Inquilab Logo

ماہی گیروں سے منسوب یہ مراٹھی گیت آج بھی مقبول ہے

Updated: July 10, 2023, 4:36 PM IST | Pradeep Niphadkar | Mumbai

انقلاب کا ایک اور نیا سلسلہ(۱) جس میں مراٹھی کے مشہو ر لوک گیتوں کا اردو ترجمہ پیش کیا جائے گا، امید ہے قارئین یہ سلسلہ بھی سابقہ روایتوں کی طرح پسند فرمائیں گے

This song on fishermen by the famous Marathi poet Shanta Shelke is still popular among people
ماہی گیروں پر مشہور مراٹھی شاعرہ شانتا شیلکے کا یہ گیت آج بھی لوگوں کے درمیان مقبول ہے

تمام اہل اردو کو میرا آداب، آج ہم مراٹھی کے ایک مقبول گیت کی تفہیم کی کوشش کرینگے۔ یہ گیت ایک زمانے تک ریاست مہاراشٹر اور ملحقہ ریاستوں میں بھی، جو مراٹھی زبان کے زیر اثر رہیں، اس قدر مقبول رہا اور آج بھی ہے کہ جو لوگ مراٹھی اور اس کے الفاظ کے مفہوم سے واقف نہیں وہ بھی اس سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ مشہور مراٹھی شاعرہ شانتا شیلکے کے لکھے اس گیت پر لتا من گیشکر اور ہیمنت کمار کی آواز سونے پر سہاگہ ہے جسے آج بھی یوٹیوب پر سنا جاسکتا ہے۔ آگے بڑھنے سے پہلے بتا دوں کہ گیت کار شانتا شیلکے شاعرہ ہی نہیں ادیبہ بھی تھیں۔ وہ صحافت سے بھی وابستہ رہیں۔ شدت احساس اور اس کا سادا لیکن فنی اظہار ان کی شاعری کی سب سے بڑی خوبی ہے۔ ان کی تخلیقات اور ادبی سرگرمیوں میں گیت، کہانیاں، تراجم اور ادب اطفال شامل ہے۔ ان کی کئی نظموں اور شعری تخلیقات کو لتا منگیشکر، آشا بھوسلے اور کشوری امونکر جیسی بلند پایہ فنکاروں نے اپنی دلنشین آواز سے جاوداں بنا دیا ہے۔ اب آئیے اس گیت کی طرف جس پر آج گفتگو ہونی ہے مگر اس سے پہلے اس کا پس منظر
ایک مرتبہ ہردے ناتھ منگیشکر جی نے شانتا شیلکے جی سے کولی گیت لکھنے کی فرمائش کی۔ شانتا بائی نے جو گیت لکھے ان میں ایک گیت یہ تھا ’’می ڈولکر، ڈولکر، ڈولکر دریا چا راجا‘‘۔ مجھے امید ہے کہ آپ نے یہ گیت سنا ہوگا۔ اس میں بار بار آنے والا لفظ ’’ڈولکر‘‘ مراٹھی کے بلند قامت ادیب را۔وا۔دگھے کے ناول ’’گاتات نا ناچتات دھرتی چے لیکرے‘‘ سے مستعار ہے۔ اب گیت دیکھئے
می ڈولکر، ڈولکر، ڈولکر دریا چا راجا
گھر پانیا وری بندرا لا کرتے یے جا
(میں کشتی چلانے والا سمندر کا راجا ہوں
میرا گھر پانی پر ہے، میں کنارے تک آتا جاتا رہتا ہوں)
آئی ناپا چی لارا چی لیک می لاری
چولی پیولی گو، نیسلے انجیری ساری
ماجھیا کیسان گو مالی لا پھولیلا چاپھا
واس پرماڑتا واریان گھیتے جھوکا
نتھ ناکان ساجر وانی
گلا بھرون سونیا چی منی
کولی واڑا چی می گو رانی
رات پنوے لا ناچون کرتے موجا

یہ بھی پڑھئے: لازوال جذبۂ محبت،الفاظ اور آواز کا دِل نشین اِمتزاج والا مراٹھی گیت

(میں تو میرے والد، والدہ کی لاڈلی بیٹی ہوں، میں نے پیلے رنگ کی چولی اور انجیری رنگ کی ساڑی پہنی ہے، میرے بالوں میں چمپا کے پھول ہیں، اس کی خوشبو جو پھیل گئی تو ہوا بھی جھومنے لگی، میری ناک میں جو نتھنی ہے وہ مجھ پر خوب جچ رہی ہے، میرے گلے میں سونے کے گہنے ہیں، ماہی گیروں کے باڑے کی میں رانی ہوں، پونم کی رات کو میں ناچ گا کر خوشیاں لوٹ رہی ہوں)
یا گو دریا چا، دریا چا، دریا چا درار موٹھا
کوا پانیا وری اٹھتان ڈونگر لاٹا
لاٹا، لاٹا، لاٹا
کوا ادان وارا شیرالا ییتے فارو
کوا پانیا سونی آبھالا بھرنتے تارو
واٹ بگھون جھرتے پرتی
منگ دریا لا یتے بھرتی
جاتے پانیا نا بھجون دھرتی
یتے بھیٹا یا تساچ بھرتار ماجھا
(یہ دریا دور تک ہھیلا ہوا ہے، اس کارعب اور دہشت بڑی ہے، کبھی کبھی اس کے پانی میں لہریں کسی کوہ کی طرح اٹھتی ہیں، کبھی ہوا اتنی تیز ہوتی ہے کہ میری کشتی کے بادبان میں شگاف ہوجاتا ہے، کبھی کبھی تو میری کشتی یا ناؤ آسمان کو چھونے لگتی ہے، راہ تکتے تکتے میرا پیار کمزور ہوجاتا ہےپھر دریا میں طغیانی آتی ہے اور پانی سے پوری زمین بھیگ جاتی ہے، تب میرا محبوب بلاتاخیر ملاقات کیلئے آتا ہے)
بھلیا سکال لا آبال جھکتے ہے کھالی
سون چمچمتے دریا لا چڑھتے لالی
آمی پانیا مدھی راپن ٹاکتو جالی
دھن دریا چا لوٹون بھراتو ڈالی
رات پنوے چا چاندن پیالی
کشی چاندی چی ماسولی جھالی
ماجھیا جالیت ہوؤن آلی
نیتو باجارا بھرون مہورا تاجا
(صبح صبح یہ آسمان نیچے جھک رہا ہے، سمندر کا پانی سونے جیسا چمک رہا ہے، سمندر سرخ ہوچکا ہے، ہم پانی میں جال ڈال رہے ہیں، سمندر کی دولت لوٹ کر ہم اپنی ٹوکری بھر رہی ہیں، رات نے پونم کی چاندنی کو پی لیا ہے، اسی چاندنی سے مچھلیاں تیار ہوگئی ہیں اور خود بخود میرے جال میں آگئی ہیں، اب بازار میں تازہ مچھلیاں بیچنے کیلئے لے جاتا ہوں۔
(قارئین مراٹھی الفاظ کی صحت کیلئے اس گیت کو تحریری شکل میں دیکھ لیں، یو ٹیوب کے ویڈیو میں بھی مراٹھی مصرعے لکھے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں)

یہ بھی پڑھئے: برسات پر سیکڑوں نغمات ہیں مگر اس گیت کا کیا کہنا

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK