• Sun, 08 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

دانتوں کی صحت کا خیال رکھیں اور انہیں بیماریوں سے بچائیں

Updated: November 30, 2024, 4:39 PM IST | Dr. Nadeem Ansari | Mumbai

ایک آدمی کو صحت مند رہنے، خوش رہنے اور خوش نظر آنے کیلئے ضروری ہے کہ وہ دانتوں کی بیماریوں سے خود کو محفوظ رکھے۔ اگر کسی کے دانت میں کوئی پریشانی ہے تو وہ کچھ کہے، نہ کہے، اس کی بیماری سب پر ظاہر ہوجاتی ہے۔

If the disease has progressed too much, medication or physiotherapy will not make a difference, but surgery will be inevitable. Photo: INN
اگر بیماری بہت زیادہ بڑھ گئی ہے تو دواؤں یا فزیوتھراپی سے فرق نہیں پڑے گا بلکہ سرجری ناگزیر ہوگا۔ تصویر : آئی این این

 ایک آدمی کو صحت مند رہنے ، خوش رہنے اور خوش نظر آنے کیلئے ضروری ہے کہ وہ دانتوں کی بیماریوں سے خود کو محفوظ رکھے۔ اگر کسی کے دانت میں کوئی پریشانی ہے تو وہ کچھ کہے، نہ کہے، اس کی بیماری سب پر ظاہر ہوجاتی ہے۔ ایسی ہی ایک بیماری ’اورل سب میوکوس فائبروسس‘ ہے۔ یہ منہ کی ایک دائمی بیماری ہے۔اس بیماری کی وجہ سے منہ کے اندر کے ٹشوز (مخاطی جھلی) سخت اور غیر لچکدار ہو جاتے ہیں، جس کی وجہ سے منہ کھولنے میں دشواری ہوتی ہے۔ یہ بیماری خاص طور پر اُن لوگوں میں عام ہوتی ہے جو پان، گٹکا، نسوار یا تمباکو کا  کثرت سےاستعمال کرتے ہیں۔
اس کی علامات:
اس سے متاثرہونے والوں کومنہ کھولنے میں دشواری ہوتی ہے۔ شروع میں منہ کی حرکت محدود ہو جاتی ہے اور پھر وقت کے ساتھ وہ بڑھتا جاتا ہے اور منہ کھولنا مشکل ہو جاتا ہے۔
انہیں منہ میں جلن کااحساس بھی ہوتا ہے۔ مرچ یا گرم کھانے سے انہیں کافی پریشانی  ہوتی ہے۔
انہیں اپنے منہ کے اندر ایک قسم کی سختی محسوس ہوتی ہے۔ گال، زبان اور ہونٹوں کے اندرونی حصے میں سختی یا جکڑن پیدا ہو جاتی ہے۔
اس کے علاوہ منہ کے اندر کی جلد سفید کی رنگت تبدیل ہوجاتی ہے۔ وہ پیلی یا دھبے دار ہو سکتی ہے۔اس کے ساتھ ہی  کچھ معاملات میں متاثرین کو کھانا نگلنے میں بھی مشکل ہو سکتی ہے۔
اس کی وجوہات:
 اس بیماری سے متاثر ہونے کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں البتہ سب سے بڑی وجہ تمباکو اور پان  کا زیادہ استعمال ہے۔ جولو گ تمباکو، پان، گٹکا، نسوار اور سپاری کا مسلسل استعمال  کرتے ہیں، وہ اس بیماری سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی غذائی قلت بھی ایک اہم وجہ ہے۔ان کےجسم میں کچھ وٹامنز، خاص طور پر وٹامن بی اور سی کی کمی بھی اس بیماری میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اسی طرح بعض لوگوں میں اس بیماری کا خطرہ جینیاتی وجوہات کی بنا پر  بھی ہوتا ہے۔
اس کا علاج:
  اول یہ کہ تمباکو اور پان  فوری طور پر ترک کردیں خاص کرتمباکو اور سپاری کے استعمال کو فوری طور پر بند کرنا  ہوگا تاکہ بیماری  کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔ اس کے ساتھ ڈاکٹر کے مشور ے سے ’اینٹی انفلامیٹری‘ کی دوائیں استعمال کریں۔ سوجن کو کم کرنے کیلئے ڈاکٹر اس طرح کی دوائیں تجویز کر سکتے ہیں۔ اگر سوجن اورجکڑن زیادہ ہے تو متاثرہ حصے میں ’اسٹیرائڈ انجکشن‘ بھی دیئے جا سکتے ہیں۔ اسی طرح وٹامن اے، بی کمپلیکس اور سی سپلیمنٹس بھی دیئے جا سکتے ہیں تاکہ جلد کی صحت بہتر ہو۔
  بعض صورتوں میںفزیوتھراپی کے ذریعے منہ کو کھولنے اور حرکت دینے کی مشقیں بھی کروائی جاتی ہیں تاکہ منہ کی حرکت میں بہتری آئے اور اگر بیماری بہت زیادہ بڑھ گئی ہے تو دواؤں یا فزیوتھراپی سے فرق نہیں پڑے گا بلکہ سرجری کے ذریعے متاثرہ حصے کا علاج ناگزیر ہوگا۔
احتیاطی تدابیر:
 سب سے اہم احتیاط تمباکو اور سپاری جیسی اشیاء کا استعمال فوری طور پر روکنا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی  دانتوں اور منہ کی صفائی کا خاص خیال رکھیں اور ایسی غذا کا استعمال کریں جو وٹامنز اور منرلز سے بھرپور ہو تاکہ جسم کی قوت مدافعت بہتر ہو۔
پیچیدگیاں:
 اگر اورل سب میوکوس فائبروسس کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ منہ کے کینسر میں تبدیل ہو سکتا ہے، اسلئے اس بیماری کا بروقت اور درست علاج بہت ضروری ہے۔

 مضمون نگار نے بی ڈی ایس(بیچلر آف ڈینٹل سرجری) کیا ہے اور گزشتہ ۱۹؍ سال سے دانتوں کے شعبے میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ مختلف تنظیموں سے وابستہ ہیں اور عوام کیلئے طبی کیمپ کے اہتمام میں بھی حصہ لیتے ہیں۔ آپ ’ڈینٹل امپلانٹس‘ اور ’ایڈوانسڈ ڈینٹل ٹریٹمینٹ‘ میں مہارت رکھتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK