یا نہیں ۔ ایسے میں وہ ڈرتے ڈرتے سستی اشیاء منگواتے تھے تاکہ چیز معیاری یا ڈسپلے پر لگائی گئی تصویر کے مطابق نہ ملنے پر ان کی رقم ضائع نہ ہوجائے۔ علاوہ ازیں ، صارفین آرڈر کرتے وقت ادائیگی کے ’کیش آن ڈیلیوری‘ کے آپشن پر کلک کرتے تھے تاکہ سامان پہلے ان کے ہاتھ میں آجائے، اس کے بعد ادائیگی کی جائے۔ لیکن جوں جوں شاپنگ کا یہ شعبہ ترقی کرتا گیا لوگوں کا آن لائن چیزوں پر اعتماد بڑھ گیا۔ آن لائن شاپنگ کرنے والے ۷۷؍ فیصد صارف اب آن لائن پے منٹ کرتے ہیں یعنی کیش آن ڈیلیوری کے آپشن پر کلک کرنے والے افراد کی تعداد میں تیزی سے کمی آئی ہے۔ تاہم، آن لائن شاپنگ اور آن لائن پے منٹ کے رجحان میں نوٹ بندی اور لاک ڈاؤن جیسے عوامل نے بھی اہم کردار کیا ہے۔ لاک ڈاؤن کے دوران ہندوستانیوں نے آن لائن شاپنگ (ای کامرس اور سوشل میڈیا ایپس کے ذریعے) کرنے کو ترجیح دی، اور یہ رجحان اب بھی برقرار ہے۔ 
 یہ تمام باتیں اس جانب اشارہ کرتی ہیں کہ سوشل میڈیا شاپنگ کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے، اور آئندہ چند برسوں میں ایک ہی ایپ صارف کو’’ملٹی ٹاسکر‘‘ بنا دے گا یعنی ایک ہی ایپ سے متعدد کام انجام دینا ممکن ہوگا۔ ہوسکتا ہے کہ ان ایپس میں شاپنگ کے علاوہ مزید آپشن بھی شامل کردیئے جائیں ۔ اہم بات یہ ہے کہ سوشل میڈیا ایپس نے صارف کو خریدار بھی بنادیا ہے اور دکاندار بھی۔ یہ ایک ہی کلک میں صارف کو تفریح کے ساتھ شاپنگ کی سہولت بھی مہیا کررہے ہیں ، اور وہ دن دور نہیں جب ۸۸؍ فیصد کا ہندسہ ۱۰۰؍ فیصد میں تبدیل ہوجائے گا۔ شاپنگ کا مستقبل، سوشل میڈیا شاپنگ ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK